ہوشیار رہیں ! آن لائن نوکری کے نام پر نت نئے طریقوں سے لوگوں کو دیا جارہا ہے دھوکہ ، لیکچرار نے گنوائے 12.69لاکھ

شیموگہ 06؍فروری 2024 :ٹکنالوجی نے جتنی تیزی سے ترقی کی ہے اس سے  لوگوں کے لئے آسانیاں تو پیداہورہی ہیں لیکن اسی ٹکنالوجی کا استعمال اب بڑے پیمانہ پر آن لائن دھوکہ دہی کے لئے کیا جارہا ہے ، آن لائن کاروبار ، آن لائن شاپنگ اورآن لائن پارٹ ٹائم جاب کے نام پر نت نئے طریقوں سے لوگوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے اورمہنگائی اور بے روزگاری کے اس دور میں تعلیم یافتہ طبقہ اس کا زیادہ شکاربن رہا ہے، آن لائن فراڈ کی مختلف خبریں آئے روز سننے کو مل رہی ہیں ، اب آن لائن دھوکہ دہی کی ایک اور نئی شکل سامنے آئی ہےشیموگہ میں آن لائن پارٹ ٹائم جاب کے جھانسہ میں آکر لکچرار کو 12.69 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ، 

لیکچرار کو GOOGLE MAP  اور یوٹیوپ پرREVIEWS  دینے کے بدلے کمائی کا جھانسہ دیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق لیکچرارکو 22 جنوری کو پیغام موصول ہوا، اس نے فراہم کردہ لنک پر کلک کیا اور 'ڈیلی ٹاسک' اور 'رسیپشنسٹ پریا' کے نام سے دو ٹیلی گرام گروپس میں شمولیت اختیار کی۔ اس پیشکش میں 2,000 روپے سے لے کر 2,700 روپے تک کی یومیہ کمائی کا وعدہ کیا گیا تھا۔۔ لیکچرر نے دیے گئے گوگل میپ اور یوٹیوب لنکس پر کلک کیا جس پر 100 روپے سے 225 روپے کے درمیان مختلف رقم موصول ہوئیں، جن میں کل 17 ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

اس کے بعد، لیکچرر کو گروپ کے اندر ایک اور پیشکش موصول ہوئی، جس نے اسے 1,300 روپے کے منافع کے لیے 1,000 روپے اور 3,900 روپے کے منافع کے لیے 3,000 روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا۔ 25 اور 29 جنوری کے درمیان کی گئی 12.69 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے بعد انہیں منافع ملا نہ ہی ان کی اصل رقم واپس ملی۔ جب انہیں احساس ہوا کہ وہ ٹھگی کا شکار ہوئے ہیں تو پھر انہوں نے پولس تھانہ میں شکایت درج کروادی 

شکایت درج کرنے پر، شیواموگا سی ای این پولس نے ایک کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

Share this post

Loading...