ایک سیکرٹریٹ انتظامی افسر نے بتایا کہ آفس بوائے کی آسامی پر پی ایچ ڈی کے حامل 255افراد نے خواستیں دی ہیں ۔ پوسٹ گریجویشن ڈگری رکھنے والے 24969اور گریجویشن ڈگری کے حامل درخواست دہندگان کی تعداد 150,000ہے ۔ ریاستی سیکرٹریٹ کے ایک افسر نے معمولی آسامی کیلئے اعلیٰ ترین تعلیم یافتہ افراد کی بڑی تعداد میں آنے والی درخواستوں کو حیران کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اب یہ آسامیاں صرف انٹرویو کی بنیاد پر پُر کی جائیں گی ۔
نئی دہلی کے ہسپتال ڈینگی بخار کے مریضوں سے بھر گئے
علاج سے انکار کرنے والے نجی ہسپتالوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی، حکومت کی دھمکی
نئی دہلی ۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) دارالحکومت نئی دہلی کے ہسپتال ڈینگی بخار کے مریضوں سے بھر چکے ہیں جبکہ حکومت نے ایسے تمام نجی ہسپتالوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی دھمکی دی ہے، جو متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ملکی دارالحکومت کے ہسپتال ڈینگی بخار کے مریضوں سے اس قدر بھر چکے ہیں کہ متاثرہ افراد کو ایمرجنسی رومز کے باہر لٹایا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اسے ڈینگی بخار کی بدترین وباء قرار دیا جا رہا ہے۔ ڈینگی بخار ایک مخصوص مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے جبکہ مون سون کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی بھارت کے شمالی علاقوں کے رہائشیوں میں اس کے خوف کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ذرائع ابلاغ ے مطابق رواں برس ڈینگی بخار سے پہلے ہی گیارہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اب تک اٹھارہ سو سے زائد ڈینگی کیمریضوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ اس سے پہلے بھارت میں سن دو ہزار دس میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اٹھارہ سو تک پہنچی تھی جبکہ اس مرتبہ یہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔دہلی میں وزیر صحت ستیندر جین نے ایسے تمام نجی ہسپتالوں کو خبردار کیا ہے، جو ڈینگی بخار میں مبتلا مریضوں کے علاج سے اجتناب کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی مریض کا علاج کرنے سے انکار کیا گیا تو ہسپتال کو بھاری جرمانے کے علاوہ اس کا لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ وزیر صحت کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ابھی تک مریضوں کی تعداد اٹھارہ سو سے زائد ہوئی ہے لہذا ابھی اسے وباء نہیں کہا جا سکتا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ لوگ اس وقت گھبراہٹ کا شکار ہیں اور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ردعمل ظاہر کرے۔ ہم ایسے مریضوں کے لیے ایک ہزار سے پندرہ سو تک مزید بستروں کا بندوبست کر رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں میں ان دو بچوں کی ہلاکت کے بعد تیزی دیکھی گئی ہے، جو ڈینگی بخار کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔ ان دونوں بچوں کی عمریں چھ اور سات برس تھیں جبکہ متعدد ہسپتالوں نے ان کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد عوامی سطح پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔نئی دہلی کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد دو گنا ہو چکی ہے۔ ایک ڈاکٹر کاکہنا تھاکہ ہم عموماً ایک وارڈ میں پچاس سے ساٹھ مریضوں کا علاج کرتے ہیں لیکن اس وقت ہماری ایک وارڈ میں تقریباً ایک سو بیس مریض موجود ہیں۔ایک مریض پردیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ اس نے سترّہ راتیں فرش پر سو کر گزاری ہیں اور اب اسے داخل کیا گیا ہے۔
مرکزی حکومت کا اہم فیصلہ:اقلیتی فرقہ کے طلبہ کے لئے جدید تعلیمی مراکز کاقیام جلد
سہارنپور۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع) عام چرچہ ہے کہ مرکزی سرکار جلد ہی اقلیتی اکثریتی علاقوں میں قوم کی بہتری کے لئے قابل اعتماد تعلیمی ادارں کو شاندار طور سے چلانے کا ایک بڑا پلان تیار کرچکی ہے جسمیں اقلیتی بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر مند بنانے کے ساتھ ساتھ انکو مختلف قسم کی ٹریننگ دینے کی بھی تیاری تیزی کے ساتھ جاری ہے اہم یہ بھی ہے کہ گزشتہ دنوں مرکزی اولیتی امور کی وزیر میڈم نجمہ ہپت اللہ نے ایک پبلک جلسہ میں واضع کیا تھا کی جلد ہی مرکزی سرکار اقلیتی فرقہ کے لوگوں کو بہتر سے بہتر مراعات دینے کا خاص پروگرام اسٹارٹ کر نے جارہی ہے ۔ سرکاری احکامات کے مطابق تعلیمی مراکزکی حیثیت میں سامنے آنے والے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کوبھی مسلم اقلیتی اسکیم کے تحت اقلیتوں کے اکثریتی اضلاع میں ایسے تعلیمی سینٹر قائم کئے جائیں گے جہاں ابتدائی در جات سے انٹر کلاسز کی تعلیم کے ساتھ ہنر مندی کی تعلیم، کریئر کو چنگ اور روزگا ر مہیاکرانے والے کو رسز چلائے جائیں گے ۔ سرکار کی اس اہم اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کے لئے علاقہ وارالگ الگ دو گور نمنٹ ماڈل انٹر کالج تعمیر کئے جا رہے ہیں ان کالجوں میں ہاسٹل بھی ہوں گے ۔ ان اقلیتی علاقوں میں پرائیویٹ اسکول و کالج کے قیام کے لئے سیکنڈری ایجو کیشن بورڈ کی اسکیموں کی طر زپر ایک طے شدہ ر قم بلڈنگ کی تعمیر کے لئے ڈونیشن کے طور پردی جائے گی ۔ فی الحال اس طرز کے اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر کے لئے سیکنڈری ایجو کیشن محکمہ نے 3 کروڑ2 لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا ہے اسکیم کے تحت ایسے پرائیویٹ ہائر سیکنڈری سطح کے اسکولوں وڈ گری کالجوں کو بھی تعلیمی مراکز کی اس شاندار اور اقلیتی فلاحی اسکیم کے تحت شامل کیا جائے گا جن کے پاس ٹھوس عملی باڈی ، بلڈنگ اور پلان کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کا اچھا انتظام بھی موجود ہوگا ۔ سرکاری حلقوں میںیہ بھی چرچہ ہے کہ امریکہ اور یوروپ کی طرز پر ہی اب بھارت میں بھی سرکاری سطح پر اقلیتوں کی بہتری کے لئے بہت سی اسکیمیں زیر غور ہیں اور بہت سی طے شدہ اسکیموں پر سرکارنے روپیہ تقسیم کرکے متعلقہ محکموں کے ذریعہ کام بھی شروع کرادیا گیاہے۔مر کزی حکومت کی ہدایت پر صوبہ کی اقلیتوں کے اکثریتی ان علاقوں میں جو تعلیم کے مرکز بن چکے ہیں وہاں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بھی پورا موقع ملے گا۔ مرکزی اقلیتی بہبود محکمہ کی جانب سے جاری ایک اہم سرکاری اطلاع کے مطابق ہر ضلع میں اس طرح کے ایک تعلیمی ادارہ کو یہ سہولت دی جائے گی علاوہ ازیں اگر کسی ضلع میں اراضی مہیانہ ہونے کے سبب ماڈل انٹر کالج قائم نہیں ہو پا تا تو وہاں پر ائیویٹ سطح کے دو تعلیمی ادارے قائم کرنے پر غور کیا جائے گا قواعد و ضوابط کے مطا بق چلنے والے وہ تعلیمی ادارے جو تین سالوں یا اس سے زائد عر صہ سے سیکنڈ ری یا ہائر سیکنڈری سطح کے تعلیمی ادارے کے طور پر چل رہے ہیں اور وہ اب آگے بھی اقلیتوں کے اکثریتی علاقوں میں حکومت کی طے شدہ شرائط پر اپنا نیااسکول قائم کرنا چاہتے ہیں تو ان کو یہ سہولتیں سرکار کی جانب سے مہیاکی جائیں گی یہ بھی قابل غور ہے کہ اگر ایسے پرائیویٹ ادارے اپنی خالی اراضی پر تعلیمی ادارہ کو وسعت دینا چاہیں تو ان کو بھی اس اسکیم سے استفا دہ کا موقع دیا جائے گا اب صرف حکومت ہی نہیں بلکہ پر ائیویٹ سیکٹری بھی اقلیتی طبقات کے نو نہا لوں کو تعلیم یا فتہ بنا نے اور ہز مندی سے آراستہ کرنے میں اپنی حصہ داری نبھاسکتے ہیں۔
مسلم قوم بھی آئین کے مطابق اپنے حقوق پانے کی حقدار ۔عقیل الرحمٰن
سہارنپور۔17ستمبر(فکروخبر/ذرائع) امام وخطیب قاری عقیل الرحمٰن نے ایک بیان میں واضع کیا کہ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت پر کسی کی بھی نظر نہی ہے آپنے کہاکہ مسلم قوم کی حالت کو بہتر منانا بیحد ضروری ہے آپنے بتایاکہ ملک کے ساٹھ فیصد علاقوں میں آج بھی قوم کی حالت بد سے بھی بد تر ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو صرف ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں اور مسلمانوں کو مر ا عات دینے میں ناکام بنی ہیں جو ہم سب کے لئے باعث تشویش اور باعث شرم ہے آپنے کہاکہ ملک کے قابل احترام دستور کے مطابق یہ قوم بھی ہر طرح سے سرکاری مراعات حاصل کرنے کی حقدار ہے؟ بقول سچر کمیٹی کی رپورٹ آج ملک میں مسلمانوں کی حالت دلیتوں سے بھی بد تر ہے ایسے حالات میں سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو صرف ووٹ کے لئے استعمال کر رہی ہیں اور مسلمانوں کو مرعات دینے میں ناکام بنی ہیں جو ہم سب کے لئے باعث تشویش اور باعث شرم ہے ۔ امام وخطیب جامع مسجد گھنٹہ گھرنے کہا کہ جو لوگ اقلتیوں کی ہمدردی کا دم بھرتے ہیں انہیں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے آج قد م سے قدم ملا کر آگے آنا ہوگا اگر مستقبل میں قوم کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو یہ قوم ناکارہ ہو کر رہ جائیگی اپنے اہم بیان میں امام جامع مسجد قاری عقیل الرحمٰن نے ملک کے سینئر علماء دین اور بے لوث سوشل قائدین سے امید جتائی کہ وہ مسلمانوں کو سچر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق مراعات دلانے کی مہم میں انکے ساتھ آگے آئیں اور قوم کے حق کے لئے کھڑے ہوںآپنے کہاکہ ہم سبھی لوگ ملکر چلیں اور سرکار کو اس بات کے لئے راضی کریں کہ وہ سچر کمیٹی کی سفارشات ایمانداری کے ساتھ لاگو کر کے گزشتہ۶۸ سالوں سے ملک میں بد سے بدترزندگی گزا ر رہے قو م کے لوگوں کو انکے بہتر معیار زندگی کے لئے ٹھوس اقدا م کریں تاکہ اس ملک کا وفادار پاشندہ مسلمان بھی سر اٹھا کر اس ملک میں زندگی گزار سکے ۔قاری صاحب نے کہا کہ جو لوگ اقلتیوں کی ہمدردی کا دم بھرتے ہیں انہیں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے آج قد م سے قدم ملا کر آگے آنا ہوگا اگر مستقبل میں قوم کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو یہ قوم ناکارہ ہو کر رہ جائیگی بیان میں امام جامع مسجدگھنٹہ گھر نے ملک کے سینئر علماء دین اور بے لوث سوشل قائدین سے پر زور گزارش کی کہ وہ مسلمانوں کو سچر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق مراعات دلانے کی مہم میں انکے ساتھ آگے آنا ہوگا جو سرکار کو اس بات کے لئے راضی کریں کہ وہ سچر کمیٹی کی سفارشات ایمانداری کے ساتھ لاگو کر کے گزشتہ۶۸ سالوں سے ملک میں بد سے بدترزندگی گزا ر رہے قو م کے لوگوں کو انکے بہتر معیار زندگی کے لئے ٹھوس اقدا م کریں تاکہ اس ملک کا وفادار پاشندہ مسلمان بھی سر اٹھا کر اس ملک میں زندگی گزار سکے ۔ امام جامع مسجد گھنٹہ گھر قاری عقیل الرحمٰن نے ایک بیان میں کہا کہ سچر کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کیا جانا مسلمانوں کے حق میں بہتر ہے کئی سال گزر گئے مگر ہماری مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاریں سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جو قوم کے لئے فکر کی بات ہے آج علماء کرام کے اور قوم کے ہمدردوں کو اس بات کی تشویش ہے کہ جو حکومتیں اور وزیر مسلمانوں کے ہمدرد ہونے کا دم بھرتے ہیں وہی سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرنے میں اور ملک میں وقت وقت پر ہونے والے فسادات کو روکنے میں بری طرح سے ناکا م ہیں قاری عقیل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کہ سبھی علماء دین کو سچر کمیٹی کی سفارشات لاگو کرانے کے لئے مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاورں سے ہر حال میں اپنے حق کی خاطر دباؤ بناناہوگا؟
شکیل احمد جنتادل سیکولر اقلیتی سیل کے نائب صدر نامزد
گلبرگہ17؍ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) جنتادل سیکولر ضلع گلبرگہ کے صدر بسوراج تڑکل نے کل پارٹی دفتر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا اور تقریب میں شکیل احمد کو جنتادل سیکولر اقلیتی سیل کا نائب صدر نامزدکیا گیا ۔ تقریب میں حالیہ دنوں جنتادل سیکولر میں شمولیت اختیار کرنے والے دیگر نوجوانوں کو مختلف شعبہ جات میں کام کرنے کے لئے نامزد کیاگیا۔ محمد شکیل احمد نے جنتادل سیکولر اقلیتی سیل کے نائب صدر نامزد کرنے پر پارٹی کے ضلعی صدر بسوراج تڑکل اور سینئر لیڈران سے اظہار تشکرکیا ہے ۔
Share this post
