پونے: مسلم ڈاکٹر کو فلیٹ نہ فروخت کرنے کے لئے مالک پر بنایا دباؤ (مزید اہم ترین خبریں )

پاٹل کا الزام ہے کہ ریاض کو فلیٹ فروخت کے بعد ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے انہیں دھمکی مل رہی ہے کہ وہ فلیٹ فروخت کرنے کا سودا منسوخ کر دیں. پاٹل نے سوسائٹی کے صدر اور اراکین پر انہیں دھمکی دینے اور مار پیٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس میں کیس درج کرا دیا ہے. اتنا ہی نہیں پچھلی 13 مئی کو پاٹل نے سوسائٹی کے صدر اور اراکین کو لیگل نوٹس بھی بھیج دیا ہے.
اگرچہ سوسائٹی کے صدر نے پاٹل کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اپنی ضمانت لے سکتے ہیں، سوسائٹی کے باقی ارکان کی ذمہ داری ان کی نہیں ہے. ٹیپ میں سوسائٹی کے ایک ممبر کو پاٹل کو دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے. اس رکن کہہ رہا ہے کہ ہم اپنی جان دے سکتے ہیں لیکن اپنا فلیٹ کسی مسلمان کو نہیں دیں گے. بتا دیں کہ گزشتہ دنوں ایک مسلم ایم بی اے ہولڈر کو ایک ڈائمنڈ کمپنی نے مبینہ طور پر نوکری پر رکھنے سے انکار کر دیا تھا. اس کے بعد ممبئی میں ایک مسلم خاتون کو بھی صرف مذہب کی بنیاد پر فلیٹ سے نکالنے کا معاملہ سامنے آیا تھا.ریاض نے سوسائٹی میبرس کے غلط طرز عمل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جب تک میرے رشتہ دار یہاں کرایہ دار تھے تب تک تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں تھی لیکن جیسے ہی میں نے یہ فلیٹ خریدا تو سوسائٹی نے مجھ متھلی میٹی نیس لینا تک بند کر دیا. ریاض نے اب اس فلیٹ کو فروخت کے لئے اشتہار دے دیا ہے. انہوں نے کہا کہ وہ اب یہاں نہیں رہنا چاہتے کیونکہ اس کے لئے عدالتی معاملات میں الجھنے کا ان کے پاس وقت نہیں ہے.


چار افراد کی ایک ساتھ خودکشی کی کوشش ، ایک کی موت

بلند شہر۔05جون (فکروخبر/ذرائع )خورجہ علاقے میں سخت مالی تنگی کا سامنا کررہے ایک خاندان کے چار افراد نے ایک ساتھ خودکشی کرنے کی کوشش کی جن میں سے گھر کے سرپرست کی آج صبح موت ہوگئی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ نول پورہ محلہ کے رہنے والے ارون پتال نے کل رات کھانے میں زہرملا دیا۔ اس واقعہ میں ارون (۸۳) اس کی بیوی انجلی (۳۳) اور دو بیٹے انشت (۱۱) اور شبھم (۸) کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں ارون کی موت ہوگئی جبکہ باقی تینوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ گھر کے لوگوں کا کہنا ہے ارون مالی تنگی کا سامنا کررہا تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ نتہائی قدم اٹھایا۔


رسول پورتکیہ واقع شاہی مسجد میں دوفرقوں کے مابین مارپیٹ

گورکھپور۔05جون (فکروخبر/ذرائع )تیواری گنج علاقے کے رسول پورتکیہ واقع شاہی مسجد میں پیش امام کورکھنے کے سلسلے میں بریلوی اوردیوبندی فرقہ کے لوگ آپس میں متصادم ہوگئے۔مار پیٹ ہونے کی اطلاع پرپولیس اور انتظامی افسران موقع پرپہنچے اور دونوں فرقوں کی رضامندی سے مسجد میں تالا لگوادیا۔ طے ہواکہ دستاویزوں کی جانچ اور عدالت کے حکم کے بعد تالا کھولا جائے گا۔ معاملے کولے کرعلاقے میں کشیدگی کاماحول بناہوا ۔ احتیاط کے طورپر علاقے میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے ۔کہا جارہا ہے کہ جمعہ کے دن مسجد میں دئے جانے والے چندے کولے کربھی تنازعہ ہے ۔موصول اطلاع کے مطابق تیواری پورعلاقے کے رسول پورتکیہ کول داہ واقع شاہی مسجد ہے ۔برسوں سے مسجد کی دیکھ بھال کیشئر محمود احمدخان کرتے رہے ہیں جمعہ کوآنے والا چندہ بھی محمودخان کے پاس ہی رہتاتھا۔ اب تک اس مسجد میں دیو بندی مسلک کے پیش امام تھے۔ گذشتہ پانچ مئی کومحمود خان کاانتقال ہو گیا۔اسی کے بعد دیوبندی اوربریلوی امام کولے کرکہاسنی ہو گئی تھی۔آہستہ آہستہ مخالفت میں اضافہ ہوتاگیا۔ اسی دوران جمعہ کے روز آنے والا چندہ بھی کسی ایک شخص کے پاس جمع نہیں ہورہاتھا۔ محلے کے بزرگ چندہ کو اپنے پاس ہی رکھ رہے ہیں۔صبح فجر کی نماز کے وقت معاملہ بڑھ گیا۔ دوپہر تک دونوں فرقوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے۔ بعدمیں اچانک دوسرے فرقہ کے لوگ بریلوی امام کومسجد میں لے آئے اورسبھی کوبتایا کہ اب یہی پیش امام مسجد کے ہوں گے ۔اس کے بعد ہی ہنگامہ شروع ہو گیا۔ اوردونوں فرقوں کے درمیان مار پیٹ شروع ہوگئی۔ اطلاع پرپہنچے افسران نے معاملہ بڑھتادیکھ کرمسجد میں تالا لگوادیا۔ 

Share this post

Loading...