بنگلورو 14 مارچ 2023(فکروخبرنیوز/ذرائع) وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاستی دورے کے دوران ان کے ساتھ روڈی شیٹرروی کی تصویر وائرل ہوگئی ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے اسے بڑا ایشو بنا لیا ہے اور وہ نہ صرف بی جے پی بلکہ وزیر اعظم پر بھی حملہ آور ہیں۔
کرناٹک کانگریس یونٹ نے منگل کو حکمراں بی جے پی پر اپنا حملہ جاری رکھا۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق پارٹی کے اعلیٰ افسران اس پر ناراض ہیں اور اس معاملے پر رپورٹ طلب کی ہے۔ ہائی کمان نے ایک متنازعہ شخصیت کو پی ایم مودی کے استقبال کی اجازت دینے اور ان کے لیے شرمندگی پیدا کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
پی ایم مودی کو ان کا استقبال کرنے والوں کی فہرست پہلے ہی مل جاتی ہے۔ ٹھیک ہے؟ کانگریس نے بی جے پی پر طنز کیا۔ منڈیا میں پی ایم مودی کا خیرمقدم کرتے ہوئے بدمعاش لڑاکا روی کو اجازت دی گئی۔ پی ایم نے ان کے استقبال کے وقت ہاتھ جوڑا تھا۔
بی جے پی کا دفاع کرتے ہوئے کرناٹک کی مرکزی وزیر مملکت شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ پی ایم مودی کو یہ تک نہیں معلوم کہ فائٹر روی کون ہے۔
مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس نے دعویٰ کیا کہ ان کا بیان ’’بی جے پی راؤڈی مورچہ‘‘ کی توہین ہے۔
حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے پہلے بھی غنڈہ عناصر کو پارٹی میں شامل ہونے دیا تھا۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی قائدین کے سنترو روی کے ساتھ قریبی تعلق ہے جو کہ ایک اور بدمعاش شیٹر ہے۔ معاملہ متنازع ہونے پر اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔
Share this post
