شری کرشنا مٹھ اڈپی کے پجاور سوامی نے مسلمان کی ٹیکسی میں سفر کرکے بھائی چارگی کی مثال قائم کی

اڈپی 03/ جولائی 2019(فکروخبر نیوز)  شری کرشنا مٹھ کے سوامی جی پیجاور شری نے اپنے ممبئی سفر کے دوران ایک مسلمان ٹیکسی ڈرائیور شرف الدین ملک کے ساتھ سفر کرکے ہندو مسلم بھائی چارگی کی ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ ملک میں اس وقت جب ماب لنچنگ کی وارداتوں نے سبھوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے اور بین المذاہب بھائی چارگی مفقود ہوتی جارہی ہے، ایسے میں ہندوستان کے چند مشہور مندروں میں شمار ہونے والے شری کرشنا مٹھ اڈپی کے سوامی جی پیجاور شری نے ایک مسلمان کی کار میں سفر کرکے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ ہندوستان یہ صرف ایک مذہب کے ماننے والوں سے نہیں چلے گا بلکہ یہاں موجود ہر مذاہب کے لوگوں سے اچھا سلوک اور ان سے محبت سے پیش آنے سے اس ملک کو تقویت ملی گی۔ بروڈا سے بوری ویلی پہنچنے والے پجاور سوامی جی ریلوے اسٹیشن سے باہر آئے تو ڈومبی ویلی جانے کے لیے ایک مسلمان ٹیکسی کا انتخاب کیا اور اس کے بغل میں بیٹھ کر ڈومبی ویلی کا سفر طئے کیا۔ اترتے وقت سوامی جی نے ڈرائیور سے مصافحہ کرکے ان سے خیریت بھی دریافت کی۔ 
    یاد رہے کہ دو سال قبل شری کرشنا مٹھ میں مسلم رہنماؤں کو افطار پارٹی کا انتظام کرنے کے بعد پیجاور شری سرخیوں میں آگئے تھے اور ہندو توا تنظیموں نے ان کے اس فعل پر شدید تنقید بھی کی تھی۔ دنیا کو حیرت اس وقت ہوئی جب انہوں نے نماز کے لیے مندر کا ایک صاف ستھرا ہال دے دیا جہاں مسلمانوں نے مغرب کی نماز ادا کی تھی۔ اس سے زیادہ حیرت کی بات یہ رہی کہ انہو ں نے تنقید کرنے والوں کو سخت آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے جوابات بھی دئیے اور ملک میں ہندو مسلم بھائی چارگی کو فروغ دینے کی لوگوں سے اپیل بھی کی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ پیجاور سوامی جی کے مسلمانوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، دو سال قبل ان کا ایک خاص ڈرائیور کا تعلق بھی مسلمان طبقے سے تھا۔ 

Share this post

Loading...