کلر موہن کی طرف سے جج کے نام لکھے گئے ایک نوٹ کو پڑھ کر سنانے کے لیے سرکاری وکیل سے کہاگیا۔ جس میں سائینیڈ موہن نے لکھا تھا کہ میری بیوہ ماں مہلک بیماری میں ملوث ہے ، بیوی اور بچوں کو دیکھنے والا کوئی نہیں اس لیے رحم کا معاملہ کرتے ہوئے فیصلہ سنایاجائے ۔ اس درخواست پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے وکیل چپّیّا بیری نے کہا کہ جس نے عورتوں کو قتل کرنے میں رتی برابر رحم نہیں کیا ،ایک خطرناک شکاری کی طرح عورتوں کا شکار کرتا رہا ایسا آدمی رحم کے قابل نہیں ، اس کو سزائے موت دینا ہی انصاف کا تقاضہ ہے ۔ دعوے کو سننے کے بعد وکیل نے کہا کہ مختلف پینل کوڈ سیکشن 376, 382, 302, 392, 301, 366, 394, 417, 465, اور 468 کے تحت سائنیڈ موہن جو کہ عورتوں کو اپنے ہاتھوں میں سے سائینیڈ یعنی زہرکھانے پر مجبور کرنے والا اور تڑپتے ہوئے عورتوں کو مرتے ہوئے دیکھ کر ان کے زیورات اور نقد رقم لوٹنے والا پتھر دل انسان موہن رحم کے قابل نہیں ۔ وکلاء کی جانب سے دئیے گئے دلائل اور موہن سائنیڈ کی جانب سے پیش کی گئی صفائی کے بعد فیصلہ کے منتظر سیکڑوں لوگوں کے سامنے جج نے تین عورتوں کے قتل کے الزام میں سائنیڈ کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ سنایا ۔ فیصلے کے بعد موہن نے عدالت سے باہر آتے ہی نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی ۔
بنگلور :آٹو رکشہ کے بدلے نینو کار!
بی بی ایم پی نے حکومت کے سامنے سبسیڈی کی سفارش کردی
منگلور 21؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) بی بی ایم پی کمشنر کی جانب سے حکومت میں پیش کیا گیا ایک منصوبہ جس میں شہر کے آٹو رکشہ کو ہٹا کر نینو کار ان کی جگہ لانے کے سلسلہ میں غوروخوض کیا جارہا ہے ۔ اسٹیٹ روڈسیفٹی کونسل کی میٹنگ میں بی بی ایم پی کمشنر ایم این لکشمی نارائن نے ریاستی حکومت کے سامنے پرپوژل رکھا کہ حکومت کی جانب سے ایسے لوگوں کو سبسڈی دی جائے جو پبلک ٹرانسپورٹ کے مقصد سے ٹاٹا نینو کار خریدنے کے خواہشمند ہے ۔ میٹنگ کے چیرپرسن وزیر ٹرانسپورٹ راما لنگاریڈی نے کہاکہ اس پروپوژل کو ٹرافک قانون 1988کے تحت دیکھ کر اگلا فیصلہ لیا جائے گا
Share this post
