04؍ ستمبر 2023 : کرناٹک میں خواتین کے لیے مفت بس سفر کی اسکیم پر اپنی عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے لیے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ مالکان 11 ستمبر کو بند منانے کی تیاری میں ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کانگریس حکومت نے ان کے اس پیشے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کل 32 ٹرانسپورٹ یونین اپنی شکایات کے لیے آگے آئی ہیں۔
منصوبہ بند بند کے دوران تقریباً نو لاکھ پرائیویٹ کمرشل گاڑیاں، بشمول آٹو رکشا، ہوائی اڈے کی ٹیکسی، میکسی کیبس، کارپوریٹ گاڑیاں، اور بسیں، سڑکوں سے دور رہیں گی۔ ان یونینوں کے اراکین نے ایک احتجاجی مارچ کا اہتمام کیا ہے، جو کے ایس آر بنگلورو ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوکر فریڈم پارک پر اختتام پذیر ہوگا۔ ان کے مطالبات کی فہرست میں ہر ڈرائیور کے لیے 10,000 روپے کی مالی امداد، بائیک ٹیکسیوں پر پابندی، ایپ بیسڈ ایگریگیٹرز پر مکمل پابندی، غیر منظم کمرشل ڈرائیوروں کی مدد کے لیے کارپوریشن کا قیام، ڈرائیوروں کے بچوں کے لیے اسکالرشپ اور قرضوں کی ادئیگی کے لیے فنڈ شامل ہے۔
اس سے قبل ٹرانسپورٹ یونینوں نے 24 جولائی کو وزیر ٹرانسپورٹ راملنگا ریڈی کے ساتھ بات چیت کی تھی، جو کہ 27 جولائی کو ان کا احتجاج ابتدائی منصوبہ بند احتجاج سے کچھ دن پہلے تھا۔ تاہم محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہ کرنے کی وجہ سے فیڈریشن نے اب شہر گیر بند کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راملنگا ریڈی نے کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر کے ساتھ میٹنگ طے کی تھی، لیکن فیڈریشن اس میں شرکت کرنے میں ناکام رہا، جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ تنظیمیں موجود تھیں۔
Share this post
