اس پر مستزاد یہ کہ جب سرکاری بس کا کنڈکٹر وجے نائک بس سے اترا AKMS پرا ئیوٹ بس کے کنڈکٹر شامیر نے اس کے ساتھ بد تمیزی کر تے ہو ئے خوب زدوکوب کیا ،بس پر سوار مسافروں نے جب دونوں کے درمیان جاری اس تنازعہ کو دیکھا تو اس کو روکنے کی کوشش کی تو شامیر وہاں سے فرار ہو گیا ،اور اپنے چار ساتھیوں کو لے کر بس اڈے پر پہنچ گیا ،تاکہ وجے نایئک کے پہنچتے ہی اس پر حملہ کر دیا جائے ،پھر جب گورنمنٹ بس تھوڑی دیر بعد بس اڈے پر پہنچی تو وہاں پر پہلے سے مو جود شامیراور اس کے چار آدمیوں نے وجے نائک اور بس ڈرائیور گنیش گانگیا پر ٹوٹ پڑے اور ان کو مار مار کر زخمی کر کے ان کو چھوڑ دیا ،پھر تھوڑی دیر بعد دونوں کو سخت چوٹیں آنے کی بنا پر علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ،بدمعاشوں نے اسی پر اکتفاء نہ کیا ،بلکہ تقریبا دس لو گوں نے ہسپتال پہنچ کر ان زخمی شدہ کنڈکٹر اور ڈرائیور کو چھیڑنے لگے اور پھر دھمکی دیتے ہو ئے کہا کہ :خبردار! اگر تم نے پولیس کے پاس شکایت درج کر نے کی ہمت کی تو پھر تمہا را زندہ رہنا مشکل ہے ،مگر ان کی دھمکی کو نظر انداز کر تے ہو ئے وجے نائک اور گنیش نے اڈپی پولیس کے پاس کیس درج کر لیا ہے ،لیکن شامیر نے بھی وجے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
Share this post
