اڈپی 22 جون 2023 : پرائیویٹ بسوں اور آٹو رکشا کے ڈرائیوروں نے نئی کانگریس حکومت کی شکتی اسکیم پر ناراضگی کا اظہارکیا ہے جس کے تحت خواتین کے لیے مفت بس کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ انہیں نقصان ہورہاہے اوراپنی زندگی کو آگے بڑھانا مشکل ہے۔ جو خواتین پرائیویٹ بسوں میں سفر کرتی تھیں وہ سرکاری بسوں میں سفر کر رہی ہیں چاہے انہیں سفر کے لیے کھڑا ہی کیوں نہ ہونا پڑے۔ پرائیویٹ بسوں میں صرف مرد ہی نظر آتے ہیں۔
اگرچہ MCC کی حدود میں بہت کم سرکاری بسیں ہیں، لیکن پتور- منگلورو اور دھرماستھلا- منگلورو روٹس پر سرکاری بسیں زیادہ ہیں۔ سرکاری بسوں میں خواتین مسافروں کی تعداد دوگنی کردی گئی ہے۔ اس کے برعکس پرائیویٹ بسوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ جو خواتین آٹو رکشا پر بازار جاتی تھیں وہ سرکاری بسوں کا انتظار کر رہی ہیں۔ اس سے آٹو رکشہ ڈرائیوروں کی آمدنی میں بھی بہت کمی آئی ہے۔
ایک پرائیویٹ بس کنڈکٹر جے پرکاش نے کہا کہ ہم صبح 5 بجے ڈیوٹی پر آتے ہیں اور رات تک کام کرتے ہیں۔ اگر مسافر نہیں ہوں گے تو ہمارا کلیکشن کم ہوگا۔ سرکاری بسوں میں وہ مقررہ سے زیادہ مسافر لوڈ کر رہے ہیں۔ ہمیں ڈیزل ڈالنا ہے اور ٹیکس دینا ہے چاہے مسافر ہوں یا نہ ہوں۔ ہماری مشکلات کو کوئی نہیں سمجھتا۔
ایک پرائیویٹ بس ڈرائیور شیوانند نے کہا کہ ہمیں حکومت کی شکتی اسکیم پر اعتراض نہیں ہے۔ تاہم دیگر شعبوں کے فائدے اور نقصانات کو لیے بغیر فیصلہ کیا جاتا ہے جس نے ہمیں مشکل میں ڈال دیا ہے۔ حکومت ہمیں بھی ضمانت فراہم کرے۔
Share this post
