امام بخاری کا کہنا ہے کہ وہ بجٹ سیشن کے بعد علی گڑھ اور جامعہ ملیہ کے مسئلے پر پھر سے ایک وفد کے ساتھ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کریں گے۔ پی ایم مودی نے کیا کہا؟ آئی ایس آئی ایس کے چنگل میں پھنسے نوجوانوں کی کونسلنگ کرنے کی میری تجویز سے اتفاق کیا۔ جامعہ اور علی گڑھ کے مسئلے پر غور کرنے کی بات کی۔ کیسا لگا وزیر اعظم کا رخ؟ پی ایم نے غور سے ساری باتیں سنیں ہم اب ان کے رد عمل کا انتظار کریں گے۔ بیٹے کی دستار بندی کی تقریب میں دعوت نہیں دی اور اب ملنے چلے گئے؟ وہ مسئلہ مذہبی تھا، اب مسئلہ مسلمانوں کے مسائل کا ہے، ملک کا ہے۔ کیا دوسری مسلم تنظیموں کو بھی مودی سے ملنا چاہئے؟ دوسری تنظیموں کی بات میں نہیں جانتا، البتہ ملک کے وزیر اعظم سے سب کو بات کرنی چاہئے۔ کیا بی جے پی کی حمایت کر سکتے ہیں یوپی میں؟ ابھی اس پر کچھ نہیں کہیں گے، لیکن سماج وادی حکومت مسلمانوں سے کئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اعظم کا بیان، داؤد سے ملے مودی ، اس پر آپ کیا کہنا چاہیں گے؟ اعظم بےهودہ بیان دیتا ہے۔ مسلمانوں کا دشمن ہے۔ ملائم کو چاہئے اس کا کان پکڑ کر باہر کر دیں۔(بشکریہ ایشیا ٹائمز)
ہم ای ڈی کی تفتیش میں مکمل تعاون کررہے ہیں،
ہمارے فرار ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا: چھگن بھجبل
ممبئی۔10فروری(فکروخبر/ذرائع) بدعنوانی کے معاملے تفتیش کا سامنا کررہے سابق پی ڈبلیو پی وزیر چھگن بھجبل نے آج ایک بار پھر خود پر لگائے گئے تمام الزامات سے نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ اپنے امریکہ کے دورے پر جانے کے بارے میں بھی وضاحت کی جس کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ گرفتاری کے ڈر سے ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ آج ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران چھگن بھجبل نے خود پر اور اپنے اہلِ خانہ پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر سدن جس کے بارے میں مجھ پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا جارہا ہے اسے وزیراعلیٰ اور کیبنیٹ نے منظور کیا تھا اور اس کی تعمیر میں کسی طرح کی کوئی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جب اینٹی کرپشن بیورو نے اس کی جانچ کی تھی تو اس نے اپنی رپورٹ میں یہ کہا تھا کہ اس معاملے میں کوئی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے اور اس رپورٹ میں تمام متعلقہ افسران تک کو کلین چیٹ دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کی ایماء پر اس معاملے کی تفتیش ای ڈی کی معرفت ہورہی ہے اور ہم ای ڈی کی تفتیش میں مکمل طور پر تعاون کررہے ہیں، اس کے باوجود میرے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ میں ملک سے فرار ہوگیا ہوں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں مجھے ایک سہ روزہ پروگرام میں شرکت کی غرض کی نومبر ماہ میں دعوت نامہ موصول ہوا تھا اور وہاں جانے کا میرا پروگرام ای ڈی کی تفتیش شروع ہونے سے قبل ہی بن چکا تھا۔ سمیربھجبل کی گرفتاری اور تفتیش میں تعاون نہ کئے جانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ سمیر بھجبل سے ای ڈی نے پندرہ سال پرانا ریکارڈ طلب کئے تھے جس پر سمیر نے کچھ دنوں کے لئے وقت طلب کیا اور تمام مطلوبہ دستاویزات یکجا کرنے کے بعد انہوں نے ای ڈی کو خط لکھا کہ تمام دستاویزات میں نے جمع کرلئے ہیں اور میں ای ڈی کے سامنے حاضر ہونا چاہتا ہوں، مگر جب وہ ای ڈی کے پاس حاضر ہوئے تو انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تفتیش میں مکمل تعاون کررہے ہیں اس کے باوجود سمیر بھجبل کی گرفتاری سمجھ میں نہیں آتی۔ ہمیں جب جب طلب کیا گیا ہم حاضر ہوئے اور اپنا موقف اور دستاویزات پیش کئے۔ تمام دستاویزات کی چھان بین کے بعد اگر ہم پر کوئی مقدمہ بنتا ہے تو بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ہم منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا جاتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سمیر بھجبل نے کھارگھر میں کچھ زمین خریدی تھی جس میں انویسٹروں کے پیسے لگے ہوئے ہیں ۔ وہاں پر ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع ہے جس کے لئے لوگوں سے بکنگ لی گئی ہے اور ۹ عمارتیں تعمیر کرکے لوگوں کو دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت بدلے کی نیت سے مجھ پر ای ڈی کے ذریعے کارروائی کروارہی ہے کیونکہ بی جے پی کے ممبر آف پارلیمنٹ کریٹ سومیا جو اس معاملے میں عدالت سے رجوع ہوئے ہیں ، وہ جیسا کہہ رہے ہیں ای ڈی اسی کے مطابق کام کررہا ہے۔
راشن کارڈبنواناغریب عوام کیلئے بن گیاہے درد سر۔
یادو افسر کا عجب انداز محکمہ سول سپلائی صرف اپنے ہی افسر کی سنتاہے؟
سہارنپور۔10فروری (فکروخبر/ذرائع) کمشنر حکم دیں یا کلکٹر حکم صرف محکمہ کے سربراہ کاہی ماناجاتاہے اس کمشنری میں پروٹوکول ایک مزاق سے زیادہ کچھ بھی نہی ہمارے یادو برادری کے افسران اور سینئر ملازمین تو کمشنر اور کلکٹر جیسے سینئر آئی اے ایس افسران کے احکامات کو بھی نظر انداز کئے رہتے ہیں ایسے جانچ کے سیکڑوں معاملات اس کمشنری میں گزشتہ تین سالوں سے ایماندارانہ جانچ کی راہ تک رہے ہیں؟ سرکار غریب عوام کی فلاح وبہبودگی کا کتناہی اشتہار اور شور شرابہ کرے مگر سچ اس اشتہار اور شور شرابہ سے قطعی برعکس ہیں اس ضمن میں قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اندنوں ریاست کے درجنوں اضلاع کے صاحب حیثیت افراد سفید راشن کارڈ کے رہتے دہلی اور لکھنؤ کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں فری علاج کرارہے ہیں جبکہ غریب اور مستحق لوگ بغیر علاج کے یہاں دم توڑنے کو مجبور ہیں سرکار کی پالیسی، سرکار کی کرنی اور کتھنی کی بات ہی عام آدمی کی سمجھ سے باہر ہے سرکاری مراعات کے چلتے راشن کارڈ بنوانے کے معاملہ کو لے کر سیاسی اور سرکاری عملہ کی رشوت خوری کے نتیجہ میں اب حالت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ سفید راشن کارڈ اورلال راشن کارڈ ان لوگوں کے بنائے گئے ہیں اور اندنوں بھی بنائے جارہے ہیں کہ جن لوگوں کے پاس اپنے عمدہ مکانات اور کاروبار ہیں اور جنکی معقول آمدنی بھی کافی بہتر ہے جبکہ غریب اور مستحق عوام آج بھی سفید اور لال راشن کارڈ کے لئے ترستا ہوا افسران اور لیڈران کے دفتروں کی ٹھوکریں کھا رہا ہے عام چرچہ یہ بھی ہے کہ سفید راشن کارڈ کے لئے سیاسی نمائندے اور محکمہ سول سپلائی اور فوڈ سے متعلق سرکاری ملازمین سے ملی بھگت کرکے ۳۵۰۰ روپے کے عوض کسی کو بھی سفید راشن کارڈ بنواکردینے کی ہمت رکھتے ہیں افسران بھی انہیں کی لسٹ پر اپنی تصدیق کرکے راشن کارڈ بنوا دیتے ہیں جبکہ سہی معنوں میں یہ راشن کارڈ پانے کے مستحق پسماندہ ، پچھڑے اور دبے کچلے لوگ ۳۵۰۰ روپے کی رشوت ادا نہ کر پانے کی صورت میں سفیداور لال راشن کارڈ بنواناتو دور کی بات یہ طبقہ تو پیلے راشن کارڈ سے بھی محروم رہ جاتے ہیں وجہ یہ صاف ہے کہ اس طبقہ کے پاس رشوت دینے کے لئے پیسہ ہی نہی ہے؟ ضلع میں سیکڑوں راشن ڈپو ہولڈر فرضی راشن کارڈوں کے ذریعہ اناج ، چینی ، چاول اور مٹی کا تیل بیچ بیچ کر کروڑ پتی بن چکے ہیں ریاست بھر کے زیادہتر محکمہ سپلائی کے افسران و ملازمین ہر ماہ ان راشن مافیاؤں کی جانب سے ملنے والی بھاری بھرکم رشوت کی رقم لگاتار ہضم کرتے آ رہے ہیں اور ان کے گھروں کے ماہانہ خرچ ڈپو مافیاؤں کے ذریعہ کالا بازاری کرکے ہونے والی رشوت کی بلیک آمدنی سے پورے ہو رہے ہیں ہر ڈپو ہولڈر سپلائی اور فوڈ محکمہ کے افسران اور ملازمین کے علاوہ علاقائی سیاست دانو کو دس ہزار روپے ماہانہ ادا کر رہاہے یہ بلیک کی رقم ادا کرکے یہاں کے سیکڑوں راشن مافیاء اپنے کالے کاروبار کو آزادانہ طور پر جاری رکھے ہوئے ہے؟ اب آپ خد نتیجہ نکالیں کہ آزادی کے۶۸ سال بعد بھی ملک میں غریب اور لاچار عوام اس مہنگائی کے دور میں بازاری ریٹ پر ضروری اشیاء خریدنے پر مجبور ہے ، پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے کو بے بس ہے جبکہ صاحب حیثیت لوگ اور تجارت پیشہ افراد سرکاری ڈپو ؤں میں سے ملنے والی سستے دام والی ضروری اشیاء بہ آسانی حاصل کرکے مزے اُڑا رہے ہیں ۔ لاکھ شکایتوں کے با وجود ضلع انتظامیہ ڈیپوؤں کے خلاف آج تک کسی بھی طرح کی سخت کاروائی کر پانے میں ناکام ہیں ضلع میں زیادہ تر افسران بھی یادو برادری سے ہی تعلق رکھتے ہیں انکے خلاف کمشنر اور کلکٹر بھی شکایت کا نوٹس لینے سے بچتے ہیں کل ملاکر عام چرچہ ہے کہ اپنے آپ کو صاف ستھرا کہنے والے سیاست داں اور افسران اس بدعنوانی میں برابر کے شریک ہیں عوام کے لئے عوامی مفاد میں کسی بھی طرح کی ہمدردانہ سوچ ان کے پاس نہیں ہیں یا یوں سمجھئے کہ ان لوگوں کا ضمیر مردہ ہو چکا ہے اور یہ لوگ اپنے ہی ملک کے قابل رحم اور مظلوم عوام کا خون چوسنے کے عادی ہو چکے ہیں ۔ تعجب کی بات تو یہ بھی ہے کہ ریاستی سرکار کے سینئر افسران اور سرکار میں شامل سیاسی ذمہ دار اس سچائی سے بخوبی واقف ہیں کہ ریاست بھر میں ہر ایک راشن ڈپو ہولڈر کے پاس ۲۰۰سے لیکر۴۰۰ تک جعلی راشن کارڈ بنے ہوئے ہیں جن کا راشن وہ ہر ماہ ہضم کرتے ہیں اور کھلے بازار میں بلیک سے بیچتے ہیں قابل یقین سچ ہے کہ ہمارے جھوٹے اور بڑے سبھی حکام ان تمام بد عنوانیوں سے با خبر ہیں مگر اس کے با وجود بھی خاموشی اختیار کئے بیٹھے ہیں ان افسران کو یہ بھی معلوم ہے کہ عام آدمی راشن کارڈ بنوانے کے لئے تنگ اور پریشان ہے مگر اس کے باوجود بھی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ سبھی لوگ ان شرمناک حالات کو دیکھتے اور جانتے ہوئے بھی اپنے ہی عوام کی خستہ حالی میں خاموش تماشائی بنے ہیں اور غریبوں کو تڑپتا ہوا اپنے مردہ ضمیرسے دیکھ رہے ہیں صوبائی سرکار نے وجود میں آنے سے قبل عوامی فلاح اور بہبودگی کے جو دعوے کئے تھے وہ ۴۴ماہ میں ہی کافور ہو گئے آج عام آدمی بالخصوص اقلیتی ، پسماندہ اور پچھڑا طبقہ تڑپنے اور خون کے آنسوں رونے پر مجبور ہے اس کی آہ و بکاء سننے والا خدا کے سوا کوئی بھی نہیں ؟
بھاجپاسبھی کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتی ہے۔ راجیو گمبر ایم ایل اے
سہارنپور۔10فروری (فکروخبر/ذرائع) سہارنپورشہری سیٹ سے بھاجپاکے ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر نے ایک پریس میٹ کے دوران قومی یکجہتی پر بات کرتے ہوئے کہاکہ کہ میں جب سے ایم ایل اے بناہوں تب سے بغیر کسی امتیاز کے ہندو مسلم سکھ اور عیسائی لوگوں کے کام صاف نظریہ سے انجام دے رہاہوں اپنے پاس موجود دو اعلٗی تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں مخاطب ہوتے ہوئے بھائی گمبر نے کہاکہ میرے پٹھان پورا رام نگر علاقہ کے دونوں سمت مسلم آبادی ہے اور یہ لوگ کبھی بھی کسی کام کے لئے میرے پاس آجاتے ہیں اور مجھے اپنے علاقہ کے عوام کی مدد کرنے میں سکون ملتاہے۔ سہارنپورشہری سیٹ سے بھاجپاکے منتخب ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر نے بیباک لہجہ میں کہاکہ ہمارے لین دین، تعلیمی معاملات اور سوشل کامایک دوسرے کے بناء مشکل ہیں اور صدی سے اس ملک میں اسی طرح سے کام جاری ہے آپنے کہاکہ بھاجپا اقلیتی فرقہ کا ادب کرتی ہے اور ہمیشہ اپنا رفیق مانتی ہے۔ ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر نے کہاکہ بلا تحقیق افواہ اڑانے اور نفرت پھیلانے والے غیر سوشل عناصر سے بچ کر ہم سبھی کو مل جل کر اپنے اور اپنے ملک کے وقار اور وجود کو بنائے رکھناہے بس یہی ہماری بڑی ذمہ داری ہے۔بھاجپاکے منتخب ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ دیوبند کے ضمنی چناؤ میں ہمارا سیدھا مقابلہ شاید کانگریس کے امید وار سے ہی ہوگا ہمیں یقین ہے کہ دیوبند کا اقلیتی ووٹ بھی ہمکو ملیگا آپنے کہاکہ ہندو مسلم کی باتیں اڑانے والے عوام کے دشمن اور موقع پرست سیاست داں ہیں عوام کو اس طرح کے عناصر سے بچناہوگا،بھاجپاکے ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر نے یہ بھی کہاکہ بھاجپا کے ساتھ ملک کے کروڑوں مسلم کارکنان جڑے ہوئے ہیں اور ہم اپنے سبھی کارکنا ن اور لیڈران کا ہمیشہ ہی احترام کرتے آئے ہیں آپنے کہاکہ ہمارے درمیان بھرم پھیلانے والے لوگ ہی قوم اور ملک کی ترقی کے دشمن ہیں؟ قابل ذکر ہے کہ اس بار دیوبند میں بھاجپا بہتر پوزیشن پر کھڑی ہے اور کافی مسلم کارکنان بھی ٹھاکر رام پال سنگھ کی حمایت میں اسمبلی حلقہ میں کام کر رہے ہیںیہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ کمشنری میں مرکزی وزیر جناب بالیان، ممبر لو ک سبھا راگھو لکن پال شرما اور شہری سیٹ سیبھاجپاکے ممبر اسمبلی بھائی راجیو گمبر کے ارد گرد ہمیشہ ہی اعلٗی تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کی آمد ورفت رہتی ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے مستقبل کے لئے بہتر بات ہے!
بریلی والوں کو 22 اپریل سے ممبئی جانے کے لئے ٹرین کا تحفہ
بریلی۔10فروری(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں بریلی کے باشندوں کو 22 اپریل سے کاسگنج ہوکر ممبئی کے لئے ایک اور ٹرین کا تحفہ ملنے جا رہا ہے۔ریلوے ذرائع نے آج یہاں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ٹرین پہلے رام نگر سے لال کنواں، بھیڑی، کچھا ہوتے ہوئے باندرا کے لئے جاتی تھی لیکن اب اسے رام نگر سے بریلی جنکشن اور بدایوں، کاسگنج ہوتے ہوئے متھرا اور اس کے بعد باندرہ کے لئے روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹرین 22 اپریل کو رام نگر سے دوپہر دو بج کر 55 منٹ پر روانہ ہوگی جبکہ باندرا سے یہ ٹرین 21 اپریل کو چلے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ مسافروں کے مطالبہ کو دیکھتے ہوئے ریل انتظامیہ نے کاٹھ گودام۔ لکھنؤ ایکسپریس کا وقت بھی بدل دیا ہے۔ یہ ٹرین 20 اپریل سے لکھنؤ سے صبح آٹھ بج کر پانچ منٹ کی جگہ رات کو 10 بج کر 40 منٹ پر چلے گی۔ کاٹھگودام۔ لکھنؤ ایکسپریس ہفتے میں تین دن چلتی ہے . یہ ٹرین کافی مقبول ہے . پر مسافروں کا مطالبہ تھا کہ اسے رات میں چلایا جائے تاکہ سفر میں خراب ہونے والے پورے دن کی بچت ہو سکے اور صبح پہنچنے والے لوگ پہاڑ کے دور دراز اعلاقوں کے لئے جا سکیں۔ ریلوے کی ٹائم ٹیبل کے مطابق اب یہ ٹرین لکھنؤ جنکشن سے رات 10 بج کر 40 منٹ پر چلے گی جو ویا بریلی شہر، ہلدوانی صبح 7 بج کر 25 منٹ اور کاٹھگودام صبح آٹھ بجے پہنچے گی۔ انہوں نے بتایا کہ واپسی میں ٹرین کاٹھگودام سے 10 بج کر 50 منٹ، ہلدوانی میں 11 بج کر 08 منٹ، لکھنؤ جنکشن شام 6 بجکر 40 منٹ پہنچے گی۔
پولس کو دیکھ کر بھاگتے شخص کی کنویں میں گرکر موت
متھر۔10فروری(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں متھرا کے گووردھن علاقے میں پولس کو دیکھکر بھاگتے ہوئے شخص کی کنویں گرنے سے موت ہونے کے بعد مشتعل مقامیوں نے دو پولس افسروں کو یرغمال بنا لیا۔پولس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کل دیر شام گووردھن تھانے سے دو کانسٹیبل اروند اور گووند مارپیٹ کی شکایت پر جتی پورا موحلہ بھیجے گئے تھے۔اس دوران ملزم شخص جیون (22)پولس کو دیکھکر بھاگنے لگا اور پاس کے کنویں میں گر گیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔اس کے بعد مشتعل لوگوں نے دونوں پولس افسروں کو کمرے میں بند کر دیا۔اطلاع ملنے پلر پولس سپرنٹنڈنٹ نے موقع پر پہنچ کر انہیں آزاد کرایا۔یرغمال بنائے پولس افسروں پر الزام ہے کہ جیون کی موت کے لئے وہ ذمہ دار ہیں۔اس سلسلے میں معاملہ درج کرا دیا گیا ہے۔معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔کنویں سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہے۔
بچوں پر بھوت پریت کا سایہ بتا کر عورت کے زیورٹھگ لئے
شاہ جہاں پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)منگل کے شام اپنی چچیا ساس کے ساتھ مرکزی چوک پر گاؤں جانے کے لئے سواری کے انتظار میں کھڑی خاتون سے دو ٹپے بازوں نے تقریبا ایک لاکھ کے زیور ٹھگ لئے. اس واقعہ کو انجام دینے کے بعد ٹپے باز فرار ہو گئے.یہ واقعہ شام چھ بجے کا ہے. گاؤں چک چدر سین کاباشندہ رمیش سنگھ کی بیوی نیرج اپنی چچیا ساس رامادیوی اور دو بچوں کے ساتھ جلال آباد مارکیٹ کرنے گئی تھی. وہاں وہ سواری کے انتظار میں قصبہ کے اہم چوراہے پر کھڑے تھے. تبھی نیرج کے پاس آئے ایک اجنبی نے اس سے پانچ روپئے مانگے. بچوں کو دیکھ کر اس اجنبی نے کہا کہ ان پر پریت رکاوٹ ہے، جس کا جلد تشخیص نہ کرنے پر بچوں کی موت بھی ہو سکتی ہے. اس سے گھبڑائی خاتون نے اس سے اس مسئلہ کا حل پوچھ لیا. اسی دوران اس کا دوسرا ساتھی بھی وہاں پہنچ گیا اور دونوں نے خواتین کو باتوں میں الجھاکر ان سے کہا کہ وہ گلے میں پہنے سونے کی چین کنڈلی اور انگوٹی نکال کر اپنے بیگ میں رکھ لیں. عورت کے ایسا کرنے کے بعد دونوں ٹھگوں نے بیگ ہاتھ میں لے کر اور عورتوں سے کہا کہ وہ سات قدم آگے چلنے کے بعد واپس لوٹ آئیں. خواتین نے ٹھگوں کے بتائے مطابق کیا، لیکن جب تک وہ واپس آئی تب تک دونوں ٹھگ وہاں سے غائب ہو چکے تھے۔
بس کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار طالب علم سمیت دو کی موت
ہمیر پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)قصبے کی جدید منڈی کے سامنے ایک روڈ ویز بس نے موٹر سائیکل سوار ایک طالب علم سمیت دو کو روند دیا. جس سے ان کی موقع پر موت ہو گئی، لیکن پولیس نے اپنی فضیحت سے بچنے کے لئے انہیں فوری طور پر صدر اسپتال کے لئے بھیج دیا. جہاں ڈاکٹروں نے دیکھتے ہی مردہ قرار دے دیا. وہیں ڈرائیور واقعے کے بعد بس کو موقع پر کھڑی کر غائب ہو گیا کڈورا کاباشندہ بببو یادو کا بیٹا راج کشور عرف پپو (16) قصبے کے شری پرمیس بندیل کھنڈ انٹر کالج کا 11 ویں کا طالب علم تھا. منگل کو صبح تقریبا نو بجے وہ موٹر سائیکل سے کالج آ رہا تھا. تبھی گاؤں کے بس اسٹینڈ پر اس کاسچن پال کا بڑا بھائی مہیش پال (20) بیٹے ادے پال سنگھ اسے مل گیا.وہ سچن کی فیس جمع کرنے کے لئے اسکول جانے کو موٹر سائیکل پر سوار ہو گیا. موٹر سائیکل پر دونوں قصبے کی منڈی کمیٹی کے سامنے جیسے ہی پہنچے. تبھی جدید منڈی کے سامنے ہمیر پور ڈپو کی روڈبیج بس نے سامنے سے آتے موٹر سائیکل سواروں کو زورسے ٹکر مار دی. جس سے دونوں کی موقع پر موت ہوگئی.واقعہ کے بعد ڈرائیور کنڈکٹر بس چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گئے. ڈرائیور کنڈکٹر کے غائب ہونے پر سواریاں بھی اتر کر کھسک گئی. موقع پر پہنچے تھانہ انچارج جے پی یادو نے شاہراہ پر جام نہ لگے اس کو لے کر دونوں کو ایمبولینس میں لاد کر صدر ہسپتال بھیج دیا. جہاں ڈاکٹروں نے دیکھتے ہی مردہ قرار دے دیا.جب یہ خبر کڈورا گاؤں پہنچی تو اہل خانہ میں کہرام مچ گیا اور سینکڑوں لوگ کچھ ہی دیر میں صدر ہسپتال جا پہنچے. پولیس نے دونوں شوو کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا. ساتھ ہی طالب علموں کی موت کی خبر اسکول پہنچی تو وہاں کا بھی ماحول غم گین ہو گیا اور امتحان ختم ہونے کے بعد چھٹی کر دی گئی۔
نابالغ سے عصمت دری میں سات سال کی قید
ہمیر پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع) تقریبا چھ سال پہلے نابالغ بچی کو اغوا کر اس کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں منگل کو ایس سی / ایس ٹی جج سنتوش کمار شریواستو نے ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے سات سال قید و جرمانے کی سزا سنائی ہے.ایس سی / ایس ٹی کورٹ کے سرکاری وکیل تلسی رام کٹار نے بتایا کہ کوتوالی علاقے کے سورج پور گاؤں کے ایک شخص کی بیٹی کو گاؤں کاباشندہ سکھ دیو سنگھ گزشتہ 14 مارچ 2010 کو بہلا پھسلا کر بھگا لے گیا تھا اور اس کے ساتھ عصمت دری بھی کی. بتایا کہ ملزم متاثرہ کو ٹیوشن پڑھانے اس کے گھر آتا تھا.اس کے چلتے لڑکی کو جھانسہ دے کر لے گیا تھا. متاثرہ کے والد نے ملزم کے خلاف کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا تھا. منگل کو مقدمے کی سماعت کے بعد مجرم پائے جانے پر ملزم کو سات سال کی قید اور 31 ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
3300 اور ضعیف پنشن سے مستفید ہوں گے
بارہ بنکی۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)2002 کی بی پی ایل فہرست میں نام شامل ہونے کی ذمہ داری ختم ہونے کے بعد ضلع میں نئے لوگوں کو پنشن کا فائدہ ملے گا. حال ہی میں حکومت کی طرف سے ضعیف پنشن کے لئے درخواست کرنے والوں کے لئے نیا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے. حکم نامہ میں ہوئے ترمیم کے بعد ایک سال میں تین ہزار سے زیادہ اہل منتخب کر انہیں پہلی قسط ادا ان کے اکاؤنٹس میں بھیج دیا گیا ہے.ضلع میں پدم ایوارڈ اور کش بھارتی کسی بھی شخص کو نہیں ملا ہے اور نہ ہی ثقافتی پنشن کا کوئی محکمہ ضلع میں ہے. ضلع میں سماجی بہبود محکمہ سے سماج وادی پنشن اور ضعیف پنشن، ضلع پروبیشن محکمہ سے بیوہ پنشن اور ضلع معذور بہبود عوامی محکمہ سے معذور پنشن اسکیم ہی کارفرما ہو رہی ہیں. سماج وادی پنشن کا ضلع جو ہدف ملا تھا اسے مکمل کرنے کے بعد 62،820 سے مستحقین کو اس اسکیم کا فائدہ دیا جا رہا ہے. ضعیف پنشن کے 92،252 مستحقین کی تصدیق گزشتہ سال کرایا گیا تھا. جس کے بعد مستحقین کے اکاؤنٹ میں پنشن کی رقم ای ادائیگی بھیج دی گئی ہے. ایک اپریل 2015 سے چھ جنوری 2016 تک ضلع کی تمام گرام سبھاؤں سے 33 سو درخواست آئے تھے جن کی تفتیش مکمل کرنے پر تمام اہل پائے گئے. ان تمام کو پہلی قسط ادا بھی کیا جا چکا ہے. بیوہ اور معذور پنشن کے لئے سال 2015۔16 میں کوئی درخواست نہیں آئے ہیں. حکومت نے سب کی پنشنوں کی درخواست آن لائن کر دیے ہیں. جس سے اب لوگوں کو دلالوں سے نجات مل گئی ہے.پہلے ضعیف پنشن کے لئے مستحقین کا نام سال 2002 کے بی پی ایل فہرست میں درج ہونے کی مجرہاریتا تھی. جس کی وجہ سے فہرست میں نام نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے ضرورت مندوں کو بھی اس اسکیم کا فائدہ نہیں مل پا رہا تھا. ایسے مسائل کو دیکھتے ہوئے حکومت نے حکم نامہ میں ترمیم کر دیا ہے. اب گرام سبھا کی طرف سے لوگوں کو منتخب کرنے کے بعد اس کی تصدیق بی ڈی او کی طرف سے کیا جائے گا. اہل غریب ہیں لیکن ان کا نام بی پی ایل فہرست میں نہیں ہے تو بھی انہیں اہلیت کے زمرے میں درج کر مستفید بنایا جائے گا. اسی کے چلتے ضلع میں 33 سو لوگوں کو اس پنشن سے شامل کر دیا گیا ہے۔
ٹرین کی زد میں آنے سے عورت کے پیر کٹ گئے
رتلام۔10فروری(فکروخبر/ذرائع ) مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کے جاورا میں ایک عورت کے ٹرین سے پیر کٹ جانے کے بعد تقریباً 150 کلومیٹر دور ہاتھوں سے گھسٹ کر اپنے گھر پہنچنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ضلع اسپتال میں داخل جاورا کی رہنے والی خاتون ریکھا راٹھور(40) کے شوہر راجو نے بتایا کہ اس کی بیوی اتوار اور پیر کی رات تقریباً دو بجے جاورا ریلوے اسٹیشن گئی تھی۔گھر واپس لوٹتے وقت ایک مال گاڑی کی زد میں آنے سے اس کے پیر کٹ گئے۔تقریباً پانچ سال قبل اس کے گلے سے چین کھینچنے کی ایک واردات ہوئی تھی جس کے بعد سے وہ تیز آواز میں بول نہیں پاتی۔اسی لئے پیر کٹنے کے بعد وہ چیخ نہیں پائی اور کوئی اس کی آواز نہیں سن پایا۔ اندھیرے میں کسی کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے وہ رات میں حادثے کے بعد اپنے ہاتھوں سے گھسٹتے ہوئے کسی طرح گھر پہنچی۔ راجو نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کو لے کر رات تین بجے ہی جاورا اسپتال لے کر گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے رتلام ریفر کردیا۔ عورت کا رتلام میں پیر کو آپریشن کیا گیا ہے جس کے بعد اب اس کی حالت بہتر ہے۔
ریلوے بجٹ میں دو نئی ٹرینوں کی سوغات
بھوپال۔10فروری(فکروخبر/ذرائع ) ویسٹ سنٹرل ریلوے کو ریلوے بجٹ میں دو نئی ٹرینوں کی سوغات مل گئی ہے۔ریلوے نے گزشتہ پانچ دنوں میں ہفتہ میں دو بار بلاسپور۔بیکانیر۔بلاسپور اور بلاسپور۔بھگت کی کوٹھی۔بلاسپور ٹرینوں کا آپریشن شروع کردیا ہے۔ریلوے کی جانب سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ریلوے بجٹ میں مجوزہ گاڑی نمبر 18245/18246 بلاسپور۔ بیکانیر۔بلاسپور ایکسپریس چار فروری سے شروع کردی گئی ہے۔ گاڑی نمبر 18245 بلاسپور اسٹیشن سے ہر جمعرات اور سنیچر کو شام چھ بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوکر اگلے دن (جمعہ اور اتوار کو) شام چھ بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوکر اگلے دن (جمعہ اور اتوار کو )صبح نو بجے بھوپال آ کر نو بجکر 10 منٹ پر روانہ ہو کر اگلے دن (سنیچر اور پیر کو) صبح ساڑھے پانچ بجے بیکا نیر اسٹیشن پہنچے گی۔ اسی طرح گاڑی نمبر 18246 بیکانیر اسٹیشن سے ہر پیر اور ہفتہ کو رات ساڑھے 11 بجے روانہ ہوکر اگلے دن (منگل اور اتوار کو) رات ساڑھے نو بجے بھوپال آ کر نو بج کر 40 منٹ پر روانہ ہوکر تیسرے دن (بدھ اور پیر کو) دوپہر پونے ایک بجے بلاسپور اسٹیشن پہنچے گی۔ریلوے نے آٹھ فروری سے ریلوے بجٹ میں مجوزہ بلاسپور۔بھگت کی کوٹھی بلاسپور ایکسپریس بھی شروع کردی ہے۔
نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
رائے بریلی۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)امیٹھی ضلع کے صورت گنج تھانہ علاقہ میں دوشنبہ کی رات گاؤں والوں نے ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا. اس کے دو ساتھیوں کو بھی دوڑا کر پکڑنے کی کوشش کی، لیکن اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر وہ بھاگ نکلے.پولیس کے مطابق چوری کی نیت سے تینوں ایک گھر میں گھسے تھے، تبھی معلومات ہونے پر گاؤں والوں نے حملہ بول دیا. متوفی کی شناخت نہیں ہو پائی ہے.دیہی کی تحریر پر چوری کی ایف آئی آر درج کر پولیس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے. صورت گنج تھانہ علاقے کے بلدی مشرا کے گاؤں مجرے کوٹوا گاؤں میں دیر رات گاؤں والوں نے 35 سالہ ایک نوجوان کو پکڑ لیا.اور لاٹھی ڈنڈے سے پیٹ پیٹ کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا. یہی نہیں اس کے دو ساتھیوں کو بھی گاؤں والوں نے دوڑا کر پکڑنا چاہا، لیکن وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے.پولیس کے مطابق گاؤں کاباشندہ شرون کمار اور انل کمار لکھنؤ میں خاندان سمیت رہتے ہیں. رات میں تین نوجوان شنوائی کے گھر میں چوری کی نیت سے گھس گئے.اس کی اطلاع گاؤں کو ہو گئی. محاصرہ کرکے ایک نوجوان کو گاؤں والوں نے اتنا پیٹا کہ وہ مر گیا. نوجوان کی موت پر گاؤں والوں نے پولیس کو اطلاع دی د ایس او نیش یادو فورس کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچے.پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر ارد گرد کے گاؤں پر شناخت کرنے کی کوشش کی، لیکن متوفی کی شناخت نہیں ہو پائی. ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے.دیہی جگ جیون کی تحریر پر چوری کی رپورٹ درج کر تفتیش کی جا رہی ہے۔
شاہجہاں پور،داتاگنج میں پھر ملا نقلی ڈیزل اور دھماکہ خیز مادہ
شاہ جہاں پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)مٹی کے تیل اور نقلی ڈیزل کے لئے بدنام داتاگنج محلے میں ایک مکان سے سینکڑوں لیٹر مٹی کے تیل اور نقلی ڈیزل سمیت بھاری مقدار میں پولیس نے آتش بازی مواد برآمد کی ہے.کوتوال ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ مخبر کی اطلاع پر منگل کو کوتوالی پولیس نے شہر کے محلہ داتاگنج میں صبح تقریبا پونے نو بجے چھاپہ مارا. نوجوان لال گپتا کے مکان میں ونے، سشیل اور دھرمیندر کو نقلی ڈیزل بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا. کوتوال نے بتایا کہ ان کے قبضے سے پانچ کینو میں 175 لیٹر مٹی کے تیل آئل اور ایک کین میں 35 لیٹر جعلی ڈیزل ملا. جب پولیس نے گھر کی تلاشی لی تو تقریبا ایک کوئنٹل آتشبازی کے کئی کارٹونوں کی اشاعت میں برآمد ہوئے ہیں. پولیس نے ونے و سشیل بیٹے نوجوان لال اور دھرمیندر سنگھ بیٹے نریش پال رہائشی بتھرا کے خلاف 285/420 تعزیرات ہند کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جبکہ ونے کے خلاف آتش گیر مادہ ایکٹ 1908 کی دفعہ 4 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے.
نکسلیوں نے تاجر کو قتل کر کے لاش درخت سے لٹکائی
نوادہ ۔10فروری(فکروخبر/ذرائع )جھارکھنڈ کی سرحد سے متصل بہار میں نوادہ ضلع کے انتہا پسندی سے متاثر رجولی تھانہ علاقے میں ممنوعہ ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (ماؤنواز) کے عسکریت پسندوں نے لیوی نہیں دینے پر آج صبح ایک تاجر کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر کے اس کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ ٹوپو پہاڑی گاؤں کے رہنے والا ارجن بھلا (40) کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ پولیس کے مطابق ارجن بھلا اس علاقے کے بند پڑی کانوں کی غیر قانونی طور کھدائی کراتا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس نے غیر قانونی کاروبار سے لاکھوں روپے کی جائیداد حاصل کی تھی۔ اسی وجہ سی پی آئی ماؤنوازوں نے اس سے لیوی کی شکل میں روپے کی مانگ کی تھی۔ روپے نہیں دینے کی وجہ سے نکسلیوں نے چار روز قبل اس کا اغوا کر لیا تھا اور اسے پیٹ پیٹ کر ہلاک کرکے اس کی لاش کو درخت سے لٹکا دیا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر چھان بین شروع کر دی ہے۔
ایم ایل سی انتخابات کے لئے سات پرچہ
فتح پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)کانپور۔فتح پور مقامی اتھارٹی قانون ساز کونسل رکن عہدے کے لئے منگل کو صرف دو دعویدار سامنے آئے. ان میں سے ایک پرچہ بی جے پی اور دوسرا انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کے طور پر خریدا گیا. اب تک دو دن میں ایم ایل سی بننے کو کل سات افراد سامنے آئے ہیں. ان میں بھی دو دعویدار میاں بیوی ہیں. کلکٹریٹ واقع ڈی ایم کورٹ میں اندراج فارم کی فروخت کے عمل پیر سے شروع ہو گئی ہے. یہ 15 فروری تک چلنی ہے.پہلے دن بی ایس پی سے آشوک کٹیار، ایس پی سے دلیپ سنگھ یادو، آزاد امیدوار کے طور پر دلیپ سنگھ کی بیوی متھلیش یادو، ایس پی سے نکالے گئے سابق ضلع صدر رامشر یادو اور سماج وادی پارٹی ہی لال سنگھ تومر کے نام سے نامزدگی فارم خریدے گئے تھے.اس کا ذکر باقاعدہ ضلع الیکشن دفتر کے رجسٹر میں درج ہے. منگل کو ضلع الیکشن افسر اور ڈی ایم راجیو روتیلا کی نگرانی میں دوپہر 11 بجے سے تین بجے تک عمل جاری رہی.کلکٹریٹ اہلکار دعویداروں کا انتظار کرتے دیکھے گئے. بی جے پی سے انل گپتا چارلی اور انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کی جانب سے وشی انت مشرا نے منگل کو فارم خریدا۔
شوہر، ساس اور سسر کو عمر قید
فتح پور۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)کورٹ نے جہیز کے لئے شادی شدہ کو زندہ جلانے والے شوہر اور ساس سسر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے. عدالت نے تینوں پر 25۔25 ہزار روپئے جرمانہ بھی لگایا ہے.اس واردات 12 نومبر 2012 ہے. مہوبہ ضلع کے چھانکی کلاں گاؤں کاباشندہ ادے پال سنگھ نے اپنی بیٹی سنگیتا کی شادی چاندپور تھانے کے کلی کھیڑا گاؤں کاباشندہ ابھیمنیو سنگھ کے بیٹے گڈن عرف کمل کے ساتھ 16 فروری 2012 کے مطابق جہیز دے کر کی تھی.شادی کے کچھ دنوں تک تو سب ٹھیک رہا لیکن پھر سسرال والوں نے جہیز کا مطالبہ شروع کر دیا. جہیز نہ ملنے پر شادی شدہ کو مارنے پیٹنے لگے. جہیز کی مانگ پوری نہ ہونے پر شوہر، ساس اور سسر نے شادی شدہ پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا دی تھی جس سے اس کی موت ہو گئی تھی.متوفی کے والد نے شوہر گڈن عرف کمل، سسر ابھیمنیو سنگھ اور ساس پشپا سنگھ کے خلاف جہیز قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا. منگل کو بالائی ضلع جج کورٹ نمبر ایک خرابی کی شکایت احمد نے معاملے کی آخری سماعت کی. سرکاری وکیل رئیس بہاری شریواستو نے ملزمان کے خلاف کافی ثبوت اور دلیلیں پیش کی. کورٹ نے قتل کے ملزم شوہر، ساس اور سسر کو سزا سنائی ہے۔
مسولی تھانے میں نوجوان نے پی لیا زہریلا مادہ
بارہ بنکی ۔ 10 فر وری (فکروخبر/ذرائع)مار پیٹ کے معاملے میں امن تحلیل کی کارروائی کر مسولی تھانے میں بند کئے گئے ایک نوجوان نے منگل کو زہریلا مادہ پی کر خودکشی کی کوشش کی. پولیس نے نوجوان کو سی ایچ سی میں بھرتی کرایا ہے. نوجوان کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس پر بے وجہ کارروائی کی جبکہ جن لوگوں نے اسے اور اس کی بیوی کو مارا پیٹا گیا تھا، انہیں چھوڑ دیا گیا.مسولی کے جویلی نوبستا گاؤں کاباشندہ جاموت (28) بیٹے شری کشن کا منگل کو معمولی بات کو لے کر کچھ لوگوں سے تنازعہ ہو گیا تھا. اس کے بعد مخالفین نے تھانے میں شکایت کی تو پولیس نے جاموت کو پکڑ لیا. اس پر اس نے تھانہ احاطے میں ہی دیر شام کوئی زہریلا مادہ پی کر جان دینے کی کوشش کی.نوجوان کی حالت بگڑنے لگی تو پولیس اہلکاروں کے ہوش اڑ گئے. اس کے علاج کے لئے سی ایچ سی بڑاگاؤں پہنچایا گیا. ڈاکٹروں کے مطابق نوجوان کی حالت خطرے سے باہر ہے. جاموت کا کہنا ہے کہ گاؤں کے لوگوں نے اس کو اور اس کی بیوی قربان سے مار پیٹ اور چھیڑ چھاڑ کی تھی. اس بارے میں جب وہ مخالفین کی شکایت کرنے تھانے پہنچا تو پولیس نے الٹا اسے ہی حراست میں لے کرامن تحلیل کی کارروائی کر دی. اسی بات سے دلبرداشتہ جاموت نے تھانہ احاطے میں رکھے پتائی کے سامان سے ایک بوتل اٹھا لی اور اس میں بھرا زہریلا مادہ کر جان دینے کی کوشش کی.سی او رام نگر درگیش سنگھ کا کہنا ہے کہ، مار پیٹ کے معاملے میں نوجوان پر کارروائی کی گئی تھی. مسولی تھانے میں پینٹنگ چل رہی ہے. جس کا کچھ سامان وہاں رکھا ہے. نوجوان نے شاید پینٹ یا تارپین جیسی کوئی چیز پی لی تھی. اس سی ایچ سی میں بھرتی کرایا گیا ہے. نوجوان اگر پولیس اہلکاروں پر کسی طرح کا ظلم و ستم کرنے کا الزام لگا رہا ہے تو اس کی جانچ کر کارروائی ہوگی۔
Share this post
