اپنے بچوں کے دلوں کو حفظِ قرآن سے منور کیجئے : مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی
منکی: یکم مئی 2019(فکروخبر نیوز) نوائط اسپورٹس سینٹر (این ایس اے)منکی جانب سے بروز پیر رات ساڑھے نو بجے جامع مسجد منکی کے احاطہ میں استقبالِ رمضان اور بھٹکل مرڈیشور منکی سمیت ولکی تک کے اسپورٹس سینٹروں کے مابین نعتیہ مسابقہ کا انعقاد کیا گیا۔ یاد رہے کہ اس مسابقہ کا آن لائن انعقاد کیا گیا جس کے سفلیٰ گروپ میں 13مساہمین نے شرکت کی اور علیا گروپ کے طلباء کا صرف مظاہرہ پیش کیا گیا۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جمعےۃ الحفاظ بھٹکل کے صدر مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی نے استقبالِ رمضان کے عنوان پر اپنے مفید خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نبی ﷺ کا معمول تھا کہ رمضان سے قبل اس کے استقبال کے تعلق سے صحابہ کرام کو جمع کرکے نصیحت کیا کرتے تھے اور اس بابرکت مہینے کی تیاری اس کے شروع ہونے سے قبل ہی فرماتے تھے۔ آج ہمیں بھی استقبالِ رمضان کے پروگرام اس مہینے کے آغاز سے قبل ہم نمازوں کا اہتمام اور قرآن پاک کی تلاوت شروع کر نے دعوت دے رہے ہیں تاکہ رمضان المبارک میں ہم آسانی کے ساتھ ان کاموں کو کرنے والے بن جائیں۔ مولانا نے رمضان کے قضا روزوں کی پہلی فرصت میں تکمیل کرنے کی بھی نصیحت کی۔ اپنے بہترین اسلوب میں مولانا نے منکی میں جمعےۃ الحفاظ کے قیام کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ سے کتنے لوگ حاملِ قرآن اور عاشق ِ قرآن بنتے ہیں اس کا اندازہ ہم لوگ نہیں لگاسکتے۔ قرآن کریم سے ہمارا اتنا لگاؤ ہونا چاہیے کہ ہم نہ سہی بلکہ کم سے کم اپنی اولاد کو اس نعمت سے سرفراز کرانے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ احادیث میں جو مقام حفاظ کا بیان کیا گیا ہے دنیا کے بڑے سے بڑے رتبہ والوں کا آخرت میں وہ مقام نہیں ہوسکتا۔
مولانا محمد اقبال گیما ندوی نے اخروی نقصان دینے والی تمام تر چیزوں سے دور رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نفع کا راستہ دکھلا کر چلے گئے ہیں، شریعت یہ طئے کرتی ہے کہ کونسی چیز ہمارے لیے فائدہ مند ہے اور کونسی نقصاندہ۔ یہ نفع اور نقصان ہم اپنے عقل کی کسوٹی پر نہیں تول سکتے بلکہ ہمیں اپنے آپ کو شریعت کے حوالہ کردیت ہوئے ایمان کی حفاظت کے ساتھ ساتھ امر باالمعرف او رنہی عن المنکر کا فریضہ ہمیں انجام دینا چاہیے۔
رفیق فکروخبر بھٹکل مولانا عبدالنور فکردے ندوی نے سوشیل میڈیا کے صحیح استعمال کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ قربِ قیامت کے اس دور میں ہم ایسی چیزوں سے ضرور بچنے کی کوشش کریں جس سے انسان کا ایمان خطرہ میں پڑجاتا ہے۔ آج حال یہ ہوا ہے کہ انسان صبح مسلمان اور شام میں کافر ہوجاتا ہے۔ اور شام میں کافر رہتا ہے او ر صبح میں اس کا شمار ایمان والوں میں ہونے لگتا ہے۔ ہمیں اس کا متبادل پیش کرنے کی ضرور ت ہے اور یہی ادارہ فکروخبر بھٹکل کا اصل بنیادی مقصد ہے۔ مولانا نے معاشرہ میں پھیلی برائیوں کے ازالہ کی بھی دعوت اس کے لیے کوششیں کرنے پر زور دیا۔
جلسہ کے صدر اور این ایس اے منکی کے صدر جناب حسن باپو حسن باپا پروگرام کی انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این ایس اے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے لیے تعاون کرنے والوں کا انہوں نے خصوصی طو رپر شکریہ بھی ادا کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا جمیل نے انجام دئیے۔ استقبالیہ کلمات اور مہمانوں کا تعاون مولانا مدثر کنچار ندوی نے پیش کیا اور ایس اے کی کارکردگی کی رپورٹ مولانا تعظیم منکوی نے پیش کی۔ اسٹیج پر مہتمم مدرسہ رحمانیہ منکی مولانا شکیل احمد سکری ندوی کے سات ساتھ دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔
نعتیہ مسابقہ کے نتائج کچھ اس طرح رہے
اول : فارس ابن فضل الرحمن کڑپاڑی (این ایس ااے منکی)
دوم : مسیب ابن مظہرانور محتشم (عسفا)
سوم : عبدالہادی ابن مولانا عرفان ایس ایم ندوی (مدینہ ویلفیر ایسوسی ایشن)
یاد رہے کہ یہ آن لائن نعتیہ مسابقہ فکروخبر کے اشتراک سے منعقد کیا گیا جس کے لیے فکروخبر کی ٹیم کو بھی مبارکباد پیش کی گئی۔
Share this post
