ملحوظ رہے کہ پچھلے دنوں ہو ناور میں مشتبہ حالت میں پائی گئی لاش کے بعد اتراکنڑا ضلع کے مختلف تعلقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔جس کے بعد بی جے پی نے اس کی موت کو فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہو ئے مسلمانوں پر سنگین الزامات کی بوچھار کر ہے ہیں کہ اس کے قتل کا ذمہ دار مسلمان ہی ہے ،جنھوں نے پریش میستھا کا بے رحمی سے قتل کیا ہے ،اسی معاملہ کا پروپگینڈہ بنا تے ہو ئے انہوں نے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی ،احتجاج کر تے ہو ئے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ،اس دوران کئی سارے مقامات پر بی جے پی کی طرف سے مسلمانوں کے مساجد اور ان کے گھروں پر پتھراؤ کیا گیا، ان سب حالات کے پیش نظر ریاستی حکومت کی جانب سے پریش میستھامعاملہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کروانے کا فیصلہ وقت کے تقاضہ کے مطابق اور دوراندیشی پر مبنی فیصلہ قرار دیا گیا ہے ،جس فیصلہ کی وجہ سے زعفرانی پارٹیوں کی خفیہ منصوبے خاک میں مل گئے۔
Share this post
