منگلورو18 جون 2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع) لاک ڈاؤن قوانین میں نرمی کے بعد سمیت ساحلی اضلاع میں کورونا وائرس کے معاملات میں اچانک تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔ کورونا وائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کے خلاف احتیاطی اقدام کے طور پر ساحلی کرناٹک میں پٹرول بنکوں پر بیت الخلا کے استعمال پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے قواعد کے مطابق اگر کسی عام عوام کی سہولت کے لئے بیت الخلاء کا نظام موجود ہو تو صرف اس صورت میں لائسنس جاری کیا جاسکتا ہے۔ صاف بھارت مشن کے تحت شہری ترقی کی وزارت نے کچھ سال قبل ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق عوام کے استعمال کے لئے مختص ٹوائلٹ تمام پٹرول بنکوں پر لازمی ہیں۔
لہذا، پٹرول بنکوں نے پچھلے کئی سالوں سے عام لوگوں کے ذریعہ بیت الخلا کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ لیکن کچھ دن پہلے ایک شخص جو ممبئی سے منڈیا جانے والی لاری پر سفر کرتا تھا جس نے اڈپی ضلع کے کنداپورتعلقہ کے تیکیٹے میں بیت الخلا استعمال کیا تھا۔ ٹیسٹوں کی تصدیق کے بعد کہ متعلقہ فرد کو کورونا وائرس کے انفیکشن کی تصدیق کی گئی ، اس کے بعد اس پٹرول بنک کو سیل کردیا گیا تھا۔
کرناٹک اسٹیٹ پیٹرولیم فیڈریشن کے سکریٹری آنند کرناڈ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پھیل جانے کی وجہ سے عوام کی طرف سے بیت الخلاء کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد سے متعلق حفاظتی ہدایات کے مطابق عوامی بیت الخلا لازمی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاف بھارت مشن کے تحت پیٹرول بنک مالکان نے وزیر اعظم کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا اور عام لوگوں کو بیت الخلا کے استعمال کی اجازت دی تھی۔
جنوبی کنیرا اور اڈ پی اضلاع پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر پی وامان پائی نے کہا کہ ساحلی کرناٹکا میں 400 سے زیادہ پٹرول بنک ہیں، جن میں سے بیشتر قومی شاہراہ پر ہیں۔ "دوسرے اضلاع اور ریاستوں سے آنے والے لوگ پیٹرول بنکوں پر بیت الخلا استعمال کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ عام لوگوں کے لئے پیٹرول بنک کے استعمال کی اجازت دینا لازمی نہیں ہے جو ایک اچھی بات ہے اس میں حفاظت کا سوال بھی اس میں شامل ہے۔ ماضی میں ایک شخص جو ٹوائلٹ استعمال کرتا تھا، سگریٹ پیتا تھا، اور سگریٹ سے نکلی ہوئی چنگاری کی وجہ سے پیٹرول بنک کو آگ لگ گئی تھی ۔ لہذاعام لوگوں کو بیت الخلا کے استعمال کی اجازت دینا مناسب نہیں ہے۔
Share this post
