نوٹ بندی کو تیرہ دن گذر گئے مگر ریاست کرناٹک میں ہنوز پانچ سو کے نئے نوٹ کا انتظار

آل انڈیا بینک آفیسر کانفیڈریشن کے جنرل سکریٹری اے این کرشنا مورتھی نے کہا کہ ہمارے افسران پانچ سو نوٹ کے سلسلہ میں پچھلے دس روز سے اس کا مطالبہ کررہے ہیں او رہمیں سو اور دو ہزار کے نوٹوں سے زیادہ پانچ سو کی نوٹوں کی اشد ضرورت ہے۔ سینٹرل بنک کے مطابق کل کرنسی میں 86فیصد پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹس ہیں جس میں چودہ لاکھ کروڑ میں سے 7.85لاکھ پانچ سوکے نوٹ اور 6.33لاکھ ایک ہزار کے نوٹ تھے۔ایک ایس بی آئی مینجر کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کھلے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے دو ہزار کی نوٹیں بہت کم افراد لے رہے ہیں۔ کئی سارے گاہک جب ہمیں پانچ سو کے نوٹ کے سلسلہ میں دریافت کرتے ہیں ہمارے پاس انہیں جواب دینے کے لیے کوئی جواب نہیں ہے۔ اب تک آر بی آئی نے ہمیں یہ نوٹ ہی فراہم نہیں کرائے ہیں۔ این کاشیناتھ نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ دو ہزار کے نوٹ بھی اے ٹی ایم مشینوں میں فراہم کرانے کے باوجود کچھ ہی گھنٹوں میں اے ٹی ایم مشین میں کیش جلد ہی ختم ہورہا ہے۔ یہ بات ہماری سمجھ سے باہر ہے کہ جب مارکیٹ میں نئے پانچ سو کے نوٹوں کا بندوبست نہیں تھا توحکومت نے پرانے نوٹوں کی منسوخی کا فیصلہ کیوں کیا جب آر بی آئی کے پاس نئے نوٹس ہی موجود نہیں تھے۔ محمد محی الدین کا کہنا ہے کہ ہمیں خریدوفروخت میں کافی پریشانیاں ہورہی ہیں۔ دوسو، اور اس سے اوپر کی خریداری کے لیے پانچ سو کا نوٹ سے ہمیں بہت مدد ملتی تھی ، ایک سو اور پچاس کے نوٹوں کی کمی کی وجہ سے ہم گاہکوں سے ڈیبیٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ سے خریدوفروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ 

Share this post

Loading...