پی ایم مودی کے بنگلورو پہنچنے پر بی جے پی کے قدآور لیڈران بریکیڈ کے پیچھے کھڑے نظر آئے ، تصاویر وائرل

27؍ اگست 2023 (فکروخبرنیوز) بنگلورو میں اسرو ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران بی جے پی کے ممتاز لیڈروں کی عام لوگوں کے ساتھ بیریکیڈ کے پیچھے کھڑے ہونے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ہاتھ کا اشارہ کرکے استقبال کنے کی تصویرسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

کرناٹک کانگریس یونٹ نے اسے ریاستی بی جے پی لیڈروں کی طرف سے غلامی کی انتہا اور پی ایم مودی کی آمریت قرار دیا ہے۔ کانگریس لیڈر رمیش بابو نے کہا کہ پی ایم مودی کے اسرو کے دورے کے دوران بی جے پی لیڈروں کو گلی کے کتوں کی طرح کھڑا کیا گیا تھا۔

کرناٹک بی جے پی یونٹ کے صدر نلین کمار کٹیل، سابق وزراء اور ایم ایل اے آر اشوکا، کے گوپالیا، این منیرتنا اور دیگر کو پی ایم مودی کو ہاتھ ہلاتے ہوئے اس تصویر میں دیکھا گیا جب وہ اسرو پہنچنے کے لیے وہاں سے گزرے۔ ایم ایل اے منیرتنا اور بی جے پی کے دیگر لیڈر مودی کا استقبال کرنے کے لیے بیریکیڈ پر کھڑے تھے۔

کرناٹک کانگریس نے کہا کہ پارٹی کے ریاستی صدر، موجودہ ایم ایل اے اور سابق وزراء کو سڑکوں پرکھڑا کیا گیا۔ کیا اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ بی جے پی کے وہ لیڈر جو خود اعتمادی اور عزت نفس کے بغیر پی ایم مودی پر ہاتھ ہلا رہے ہیں۔ یہ غلامی کی انتہا ہے۔

یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور بی جے پی لیڈروں کو یہ مذاق ہضم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ پی ایم مودی ابھی تک اسمبلی انتخابات میں شکست سے پریشان ہیں اور ریاستی بی جے پی یونٹ کے کسی بھی لیڈر سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے۔ بنگلورو کے HAL ہوائی اڈے پر کسی کو بھی ان کا استقبال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

سابق وزیر آر اشوکا نے میڈیا کے سامنے اعلان کیا تھا کہ پی ایم مودی بنگلورو پہنچنے کے بعد ایک میگا روڈ شو میں شرکت کریں گے۔ تاہم وزیر اعظم نے ریاستی قیادت کی ناراضگی کے باعث روڈ شو منسوخ کر دیا ہے۔ بی جے پی ہائی کمان ریاستی قائدین کے اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری کے مطالبات پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کی تقرری میں ناکامی پر کانگریس بی جے پی کو نشانہ بنا رہی ہے۔

مزید یہ کہ اشوکا نے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار پر وزیر اعظم مودی کا استقبال نہ کرنے پر تنقید کی۔ ان پر تنقید کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ ان کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کے دفتر اور مرکزی حکومت کو ان کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ڈی کے شیوا کمار نے اشوکا کو چیلنج کیا کہ وہ پی ایم او سے معلومات حاصل کریں اور پھر اپنا رد عمل ظاہر کریں۔ ہم پی ایم او کے پیغام کے مطابق استقبال کرنے نہیں گئے۔

دی نیوز منٹ کے ان پٹ کے ساتھ

Share this post

Loading...