اب پیاز بھی ہوائی سفر کرے گی؟؟

فکروخبر ڈیسک رپورٹ 

پیاز کی قیمتوں میں کمی کے امکانات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ عام طور پر بیس سے تیس کے درمیان قیمت کی پیاز اب ستر سے تجاوز کرگئی ہے اور مزید بڑھنے کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ نہ صرف بھٹکل اور ریاست کرناٹک کے دیگر علاقوں میں بلکہ ملک بھر میں پیاز کی قیمتوں میں خاصہ اضافہ درج کردیا ہے۔ حالیہ مانسون میں پیاز کی فصل کو بھاری نقصان پہنچنے سے ملک سے پیاز درآمد نہیں کی جارہی ہے اور اس کا سب زیادہ اثر بنگلہ دیش کی مارکیٹ پر ہوا ہے۔ بنگلہ دیشی حکام ہندوستان سے پیاز کی برآمدات میں کمی کی وجہ سے پریشان ہوگئے ہیں، ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق خود وہاں کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے پیاز کا استعما ل ترک کردیا ہے۔ اس خبر میں کتنی سچائی ہے یہ تو تحقیق کے بعد ہی پتہ چلے گا لیکن اپنے ملک کے باشندوں کے دکھ درد میں شامل رہنے کی یہ اعلیٰ ترین مثال ہوسکتی ہے۔ حسینہ واجد کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ اب پیاز ہوائی راستے سے برآمد کرنے کے بارے میں حکومت غور کررہی ہے او رجلد ہی اس پر عمل درآمد کی شکلیں بھی پیدا کی جارہی ہیں تاکہ ملک میں اس کے بحران پر قابو پایا جاسکے۔
    پڑوسی ممالک بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کی جانب سے دیا جانے والا یہ بیان ہم ہندوستانیوں کے لیے شرم سے ڈوبنے کے لیے کافی ہے کہ برآمد کرنے والے ملک کی وزیر اعظم پیاز کی قیمتوں پر اس قدر نالاں ہیں کہ انہوں نے پیاز کھانا ہی چھوڑ دیا ہے لیکن اپنے ملک میں اقتدار پر قابض حکومت کے وزراء اس  سلسلہ میں پیش رفت نہ سہی بلکہ دلاسہ کے لیے کچھ اس طرح کے کلمات بھی کہتے تو عوام کو یہ جان کر خوشی ہوتی ہے کہ حکومت نے اب عوامی مسائل میں دلچسپی لینے شروع کردی ہے لیکن یہاں ایسے محسوس ہورہا ہے کہ سیاستدانوں پر پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر کوئی تشویش نہیں ہے اور پیاز کی قیمتوں پر دھیان نہ دینے کی وجہ سے وہ اب ہوائی راستے سے دوسرے ممالک پہنچنے والی ہے۔ 

Share this post

Loading...