پی اے انجینئرنگ کالج میں طلباء کی غنڈہ گردی (مزید ساحلی خبریں)

پولیس کا کہنا ہے کہ وجیر نے پتھر سے وینکٹ رامانا پر حملہ کردیا ۔ دیگر طلباء اور اسٹاف کی مداخلت کے بعد متأثرہ شخص کو بچالیا گیا ۔ کالج کے پرنسپال نے پولیس تھانے پہنچ کر ملزمین کے خلاف فساد بھڑکانے کی شکایت درج کرائی ہے۔ پرنسپال نے واردات کے سامنے آنے کی وجوہات بیان نہیں کی ہے ۔بتایا جارہا ہے کہ متأثرہ شخص کا تعلق بلاری سے ہے جبکہ ملزم وجیر کا تعلق کنور سے ہے ۔ حادثہ میں زخمی وینکٹ رامانا کو علاج کے لیے ڈیرلا کٹے کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔


سوکھی گھاس لے جانے کے دوران گھاس کو اچانک آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا 

بہادر ڈرائیور کی کوششوں کے نتیجہ میں ایک بڑا حادثہ ٹل گیا 

کنداپور 09؍ نومبر (فکروخبرنیوز) ایک منی لاری میں سوکھی گھاس لے جانے کے دوران اچانک لگنے کا واقعہ تیکیٹے علاقہ کے قریب منظر عام پر آیا ہے۔ مقامی لوگوں نے لار ی میں آگ لگنے کی وجہ سے فوری طور پر لاری روک دی اور بڑی کوششوں کے بعد ایک بڑے حادثہ کو ٹالنے میں کامیاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق 407لاری سوکھی گھانس لاد کر برہماور سے کنداپور لے جارہی تھی ۔ جب لاری تیکیٹے پہنچی تو مقامی لوگوں نے لاری میں موجود گھاس کو آگ کی لپیٹ میں آتے دیکھا۔ فوری طور پر انہو ں نے لاری کو روک دیا۔ لاری ڈرائیور نے بہادری دکھاتے ہوئے لاری کے ٹریلیر کو اٹھانے کی کوشش کی لیکن گھاس سوکھی اور لاری سے بندھی رہنے کی وجہ سے آسانی کی وجہ سے نیچے نہیں آسکی ۔ موقعہ پر موجود کئی طرح کی مشورے ڈرائیور کو دینے لگے ۔ بعض لوگوں نے ٹریلٹر کی گیٹ کھولنے کی کوشش کی لیکن اس میں بھی وہ ناکام ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری گھاس آگ کی لپیٹ میں آگئی ۔ اس موقع پر بھی ڈرائیور نے بڑی بہاردی سے کام لیا اور بڑی کوششوں کے بعدلاری کے ٹریلیر کو اٹھانے میں کامیاب ہوگیا اورکسی طرح آگ سے چھٹکارہ پایا ۔ ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں نے ڈرائیور کی بہاردی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ مذکورہ واقعہ کی وجہ سے تقریباً آدھے گھنٹے تک ٹرافک نظام متأثر رہا۔ 


مادو ریوسف (ایسوبو) کے اہلِ خانہ سے پچاس لاکھ روپئے معاوضہ کا کیا مطالبہ 

منگلور 09؍ نومبر (فکروخبرنیوز) کچھ روز قبل جیل کے حدود میں پیش آئی ایک سنگین واردات میں قتل کیے گئے مادوریوسف کے بھائیوں نے ریاست کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور سے کل یہاں سرکیوٹ ہاؤس میں ملاقات کرتے ہوئے پچاس لاکھ روپئے معاوضہ کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسی وردات میں قتل ہونے والے گنیش شیٹی کے اہلِ خانہ کو اس طرح کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ جیل کے حفاظتی دستہ پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوسف کا قتل جیل افسران کی لاپرواہی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ سینئر پولیس افسران کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت جیل کے حدود میں ہتھیارات پہنچائے گئے ۔ اس معاملہ کی اس ناحیہ سے بھی تحقیقات کیے جانے کا انہوں نے مطالبہ کیا ۔ مادور یوسف کے بھائیوں نے وزیر داخلہ کو یادداشت پیش کی وہ کاپی بھی دکھائی جو انہو ں نے جیل حدود میں یوسف کے تحفظ کو لے کر خدشات کا اظہار کیا تھا ۔ یوسف کی اہلیہ اوراس کے دیگر رشتہ داروں نے یوسف کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست کی گئی تھی جس پر کوئی بھی عملدرآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے افسران کی بے حسی صاف نظر آتی ہے ۔ اس موقع پر یوسف کے بھائیوں میں محی الدین ، محی الدین ، احمد باوا ، حمید اور یوسف کی بہن زینت موجود تھی۔ 

Share this post

Loading...