مولانا عبدالرحیم قریشی کی رحلت سے صرف پرسنل لاء بورڈ کا ہی نہیں بلکہ ملتِ اسلامیہ کا خسارہ ہوا ہے:مولانا سید رابع حسنی ندوی (مزید اہم ترین خبریں)

مرحوم بڑی سمجھ بوجھ کے منجھے ہوئے انسان تھے، وہ رضاکارانہ طورپر بورڈ کی خدمت کررہے تھے، قانونی مسائل کے حل میں اور اس کی پیچیدگیوں کو سمجھنے اور سمجھانے میں ان کا بہت بڑا ہاتھ تھا، اور ان چیزوں کو سمجھنے میں بڑی مدد ملتی تھی ، بورڈ میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے مولانا قریشی شریعتِ اسلامیہ کی حفاظت کا کام کیا کرتے تھے، اللہ ان کو جزائے خیر عطا کرے، اور بورڈ کے اس خسارے کو بھردے۔ اس مو قع پر مولانا واضح رشید ندوی صاحب نے بھی گفتگو کرتے ہوئے اس کو ملت کا عظیم خسارہ قرار دیااور کہا کہ وہ کئی بڑی بڑی خصوصیات والی شخصیت تھی ، طویل تجربہ رکھنے والے بڑی اہمیت کے حامل تھے، ان کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ انہوں نے فرانس کے ایک گورنر کے حوالے سے کہا تھا کہ ہم مسلم قوم سے ہر گز نہیں لڑسکتے کیوں کہ وہ احساسِ کمتری کا شکار نہیں ہے جب کہ دوسری تمام ترقومیں احساسِ کمتری کا شکار ہیں، مولانا موصوف نے اس موقع پر ان کی رحلت کو عظیم خسارہ قراردیتے ہوئے دعائے مغفرت فرمائی۔ ملحوظ رہے کہ اس موقع پر کرناٹک کے اراکینِ بورڈ میں سے مولانا مصطفیٰ رفاعی صاحب بنگلور، مولانا الیاس ندوی جاکٹی صاحب بھٹکل،جناب ایس ایم خلیل الرحمٰن صاحب بھٹکل اور آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر،مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب ، جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کے ناظم ڈاکٹر ملپا علی صاحب اورجامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کے نائب مہتمم مولانا مقبول کوبٹے ندوی ، و دیگر اساتذہ کرام نے ان کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ، اس کو عظیم خسارہ قرار دیا۔ ملحوظ رہے کہ مرحوم مولانا عبدالرحیم قریشی صاحب مسلم پرنسل لاء بورڈ کے اساسی ارکان میں تھے،اور صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت کے منصب پر آخردم تک فائز رہے،اور زندگی کے آخری ایام میں’’ ایودھیا کا تنازعہ، رام جنم بھومی،، فسانہ ہے حقیقت نہیں‘‘ بڑی اہم کتاب تصنیف کی تھی۔وہ ہر مکتبہ فکر میں ہردلعزیز اور ہر ایک کے دل میں ان کے لئے خاص جگہ تھی۔


عبدالرحیم قریشی کی وفات ہندوستانی مسلمانوں کے لیے عظیم خسارہ

مسلم پرسنل لابورڈکے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری کی وفات پرممبرپارلمنٹ مولانااسرارلحق قاسمی کا اظہارِتعزیت

نئی دہلی۔14 جنوری (یو این این)آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈکے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم قریشی کی وفات پررنج وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے ممبرپارلیمنٹ وآل انڈیاتعلیمی وملی فاؤنڈیشن کے صدرمولانا اسرارالحق قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاہے کہ محترم عبدالرحیم قریشی کی وفات سے پرسنل لابورڈسمیت ہندوستان بھرکے مسلمانوں کوسخت نقصان پہنچاہے جس کی بھرپائی مشکل ہے۔مولانانے کہاکہ عبدالرحیم قریشی ایک طویل عرصے تک مسلم پرسنل لابورڈسے وابستہ رہے اورانھوں نے اس کے اسٹیج سے ہندوستانی مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل کرنے کی قابلِ قدرکوششیں کیں۔انھوں نے کہاکہ عبدالرحیم قریشی ان گنے چنے لوگوں میں سے تھے جن کے دل میں ملت کا دردہوتاہے اور وہ ہر صورت میں ملت اور قوم کی فکرکرتے ہیں،جب بھی مسلمانوں پر کوئی ناگفتہ بہ حالت آئی توبورڈکے دیگر ذمہ داروں اور ارکان کے ساتھ عبدالرحیم قریشی صاحب نے پورے اخلاص اور بے لوثی کے ساتھ اپنی خدمات پیش کیں۔مولانااسرارالحق نے کہاکہ مرحوم ایک قابل قانون داں اور منجھے ہوئے اہلِ قلم تھے اورانھوں نے متعدداہم موضوعات پرنہایت ہی وقیع مضامین اور کتابیں تحریر کیں۔مولانانے کہاکہ ذاتی طورپرتاحیات ان سے میرے مراسم رہے،وہ اخلاق کے اعتبار سے نہایت ہی سلجھے ہوئے انسان تھے،تواضع اور سادگی ان کی زندگی کاخاص وصف تھا۔انھوں نے جنوبی ہندکے مسلمانوں کے سماجی مسائل و مشکلات کو دورکرنے اورمسلم معاشرہ کی تعمیروتشکیلِ نوکے لیے مجلسِ تعمیرِ ملت کے پلیٹ فارم سے بھی قابلِ قدرجدوجہد کی۔مولانااسرارالحق قاسمی نے ان کی وفات کوہندوستان بھر کے مسلمانوں سمیت ذاتی خسارہ قراردیتے ہوئے ان کے لیے مغفرت وبخشش اور پسماندگان کے لیے صبرِجمیل کی دعاکی ہے۔


عبدالرحیم قریشی کے انتقال پر ڈاکٹر مولانا سعیدالرحمن اعظمی ندوی کی جانب سے رنج و غم کا اظہار

لکھنو14جنوری (فکروخبر/عبداللہ مخدومی ندوی)آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن رکین واسسٹنٹ جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم قریشی کے انتقال پر ڈاکٹر مولانا سعیدالرحمن اعظمی ندوی( مہتمم دار العلوم ندوۃالعلماء) نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے قوم وملت کا عظیم خسارہ قرار دیا ہے۔ مولانا نے اپنی تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ مرحوم نہایت نیک،فعال،سرگرم، بلند اخلاق وکردار کے حامل ہونے کے ساتھ ہی عوام کے مسائل خاص طور سے اقلیتوں اور مسلم مسائل کے حل کرنے قوم وملت کی خوشحالی وترقی کی راہیں تلاش کرنے میں جس طرح پیش پیش رہے، اور مسلم پرنسل لاء بورڈ کے پلیٹ فارم سے جو بے لوث خدمات انجام دی ہیں،اسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ مرحوم نہ صرف مسلم پرنسل لاء بورڈ کے اساسی ارکان میں تھے، بلکہ صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت کے منصب پر آخردم تک فائز رہے،اور زندگی کے آخری ایام میں’’ ایودھیا کا تنازعہ، رام جنم بھومی،، فسانہ ہے حقیقت نہیں‘‘ بڑی اہم کتاب تصنیف کرکے جوکارنامہ انجام دیا وہ بے مثال ہے،علمی ، ادبی، ملی ، سماجی حلقوں میں بڑی اہمیت ومرتبہ تھا،وہ ہر مکتبہ فکر میں ہردلعزیز اور ہر ایک کے دل میں ان کے لئے خاص جگہ تھی۔ مولانا نے مرحوم کے لئے مغفرت، بلندئی درجات، اور متعلقین و وارثین کے لئے صبرجمیل کی دعاکی۔ اس موقع پر خاص طور سے ابوسحبان ندوی،شمیم احمد ندوی،ڈاکٹرہارون رشیدندوی،ساجد حسین،عبداللہ مخدومی ندوی،ارشاد احمد اعظمی ندوی،محبوب عالم ندوی،محمدشمیم ندوی نے بھی تعزیت پیش کرتے ہوئے خدا سے دعاکی۔


داؤد کا آدمی بن کر بم سے اسٹیشن اڑانے کی دھمکی دینے والا گرفتار

فتحپور۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع ) داؤد کا آدمی بتاکر ریلوے اسٹیشن کو بم سے اڑادینے کی دھمکی دینے والے نوجوان کو پولیس نے آج گرفتار کر معاملہ کا پردہ فاش کیاہے۔ کل شام پانچ بجے اپنے رہائش میں واقعہ کی وجوہ بیان کرتے ہوئے ایس پی راجیوملہوترا نے بتایا کہ ملزم نے بندکی قصبہ کی رہنے و الی شری لتا ولد راکیش سونکر کے نام کی فرضی آئی ڈی لگا کر موبائل سے کنٹرول روم کو اطلاع دی تھی کہ اتوار کی صبح قریب ۱۱ بجے کنٹرول روم کو ایک نوجوان نے موبائل فون سے دھمکی بھری یہ خبردی تھی وہ داؤد کا آدمی بول رہاہے ۔اس نے فتحپور ریلوے اسٹیشن کو اڑانے کیلئے بم لگادیاہے۔ پولیس میں طاقت ہوتو اسے بچا لے ۔ یہ سن کر پولیس محکمہ میں کہرام مچ گیا تھا ۔ ایس پی کے حکم پر سی او سٹی کے رہنمائی میں شہر کوتوال سمیت سبھی چوکی انچارجوں ، جی آر پی ، آرپی ایف نے گھنٹوں اسٹیشن پر چیکنگ مہم چلاکر بم تلاش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بعد میں معاملہ فرضی نکلا تھا ۔ ملہوترا نے بتایا کہ دھمکی دینے والے کی گرفتاری کیلئے انہوں نے کرائم برانچ اور سائبر کرائم برانچ کو لگایاتھا ۔ ٹیم نے آج صبح ملزم نوجوان کو استعمال کئے گئے موبائل کے ساتھ گرفتار کرلیا ۔ گرفت میں آئے نوجوان کا نام ماجد ولد سعید احمد ساکن ہرسولہ تھانہ تھریاؤں ہے ۔ پوچھ تاچھ کے دوران ماجد نے بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کے کہنے پر اس طرح کا فون کیا ۔ ملہوترا نے کہا کہ داؤد ابراہیم کا آدمی ہے یا نہیں اس کے بارے میں باریکی سے چھان بین کی جارہی ہے ۔ساتھ ہی ایل آئی یو محکمہ کو بھی اس معاملہ میں جانکاری کیلئے لگادیاگیاہے۔ 


ڈاکٹروں کی کمی سے ضلع خاتون اسپتال لاچار 

گورکھپور۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )ڈاکٹروں کی کمی سے متاثر خاتون اسپتال میں غیر حاضر چل رہی ڈاکٹروں پر کارروائی تلوار لٹک رہی ہے ۔ اس معاملے میں ایس آئی سی نے پرنسپل سکریٹری کو خط لکھاہے ۔ اسی درمیان ہیلپ پوسٹ کی دو ڈاکٹروں نے خاتون اسپتال میں ڈیوٹی جوائن کرلی ہے۔ ان میں سے ایک ڈاکٹر رینو سمن نے اوپی ڈی میں مریضوں کی جانچ بھی کی ۔۲۰۵بستروالے خاتون اسپتال میں خاتون و زچگی کی ماہرین کے چھ عہدے خالی ہیں جبکہ تین ڈاکٹر لمبے عرصے سے میڈیکل چھٹی پر ہیں ۔ ایسے میں ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے مریضوں کووہورہی پریشان کو دور کرنے کیلئے سی ایم او نے ہیلتھ پوسٹ کی چھ ڈاکٹروں کی تعیناتی خاتون اسپتال میں کی تھی ۔لیکن سبھی نے ڈیوٹی کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ اب کافی کوششوں کے بعد اور رات ایمرجنسی ڈیوٹی سے چھٹکارہ ملنے پر دو ڈاکٹروں نے پانی ڈیوٹی سنبھال لی ہے ۔ اس درمیان ہدایت کے بعد بھی پپرائج اور سہجنواں صحت مرکز کی ڈاکٹروں کے ڈیوٹی پر نہ پہنچنے پر ایس آئی سی نے پرنسپل سکریٹری کو خط بھیج کر کارروائی کیلئے کہاہے ۔ معلوم ہو کہ اسپتال میں ڈیوٹی جوائن کرنے کیلئے ان ڈاکٹروں کو دو دن کی مہلت دی گئی تھی ۔ ڈیوٹی جوائن نہ کرنے کی وجہ سے انہیں معطل کرنے کی تنبیہ بھی دی گئی تھی ۔ وہیں خاتون اسپتال میں کافی عرصہ سے چھٹی پر چل رہی ڈاکٹروں کی جانچ کیلئے میڈیکل بورڈ قائم کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ یہ سائنسی ڈاکٹر مینا ترپاٹھی نے بتایا کہ ڈاکٹر سربھی شریواستو اور ڈاکتر نیشا گپتا ستمبر ۴۱۰۲ سے ہی میڈیکل چھٹی پر ہیں۔ جب کہ ڈاکٹر ریچا مشرا دسمبر ۴۱۰۲ سے چھٹی پر ہیں۔ ان سبھی کی صحت جانچنے کیلئے سی ایم او کو خط لکھ کر میڈیکل بورڈ قائم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ 


ٹرین کی چپٹ میں آکر لڑکی کی موت

بریلی۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )دماغی طور پر کمزور ایک لڑکی کی کل شام ٹرین کی چپیٹ میں آکر موت ہوگئی ۔ لاش کو آج پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا ۔ فتح گنج مشرقی تھانہ علاقہ کی گاؤں نوڑیاں کے باشندے شریس پال کے۱۳ سالہ لڑکی ششیلا کی کل شام گھر کے پاس ہی ٹرین کی چیپٹ میں آکر موقع پر ہی موت ہوگئی ۔پوسٹ مارٹم ہاؤس پر موجود متوفی کے گھروالوں نے بتایا کہ ششیلا بچپن سے ہی دماغی طورے سے کمزور تھی ۔ اور اکثر بنابتائے گھر سے باہر چلی جاتی تھی ۔ وہ کل شام کو گھر سے باہر نکلی تھی اور گاؤں کے بچیوں کے ساتھ کھیلتے کھیلتے گھر سے کچھ ہی دوری پر گاؤں کے پاس سے گزررہی ریلوے لائن پار کرتے وقت ایک ٹرین کی چپیٹ میں آکر اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی ۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچے گھر والوں نے واقعہ کی خبر پولیس کو دی جو موقع پرپہنچی اورلاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا ۔ متوفی کی ماں کا نام کشما دیوی ہے وہ چاربہنوں میں تیسرے نمبر کی تھی ۔ 


جھڑپ کے بعد ۵بدمعاش گرفتار

آگرہ۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے اس شہر میں ریلوے پولیس نے کل رات ۵بدمعاشوں کو جھڑپ کے بعد گرفتار کرلیا جبکہ ان کے تین ساتھی فرار ہوگئے ۔ریلوے کے سپرنٹنڈنٹ گوپیش ناتھ کھنہ نے آج یہاں بتایاہے کہ یمنا برج ٹول کے پاس سے جی آر پی آگرہ قلعہ کی ٹیم نے ایک ٹرین میں لوٹ مار کی سازش کررہے سنیل، تنو عرف نتین، آکاش چوہان، ببلو اور بھورا عرف ریاض کو مڈبھیڑ کے بعد پکڑلیا ہے ۔بدمعاشوں کے پاس سے ۰۲ ہزار روپے ، تین طمنچے ، چاقو اوردیگر سامان برآمد کیا گیا ہے ۔ ان کا صدر کے علاقہ میں واقع ایک گیس ایجنسی کو لوٹنے کابھی منصوبہ تھا۔ پوچھ تاچھ میں انہوں نے لوٹ مار کی گئی وارداتوں کااعتراف کیا ہے ۔


آواس وکاس کالونی کے پارکوں کی حالت بدتر 

شہاجہاں پور۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع) ضلع انتظامیہ کی لاپروائی سے بریلی موڑ کاشی رام کالونی کے نزدیک آواس وکاس کالونی پارکوں کی حالت بد سے بدتر نظرآرہی ہے ۔ آواس وکاس کالونی کا حال کسی پٹری سے کم نہیں ہے ۔ جہاں پر دن میں بھی ان جھاڑیوں میں رات نظر آتی ہے ۔ جہاں تک آواس وکاس کالونی کی پارکوں کا تو یہ نظارہ بنجر ایریا سے کم نہیں ہے۔ آواس وکاس کالونی کے باشندیاس بارے میں کئی بار ضلع انتظامیہ کو اطلاع دے چکے ہیں ۔ لیکن کسی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ۔یہاں تک آواس وکاس کالونی بریلی موڑ کی سڑکیں اتنی زیادہ خراب ہے کہ دو دو فٹ گہرے گڈے نظر آتے ہیں ۔ پرفیسر آر جے مشرا کے مطابق اگر ضلع انتظامیہ نے آواس وکاس کالونی کے پارکوں میں صاف صٖفائی نہ کرائی تو کالونی کے باشندے ضلع انتظامیہ کے خلاف تحریر اور آواس وکاس کالونی کی معلومات حکومت کودی جائے گی ۔ کیوں کہ دن دہاڑے چور آکر ان جھاڑیوں میں بیٹھ جاتے ہیں اور چوری کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ۔ جبکہ اس بارے میں کئی بار ضلع انتظامیہ کو اطلاع دی جاچکی ہے لیکن پھر بھی ضلع انتظامیہ غفلت میں پڑی ہوئی ہے ۔ 


گارڈ نے گشت کر رہے دو کانسٹیبلوں پر فائرنگ کی ،ایک زخمی

سنبھل۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں سنبھل کے اسمولی بھٹے پر چوکیدار نے گشت کر رہے دو پولس اہلکاروں پر گولی چلا دی جس سے ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا ۔پولس ترجمان نے آج یہا ں بتایا کہ کل رات تقریباً ایک بجے اسمولی علاقے میں گھمسانی کے بھٹے کے نزدیک گشت کر رہے کانسٹیبل ممراج اور سشیل بھٹے پر رکے اور وہاں تعینات گارڈ سے حال چال پوچھا۔اس دوران اس کے پاس سو رہے چوکیدار نے ہڑبڑی میں اٹھکر پستول سے گولی چلا دی جس سے ممراج کانسٹیبل چھر لگنے سے زخمی ہو گیا۔زخمی کانسٹیبل کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ملزم چوکیدار کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔


ٹرک کی زد میں آکر طالبہ ہلاک

گونڈا۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں گونڈا کوتوالی علاقے میں آج ایک ٹرک کی زد میں آنے سے ایک طالبہ کی موت ہو گئی۔پولس ذرائع کے مطابق حافظ پور کے رہنے والی عائشہ صبح سائیکل سے اسکول جا رہی تھی۔اس دوران پانڈے پوروا کے نزدیک ایک تیز رفتار ٹرک نے اسے ٹکر ماردی۔اس حادثہ میں موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی۔ڈرائیور ٹرک سمیت فرار ہوگیا۔پولس نے معاملہ درج کرکے فرار ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی ہے ۔


ایئر انڈیا کی گورکھپور دہلی پرواز ۱۵جنوری سے 

گورکھپور۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )شہر سے دہلی کے لئے ۱۵ جنوری سے شروع ہونے والی پرواز کے سلسلے میں ایئر انڈیا تیاریوں میں مصروف ہے ۔ منگل کے روز سے ہی گھورکھپور ایئر پورٹ پر انکوائری سنٹر قائم کرنے کا کام شروع کیاگیاہے ۔ موسم نے ساتھ دیاتوجمعہ کے دوپہر و ۲ بج کر ۴۵ منٹ پر ایئر انڈیا کی پہلی پرواز دہلی کے لئے روانہ ہوگی ۔ حالانکہ دہلی کے لئے جیٹ لائٹ کمپنی کی پرواز خراب موسم کی وجہ سے گزشتہ ایک ماہ سے تعطل کا شکار ہے ۔ اسے دس فروری تک کیلئے رد کیا گیاہے ۔ ایئر انڈیا ہیلپ لائن ڈیس کو ملی اطلاع کے مطابق کمپنی کی گورکھپور سے پہلی پرواز میں ہمراہی بننے کے لئے ابھی موقع ہے ۔ ۵۱ جنوری کیلئے دہلی کی پرواز میں منگل کے روز شام تقریباً ساڑھے پانچ بجے تک ۰۳ سے زیادہ سیٹیں خالی تھیں ۔ اس وقت تک ایک سیٹ کا کرایہ۵۸۴۵ روپیہ تھا ۔ اطلاع کے مطابق ایئر انڈیا یہ پرواز دہلی سے بارہ بج کر ۴۵ منٹ پر چل کر ۲ بج کر ۱۵ منٹ پر گورکھپور پہنچے گی ۔ جب کہ گورکھپور سے ۲ بجکر ۴۵ منٹ پر چل کر ۴ بج کر۵ ۴ منٹ پر دہلی پہنچے گی ۔ جیٹ لائٹ کی پروازیں یہاں سے پہلے ہی شروع ہونے کی وجہ سے اب گورکھپور دہلی کے لئے ہفتہ میں چھ روز آمدورفت کی پرواز کی سہولت حاصل رہے گی ۔ 


قبرستان کی زمین پر ناجائز قبضہ کا الزام

کوشامبی۔14جنوری(فکروخبر/ذرائع )ضلع کی سراتھو تحصیل کی گاؤں پنچایت سوات خط عرف کڑا کے رہنے والے مقبول احمد ولد عبدالرحمٰن نے ایک شکایت نامہ ایس ڈی ایم سراتھو کو روانہ کرتے ہوئے کہا کہ کڑا منڈی گاؤں کے پاس ایک قبرستان واقع ہے ۔ جہاں پر آج بھی لاشوں کا دفنایا جاتاہے ۔ لیکن کچھ غیر سماجی عناصر اور علاقے کے کاشتکاروں کیذریعہ قبرستان کی زمین پر ناجائز طریقہ سے قبضہ کیاجارہاہے جس سے قبرستان کا رقبہ کم ہوتا جارہاہے ۔ انہوں نے مکتوب کے ذریعہ مطالبہ کیاہے کہ قبرستان کی زمین کو نشان زد کرتے ہوئے اس کی چہار دیواری بنوائی جائے ۔ تاکہ قبرستان کی زمین پر ناجائز قبضہ نہ ہوسکے 

Share this post

Loading...