اُڈپی07؍ مئی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک کے سابق وزیر اور کانگریس لیڈر پرمود مادھوراج نے ہفتہ 7 مئی کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ کرناٹک کے اُڈپی ضلع سے تعلق رکھنے والے یہ رہنما اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کی کابینہ میں شامل تھے۔
پرمود مدھواراج کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں لکھا گیا ہے کہ حالات کی وجہ سے میں ایک ایسے موڑ پر پہنچ گیا ہوں جہاں میرے لیے کانگریس پارٹی میں رہنا اور اس نئے عہدے کے ساتھ انصاف کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے جو مجھے حال ہی میں سونپا گیا ہے۔ اس لیے میں نے اس عہدے کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ پچھلے تین سالوں سے اڈپی ضلع کانگریس پارٹی کی صورتحال میرے لئے ایک برا تجربہ رہا ہے جس کی وجہ سے سیاسی گھٹن پیدا ہوئی ہے اور اس کے حقائق آپ کے نوٹس میں لائے گئے ہیں اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو مطلع کیا گیا ہے۔ میری طرف سے میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ پارٹی کی طرف سے اُڈپی ضلع کانگریس پارٹی میں موجودہ صورتحال سے متعلق میری شکایات کو دور کرنے کے لیے کوئی قابل قدر قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
وہ پہلی بار 2013 میں بی جے پی کے بی سدھاکر شیٹی کو شکست دے کر کانگریس سے اڈپی کے ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ ایم ایل اے کے طور پر اپنے دور میں انہیں ڈیزل سبسڈی بڑھانے اور ریاست میں ماہی گیری کی صنعت کے حالات کو بہتر بنانے کا سہرا دیا گیا۔ وہ سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت میں اڈپی کے ضلع انچارج وزیر بھی تھے۔
بعد میں وہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے رگھوپتی بھٹ سے ہار گئے اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جنتا دل (سیکولر) کے ٹکٹ پر کامیاب نہیں ہوئے۔
Share this post
