اڈپی 29/ دسمبر 2019(فکروخبر نیوز) جنوبی ہند کے مشہوپجاور مٹھ اڈپی کے گرو شری وشوا تیرتھا سوامی اپنی علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ وہ اٹھاسی برس کے تھے۔ گذشتہ نو روز قبل ان کی بڑھتی بیماری کو دیکھتے ہوئے منیپال اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ آج ان کی صحت میں مزید گراوٹ آنے کے بعد انہیں مٹھ منتقل کیا گیا جس کے کچھ گھنٹوں بعد انہو ں نے اپنی آخری سانس لی۔ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یوروپا نے ان کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ریاست بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا کہ سوامی جی کی آخری رسومات ریاستی اعزاز کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ انہیں آخری دیدار کے لیے بذریعہ ہیلی کاپٹر بنگلورو منتقل کیا گیا ہے ۔
پجاور سوامی مذہبی ہم آہنگی کے لیے مشہور تھے۔ انہو ں نے کئی مرتبہ انسانیت کے لیے آواز اٹھائی اور اانسانیت کی خدمت کرنے پر ابھارا۔ مذہبی ہم آہنگی کی مثال اس سے بڑی او رکیا ہوسکتی ہے کہ انہوں نے سال 2017کے رمضان المبارک میں مسلمانوں کو شری کرشنا مٹھ اڈپی میں افطار پارٹی کا انعقاد کیا اور مٹھ ہی میں مغرب کی نماز کی ادائیگی کے لیے جگہ بھی عطا کی۔ جس پر انہیں کئی ہندو تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس میں پیش پیش پرمود متالک تھا جس نے اپنے زہریلے بیان کے ذریعہ سے پجاوی سوامی جی کے اس اقدام کی کڑی تنقید کی۔ جس پر انہوں نے اپنے اس اقدام کو ہندو مذہب کے خلاف کہی جانے والی باتوں پر اپنے رد عمل کا اظہار کیے بغیر اپنے اقدام کو جائز قرار دیا تھا۔
Share this post
