پولس پیادے کی جانب سے پاسپورٹ انکوائری کے بہانے تنہا خاتون کو جسمانی ہراساں کرنے کا الزام(مزید ساحلی خبریں)

فکروخبر کے ایک سوال پر نام نہ ظاہر کئے جانے وعدے پر بتایا کہ نوجوانوں کو اس پولس پیادہ پر شک ہونے کی وجہ سے مذکورہ گھر میں کیمرہ بھی لگایا گیا تھا تاکہ اُس کو رنگے ہاتھوں پکڑے سکے۔عورت کی جانب سے پاسپورٹ کی انکوائری کے نام پر ہراساں کئے جانے کی بات کی گئی ہے ۔ عوام نے پولس کو پکڑنے کے بعد سخت احتجاج کیا اور پھر پولس کی اس نیچ حرکت پر پولس تھانے اطلاع کردی گئی ۔ بیندور پولس تھانہ پولس نے موقع واردات پر پہنچنے کے بعد تفصیلات اکھٹا کرکے مذکورہ ملزم پولس کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے ، اور تحقیقات کے بعد ملزم پولس کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کی ہے ۔


منگلور جیل میں دو گروہوں کے مابین پیش آئی جھڑپ میں دو افراد ہلاک ، بارہ افراد زخمی 

منگلور 02؍ نومبر (فکروخبرنیوز) منگلور جیل حدود میں قیدیوں کے دو گروہوں کے مابین پیش آئی جھڑپ میں دو افراد کے ہلاک اور بارہ افراد کے زخمی ہونے کی بھیانک واردات پیش آئی ہے۔ اس جھڑپ میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی شناخت مادور یوسف اور گنیش شیٹی کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج صبح ناشتہ کرنے کے دوران قیدیوں کے دو گرہوں کے درمیان کسی بات کو لے تنازعہ ہوگیا جو بالآخر دوقیدیوں کی ہلاکت پر ختم ہوا۔ بتا یا جارہا ہے کہ مذکورہ افراد کو تیز دھار ہتھیارسے قتل کردیا گیا ہے۔ جھڑپ میں زخمی افراد کو وینلاک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ذرائع کے مطابق اس جھڑپ میں جیل سپرنڈنٹ بھی زخمی ہوگیا ہے دیگر قیدیوں کی شناخت پردیب ، اقبال ، آصف ، شوبھراج ، یوراج سورنجے ، امیش کومبارکی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ جھڑپ پیش آنے کی وجوہات کا ابھی پتہ نہیں چل پایا ہے لیکن موقعۂ واردات کا معائنہ کرنے کے بعد منگلور پولیس کمشنر ایس مرغان نے اخبار ی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تردید کی کہ مذکورہ جھڑپ فرقہ وارانہ مسئلہ پر نہیں ہوئی ہے۔ ایک گروہ نے مدور یوسف کا قتل کرنے کے بعد دوسرے گروہ نے گنیش شیٹی کا قتل کردیا ۔ جیل کے حدود میں تیز دھار ہتھیار کی موجودگی پر سوال کیے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہوسکتا کہ جیل کے چہار دیواری کے باہر سے اس کو کسی نے پھینک دیا تھا۔ گروہوں کی شناخت کے سلسلہ میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے اس کو تحقیقات کا جز و بتاتے ہوئے جواب نہیں دیا۔ پولیس کمشنر نے مزید کہا کہ جیل کے اسٹاف اور دیگر قیدیوں کو ہم نے تحقیقات کے لیے حراست میں لیا ہے ۔ اعلیٰ پولیس افسران نے کہا کہ مذکورہ قتل کی واردات جیل کے حدود میں پیش آئی ہے اور ہم واردات میں استعمال شدہ ہتھیار کی تلاش کررہے ہیں۔ ملحوظ رہے کہ یوسف کو انٹرپول کے ذریعہ ریاض میں 2010ء میں حراست میں لیا گیا تھا جبکہ گنیش شیٹی کو 1994ء میں ممبئی میں مہیندرا پرتاب کے قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا جہاں سے اسے منگلور جیل منتقل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق دو گروہوں کے درمیان پچھلے تین دنوں سے لڑائی جھگڑا چل رہا تھا جو آج صبح ایک خطرناک شکل اختیار کرتا ہوا دو افراد کی ہلاکت پر ختم ہوا۔ 

Share this post

Loading...