اس کی گرفتاری کے بعد پورے گھر میں ماتم ہے کیوں کہ یہ اکیلا ہی گھر کا سہارا تھا، صدام کی چچی کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کا حال یہ ہے کہ پکوان پکانے کے لئے ٹھیک سے برتن نہیں ہیں، بیوی اور تین بچے اس کے علاوہ اس کے پاس ہے ہی کیا ۔ زندگی کے مسائل سے اس کو چھٹکارا نہیں تو بھلا سوچئے وہ اس طرح کی کارروائیوں کیسے ملوث ہوسکتا ہے۔ دو دن ہوگئے بچے باپ کے بارے میں پوچھ رہے ہیں، میڈیا کے احباب سے پوچھ رہے ہیں کہ والد کہاں ہیں؟؟ کس کے پاس ہے اس کا جواب؟؟ ہمارا بچہ معصوم ہے اُس نے کچھ نہیں کیا۔
Share this post
