بیلگاوی 14 دسمبر2023 (آئی اے این ایس) کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر یو ٹی قادر نے جمعرات کو کہا کہ پارلیمنٹ کی حفاظت کی خلاف ورزی کا واقعہ سبھی کے لیے ایک انتباہ ہے۔
بیلگاوی سوورنا ودھان سودھا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قادر نے لوگوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی کیونکہ زائرین کی اصلیت کو جانچنے کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔
پارلیمنٹ کے واقعہ کے بعد سورنا ودھان سودھا کے احاطے میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور زائرین کے لیے پاس جاری کرنے کے لیے سخت طریقہ کار پر عمل کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ میں موجودہ واقعہ کا ملزم منورنجن کیس کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں ہے اور اس نے گزشتہ چھ سالوں سے اپنے پرانے دوستوں سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
منورنجن نے بنگلورو میں اپنے دوستوں کا حلقہ بنایا تھا۔ حکام اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ منورنجن کا شمالی ہندوستان سے تعلق رکھنے والے دیگر ملزمان سے رابطہ کیسے ہوا۔ پولیس ذرائع نے وضاحت کی کہ منورنجن کے مختلف ناموں سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہوسکتے ہیں۔
اس نے بنگلورو کے بنگلورو انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (BIT) سے انجینئرنگ کا کورس مکمل کیا تھا۔ وہ 2016 میں کمبوڈیا گیا تھا۔ ابتدائی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم منورنجن کو ایم پی پرتاپ سمہا کے دفتر نے تین بار پارلیمنٹ پاس جاری کیا تھا۔
ملزمان نے دوروں کے دوران سیکیورٹی انتظامات کا تفصیلی مطالعہ کیا اور حملے کی منصوبہ بندی کی۔ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پرتاپ سمہا کے دفتر نے شروع میں پاس جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا اور بعد میں ملزم نے میسورو شہر کے ایک مقامی پرسنل اسسٹنٹ سے دباؤ ڈال کر پاس حاصل کیا۔
Share this post
