ادارہ ادب اطفال( پھول) کی جانب سے خوبصورت بیت بازی پروگرام کا انعقاد ، ابو جان نمبر کا بھی کیا گیا رسمِ اجراء ، پھول کی کاوشوں کی سبھوں نے کی سراہنا

بھٹکل 20؍ دسمبر 2018(فکروخبر نیوز) ادارہ ادب اطفال (ماہنامہ پھول ) کی جانب سے اسکولوں اور مدارس کے طلباء کے درمیان شاندار بیت بازی مقابلوں اور ابو جان نمبر کے رسمِ اجراء کے لیے ایک خوبصورت محفل انفا پارک آزاد نگر فورتھ کراس میں منعقد کی گئی جس میں طلباء نے اپنے اپنے اسکولوں اور مدارس کی نمائندگی کی۔ ہر مقابلہ کانٹے کا رہا۔ صرف دو تین نمبرات کے مقابلہ میں ایک ٹیم نے دوسری پر اپنی فتح درج کی۔ سیمی فائنل اور فائنل مقابلہ بے حد دلچسپ رہا اور کم عمر طلباء نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے ہوئے اس طرح بیت بازی کا مظاہرہ کیا جیسے ملک کے کسی بڑے ادارہ میں علیا درجوں کے مقابلوں میں بیت بازی کا مقابلہ ہورہا ہے۔ اول انعام مدرسہ مصباح العلوم گنگولی نے حاصل کیا ، دوسرا انعام مکتب جامعہ کارگیدے نے حاصل کیا، تیسرا مقام مکتب نوائط کالونی اور چوتھا انعام شمس اسکول بھٹکل نے کے نام رہا۔ 

ماہنامہ پھول نفاست کا پیغام دیتا ہے ، اپنے بچوں کو صحیح سمت دینے کی ضرورت : مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی 
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے استاد تفسیر مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی نے کہا کہ مومن ہر کام سے سبق حاصل کرتا ہے ، کسی بھی چیز کو ظاہری اور سرسری نہ لیا جائے بلکہ اس کی تہہ تک پہنچ کر اس کے ذریعہ پھیلنے والے خیر کی طرف ہماری توجہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایک ایسی فطرت عطا کی ہے کہ جو اچھی چیزوں کو جلد قبول کرتا ہے اور اس سے یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے بچوں پر محنت کرکے انہیں صحیح سمت دینے کی کوشش کی جائے تو وہ اچھے چیزوں کو بخوشی قبول کرے گا ۔ مولانا نے پھول کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکیزگی اور نفاست پھول کا پیغام ہے ، اس لیے قرآنی پیغام کی روشنی میں والدین اپنے بچوں کی تربیت اسلامی بنیادوں پر کریں او راپنی اولاد کو جنت کا پھول بنانے کی کوشش کریں۔ مولانا نے بے جا لاڈو پیار سے بچنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے منفی اثرات بچوں کو تباہی اور ہلاکت کے دہانے پر کھڑا کردیتا ہے۔ مولانا نے اس پروگرام میں حاضرین کی تعداد پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعداد کو دیکھے گئے بغیر اس کے پیغام کو دیکھا جائے اور بچوں کے تئیں جو خدمات اس کے ذریعہ سے انجام پارہی ہیں اس کو عام کرنے کی کوشش کی جائے۔ 

ادب کے ذریعہ آنے والی اچھائیاں پائیدار ہوتی ہیں : حیدر بیابانی 
بچوں کے مشہور ادیب اور شاعر جناب حیدر بیابانی نے اپنے تأثرات کے اظہار کے دوران کہا کہ اچھائیاں دو ناحیوں سے آتی ہیں ، قانون کی رو سے جو اچھائیاں سامنے لائی جاتی ہیں اس کو انسان خوش دلی سے قبول نہیں کرتا۔ کبھی اس کی خلاف ورزی بھی کی جاتی ہے لیکن ادب کے ذریعہ آنے والی اچھائیاں پائیدار ہوتی ہیں۔آخر میں چند اشعار پر اپنی مختصراً گفتگو ختم کی۔ 
 

پھول نے بچوں سمیت ان کے والدین کو بھی مصروف کر رکھا ہے : مولانا محمد الیاس ندوی 
مولانا محمد الیاس صاحب نے کہا کہ پھول کی بنیاد اس وقت رکھی گئی جب بچوں پر نکلنے والے ماہنامے اور رسائل کے ذمہ دران اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ چکے ہیں اور ان کی ہمتیں جواب دے چکی تھیں۔ اب پھول نے بہت کم وقت میں اپنی شہرت کے جھنڈے گاڑدئیے ہیں اور علم وحکمت اور ادبی حلقوں میں جہاں بھٹکل کا تعارف نہیں تھا پھول وہاں تعارف کا ذریعہ کا بن رہا ہے۔ مولانا نے اس کے ذریعہ انجام پانے والے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پھول نے ہماری ان نوجوانوں کو اپنا وقت ضائع کرنے سے روک دیا جن کا اکثر وقت بیکار گذرتا ہے اورجو اپنے عمر کے ساتھ ان کاموں میں لگنے والے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے والدین کو بھی پھول نے مصروف رکھا ہے اور وہ پھول کی خریداری میں ، اپنے بچوں کو اس کے جلسوں میں بھیجنے کے سلسلہ میں وہ فکر مندہوگئے ہیں اور لغویات سے بچ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پھول کا سب سے بڑا کارنامہ ہمارے نوجوان علماء کی خوابیدہ صلاحیتیں سامنے لائیں ہیں اور ان نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں سامنے لانے کا مواقع نہیں ملتے تھے ، پھول نے ان کے لیے بہترین مواقع فراہم کیے ہیں۔ 
اس موقع پر ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب ماسٹر محمد شفیع صاحب اور مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے اپنے ذریں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پھول کے کارکنان کو مبارکباد پیش کی۔ 
اسٹیج پر امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی ، نائب ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد طلحہ رکن الدین ندوی ، اسلامک ویلفیر سوسائٹی کے ذمہ دار جناب قادر میراں پٹیل صاحب اور دیگر موجود تھے ۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام آزاد فرینڈس اسوسی ایشن (انفا) کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔ 

Share this post

Loading...