لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد بی جےپی ریاستی صدر میں ہوسکتی ہے تبدیلی ،شوبھا کرندلاجے نے دیا اشارہ

بنگلور:04مئی2019(فکروخبرنیوز) ریاستی بی جے پی یونٹ کی جنرل سکریٹری شوبھا کرندلاجے نے اشارہ دیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی ریاست کے بی جے پی صدرکے تبدیلی کے امکانات ہیں

موجودہ ریاستی صدر کی بے حد قریبی شوبھا کرندلاجے کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت میں تبدیلی ہر ایک پارٹی کا ضروری عمل ہے اور اس سے بی جے پی بھی مستثنی نہیں،اسی وجہ سے میراماننا ہے  کہ ریاست میں صدارت کی کمان کسی دوسرے کے ہاتھ میں سونپی جاسکتی ہے  

شوبھا نے مزید کہا کہ بی ایس یڈی یورپا تین سال کے لئے بی جے پی صدر کے طور پر منتخب کئے گئے تھے جس کی میعاد ختم ہونے کو ہےجبکہ وہ ریاستی مقننہ میں اپوزیشن لیڈرکے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، اور جہاں تبدیلی کا فیصلہ ہے تو پارٹی کی اعلی قیادت مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرے گی ،

اگلے پارٹی صدر بننے کے امکان کو لے کر پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے شوبھا نے کہا کہ مجھے اڈپی چکمگلور لوک سبھا حلقہ سے جیتنے کا یقین ہے تو ایسے میں مجھے پارٹی صدر بننے کی کوئی خواہش نہیں ہے

ریاستی بی جے پی یونٹ ذرائع کی مانیں تو  سی ٹی روی ، اروند لمباولی ، اور آر اشوک بی جے پی ریاستی صدر کی ریس میں شامل ہیں

خیال رہے کہ ریاست میں بی جے پی کے صدر بی ایس یڈی یورپا کا دعوی کر رہے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں بی جے پی کو ۲۲ سیٹیں حاصل ہونگی جس کے بعد کانگریس جے ڈی ایس اتحادی حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا اور وہ دوبارہ وزیراعلی کے عہدہ کا حلف لیں گے ، خیا ل رہے کہ آخری ودھان سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی صدر یڈی یورپا دو دنوں کے لئے وزیر اعلی کے عہدہ پر فائز ہوئے تھے جس کے بعد فلورٹیسٹ میں ناکامی کے بعد انہیں عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا  

Share this post

Loading...