آر بی آئی کا ہولی تحفہ ، آج سے بینک اکاؤنٹس سے جتنے چاہیں اتنے پیسے نکالیں ، سبھی پابندیاں ختم(مزید اہم ترین خبریں )

بارہ مارچ تک بچت اکاؤنٹس سے نقد رقم نکالنے کی حد 24 ہزار روپے تھی ۔ جو بھی رقم اے ٹی ایم نکالی جاتی تھی ، وہ بھی بچت اکاؤنٹ سے نکالنے میں شمار کیا جاتا تھا ۔ تاہم اب تیرہ مارچ سے بچت اکاؤنٹ سے نقد رقم نکالنے کی حد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹس، اوور ڈرافٹ اور کیش کریڈٹ اکاؤنٹس سے نکالنے کی حد 30 جنوری کو ہی ختم ہو گئی ۔

ہولی پر دہلی یونیورسٹی کے دو گرلس ہاسٹل کا فرمان ، کیمپس سے باہر نہیں کھیل سکیں گے رنگ

نئی دہلی : :13مارچ(فکروخبر/ذرائع) مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے ہاسٹل اسٹوڈنٹس کو لے کر دیے گئے بیان پر ابھی ہنگامہ تھما بھی نہیں تھا کہ دہلی یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل نے ایک نیا تنازع پیدا کر دیا ہے ۔ دہلی یونیورسٹی کے دو گرلز ہاسٹل میں ہولی کے دوران لڑکیوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ طلبہ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے اسے تغلقی فرمان قرار دیا ہے ۔ بتا دیں کہ مینکا گاندھی نے طلبہ و طالبات کے لئے ہاسٹل میں ان کے آنے جانے کی ڈیڈ لائن طے کئے جانے کی وکالت کی تھی ۔انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ ہاؤس فار وومین نے نوٹس جاری کرکے کہا ہے کہ ہاسٹل میں رہنے والی طالبات اور خاتون گیسٹ کو اتوار رات 9 بجے سے پیر کی شام 6 بجے تک کیمپس سے باہر جانے یا اندر آنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ جو طالبات ہولی کھیلنا چاہتی ہیں ، وہ ہاسٹل کیمپس کے رہائشی بلاک کے باہر جا کر ایسا کر سکتی ہیں ۔ اسی طرح میگھ دوت ہاسٹل نے اپنے یہاں رہ رہی طالبات کو نوٹس دے کر بتایا کہ ہاسٹل کا مین گیٹ پیر کی صبح 6 بجے سے شام 5:30 بجے تک بند رہے گا ۔ ایسے میں لڑکیاں اتوار کو دیر شام ہاسٹل نہ واپس جائیں ۔ ہاسٹل میں کسی بھی طرح کے منشیات مادہ لانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ ہاؤس فار وومین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طالبات کے مفاد میں لیا گیا ہے ۔ادھر ڈی یو کی طالبات نے اس پابندی پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے تغلقی فرمان قرار دیا ۔ یونیورسٹی ہاسٹل میں لڑکیوں کے لئے امتیازی قوانین کے خلاف لڑ رہے 'پنجرا توڑ' گروپ نے کہا کہ ہولی کے دوران سڑکوں پر خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ہراساں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا اور ایک بار پھر لڑکیوں کے آنے جانے پر من مانی پابندیاں لگا دی گئی ہیں ۔ طلبہ کے اس گروپ نے گزشتہ ہفتہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے آفس کے باہر مظاہرہ بھی کیا تھا ۔ وہ وزیر کے اس بیان سے خفا ہیں ، جس میں انہوں نے طلبہ و طالبات کے لئے ہاسٹل میں ان کے آنے جانے کی ڈیڈ لائن طے کئے جانے کی وکالت کی تھی ۔

اترپردیش کے وزیر اعلی کا 16مارچ کو اعلان کرے گی بی جے پی ، امت شاہ کو ملا انتخاب اختیار

نئی دہلی:  :13مارچ(فکروخبر/ذرائع)بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پارلیمانی بورڈ نے پارٹی کے قومی صدر امت شاہ کو چار ریاستوں کے قانون ساز پارٹیوں کے لیڈر کے انتخاب کا اختیار دیا ہے۔ ہولی کے تہوار منانے کے بعد یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔ بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی کل دیر شام یہاں منعقدہ میٹنگ میں مسٹر امت شاہ کو اترپردیش، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں قانون ساو پارٹی اراکین کی میٹنگ کے بعد مبصرین کی رپورٹ کی بنیاد پر لیڈروں کے انتخاب کے لئے اختیار دیا ہے۔پارٹی نے ان ریاستوں میں پارٹی اراکین کے اجلاس کے لئے الگ الگ لیڈروں کو سپروائزر مقرر کیا ہے۔ پارلیمانی بورڈ کے سکریٹری جےپی نڈ ا نے پریس کانفرنس میں پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ مسٹر امت شاہ مشاہدین کی رپورٹ کی بنیاد پر پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرکے ان ریاستوں میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر کے نام کا فیصلہ کریں گے۔مسٹر نڈا نے بتایا کہ اتر پردیش میں پارٹی اراکین کی میٹنگ اور ان سے بات چیت کے لئے پارٹی کے سینئر لیڈر اور شہری ترقیات کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو اور پارٹی کے سینئر لیڈر بھوپندر یادو کو مشاہد مقرر کیا گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے لیے بی جے پی کے سینئر لیڈر نریندر سنگھ تومر اور سروج پانڈے کو سپروائزر بنایا گیا ہے۔ یہ دونوں لیڈر پارٹی کے نو منتخب ارکان کی رائے لیں گے۔گوا کے لیے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی سڑک ٹرانسپورٹ وزیر نتن گڈکری کو سپروائزر مقرر کیا گیا ہے۔ مسٹر گڈکری گوا پہنچ بھی گئے ہیں۔ منی پور کے لئے مرکزی وزیر توانائی پیوش گوئل کو سپروائزر مقرر کیا گیا ہے۔ اجلاس میں چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار کامیابی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد دی گئی اور عوام کے مینڈیٹ کو تواضع سے قبول کیا گیا۔ وزیر اعظم نے بھی مسٹر امت شاہ اور پارٹی کے کارکنوں کا خیرمقدم کیا ۔ میٹنگ کے آغاز میں چھتیس گڑھ میں نکسلی حملے میں شہید ہونے والے سلامتی دستہ کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

Share this post

Loading...