دہلی سلم بستی میں ریلویز کی انہدامی کارروائی(مزید اہم ترین خبریں )

ریلویز کا یہ موقف ہے کہ انفراسٹرکچر کی توسیع کیلئے ان قبضوں کو برخواست کرنا ضروری تھا ۔ ریلویز نے تین مرتبہ نوٹس جاری کرنے کے بعد یہ کارروائی کی ۔ اس انہدامی کارروائی میں ایک چھ ماہ کی شیر خوار لڑکی جو جھونپڑی میں تھی ہلاک ہوگئی ۔ جبکہ ریلویز کا یہ موقف ہے کہ اس واقعہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور انہدامی کارروائی شروع ہونے سے دو گھنٹے پہلے ہی شیرخوار کی موت واقع ہوئی تھی ۔ دوسری طرف شکور بستی کے مقامی افراد نے ریلویز کی اس کارروائی پر شدید احتجاج کیا ہے ۔ شیرخوار کے والد نے کہا کہ ریلوے حکام تھوڑی سی مہلت دیتے تو یہ افسوسناک واقعہ پیش نہ آتا ۔ محمد انور جو اس شیرخوار رقیہ کے والد ہیں اپنی اہلیہ کے ساتھ انتہائی غمزدہ تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکام نے پہونچ کر دروازہ کھٹکھٹایا اور ہم نے گھبراہٹ کے عالم میںاپنا سامان اٹھانا شروع کیا تھا کہ اسی دوران کپڑوں کا ڈھیر میری پیاری بیٹی رقیہ پر گرپڑا اور یہ اس کی موت کا سبب بن گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ عہدیدار ہمیں تھوڑا سا وقت دیتے تو شائد یہ واقعہ پیش نہ آتا ۔ 


ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو شاخ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے

25ہزار خاندانوں کو امدادی سامان تقسیم کیا جائے گا۔ 

چنئی14دسمبر (فکروخبر/ پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے تمل ناڈو شاخہ کے ریاستی صدر تہلان باقوی نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کی راحت رسانی اور خدمات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تمل ناڈو کے چنئی ، کانجی پورم ، تروللور اور کڈلور اضلاع میں ہوئے حالیہ برسات اور سیلاب کی وجہ سے کئی رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے تھے۔ جس کی وجہ سے ہزاروں جھونپڑیوں اور مکانات میں پانی گھس آیا اور جس سے عوام کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ برسات کی وجہ سے آئے سیلاب میں پھنسے متاثرین کی مدد کے لیے ایس ڈی پی آئی کی جانب سے پہلے مرحلے میں 10بوٹس اور سینکڑوں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے اور پارٹی کی جانب سے منتخب ماہر تیراکوں کی مدد سے تقریبا 10ہزار سے زیادہ لوگوں کوسیلاب سے بچایا گیا اور متاثرین میں 3 کروڑ روپئے کے امدادی سازو سامان تقسیم کئے گئے۔ راحت رسانی کے کام میں ایس ڈی پی آئی کے 5 ہزار سے زائد کارکنان نے حصہ لیا اور دیگر ہزاروں کارکنا ن نے امدادی رقم اور سازو سامان جمع کرنے کی ذمہ داری نبھائی۔ تہلان باقوی نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے سیلاب متاثرہ اضلاع میں تقریبا 3لاکھ لوگوں کو کھانے پینے کی چیزیں ، طبی امداد ،امدادی سامان ، وغیرہ فراہم کیا گیا۔ اس کے علاوہ سیلاب کے بعد آنے وباء کے مدنظر پارٹی کی جانب سے اعلان شدہ صفائی مہم کے تحت ہزاروں کارکنان نے صفائی مہم میں حصہ لیا جس میں 150مقامات کی مکمل پاکی صفائی کی گئی۔ سینکڑوں مقامات پر طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ طبی کمیپوں سے 75ہزار افراد نے استفادہ حاصل کیا۔ ان طبی کیمپوں میں سیلاب متاثرین کو تقریبا 25لاکھ کی لاگت کی دوائیاں فراہم کی گئیں۔ راحت رسانی کے دوسرے مرحلے کے طور پر ایس ڈی پی آئی نے3.5کروڑ کی امدادی رقم کے ذریعے 25ہزار خاندانوں کو فی کس 1400/-روپئے مالیت کی امدادی سامان تقسیم کرنے کا فیصلہ کرکے متاثرین میں امدادی سازو سامان تقسیم کا کام شروع کردیا گیاہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ برسات اور سیلاب کی وجہ سے سڑکوں کی مرمت اور تعمیر، پاکی صفائی اور راحت رسانی کے کام کو جنگی پیمانے پر کیا جائے ۔اس کے علاوہ وباء پھیلنے سے بچنے کے لیے مناسب اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر تہلان باقوی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمل ناڈو سیلاب متاثرین کے لیے 20ہزار کروڑ روپئے فوری طور پر جاری کرے۔ حالیہ برسات میں کسانوں کو کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، لہذا تمام کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کیاجائے۔ حالیہ برسات میں چنئی کارپوریشن کی غیر فعال انتظامیہ کی وجہ سے چنئی کے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لہذا تمل ناڈو حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر چنئی کے غیر فعال کارپویشن انتظامیہ کو برطرف کیا جانا چاہئے۔ 

انہدامی کارروائی پر کجریوال برہم ، آج وزیر ریلوے سے ملاقات

متاثرین کو رہائش اور غذا کی فراہمی میں ناکامی پر تین عہدیدار معطل ،

ریلوے عہدیدار کوئی طمانیت دینے میں ناکام

نئی دہلی۔14دسمبر (فکروخبر/ذرائع)دہلی میں محکمہ ریلوے نے انہدامی کارروائی کرتے ہوئے 1200 سلم جھونپڑیوں کو منہدم کردیا ۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے شکور بستی میں کی گئی اس انہدامی کارروائی اور شیر خوار کی موت کا مسئلہ کل وزیر ریلوے سریش پربھو سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آج ریلوے عہدیداروں نے چیف منسٹر سے ملاقات کی لیکن وہ ان کے جواب سے مطمئین نہیں تھے ۔ ریلوے عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ انہدام سے پہلے کوئی بازآبادکاری اسکیم نہیں ہے ۔ چیف منسٹر ریلویز کے ان دعوؤں کو بالکل مسترد کردیا ۔ انہوں نے جھونپڑوں سے نکالے گئے متاثرین سے ملاقات کی اور کہا کہ جو لوگ 1992-94 سے یہاں رہ رہے تھے انہیں اچانک بے گھر کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ جھونپڑیاں منہدم کی ہیں وہ انسان نہیں بلکہ جانور اور اس سے بھی بدتر ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ریلوے عہدیدار منسٹر دہلی کو اطمینان بخش جواب دینے میں ناکام رہے ۔ کجریوال نے جب پوچھا کہ انہدامی کارروائی سے قبل بازآبادکاری کیلئے کیا اقدامات کئے گئے تو عہدیداروں نے کہا کہ وہ اس بارے میں ریلوے بورڈ اور وزارت مطلع کریں گے ۔اروند کجریوال نے دو سب ڈیویژنل مجسٹریٹ اور ایک سپرنٹنڈنٹ انجنیئر کو معطل کردیا جو متاثرین عوام کیلئے غذا اور رہنے کا انتظام کرنے میں ناکام رہے ۔ تنازہ اس وقت کھڑا ہوا جب دہلی ڈیویژنل ریلوے منیجر ارون ارورہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان قبضوں کو برخواست کرنا ضروری تھا کیونکہ ٹرینوں کی آمد و رفت کیلئے یہ جوکھم تھے ۔ یہ جھونپڑیاں سیفٹی زون کے اندرون 15 میٹر واقع تھی ۔ دہلی کمیشن فار ویمن کی سربراہ سواتی ملیوال نے انہدامی کارروائی کے مقام کا دورہ کیا ۔ مقامی عوام انہیں ایک جھونپڑی میں لے گئے جہاں 7 سالہ طالبہ مسکان اپنے سر پر پٹی باندھے لیٹی ہوئی تھیں ۔ دوسری طرف لوگ اس کے والدین کو سامان نکالنے میں مدد کررہے تھے ۔ یہ انہدامی کارروائی کل انجام دی گئی ۔


۔7 ارب 60کروڑ امریکی ڈالر مالیتی تاپی گیس پائپ لائن

حامد انصاری ، نواز شریف اور دیگر نے ملکر سنگ بنیاد رکھا

میری (ترکمانستان)۔14دسمبر (فکروخبر/ذرائع) نائب صدرجمہوریہ محمد حامد انصاری 145 وزیراعظم پاکستان نواز شریف اور ترکمانستان و افغانستان کے دیگر قائدین نے آج پُرعزم 7ارب 60کروڑ امریکی ڈالر مالیتی تاپی پائپ لائن پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھا جس سے برقی توانائی کی قلت والے ملک ہندوستان کو اپنے برقی پیداوار کے کارخانے کو چلانے کیلئے درکار گیس دستیاب ہوگی ۔ حامد انصاری بذریعہ طیارہ قدیم شہر میری پہنچے 145 جو دارالحکومت عشق آباد سے 311کلومیٹرکے فاصلہ پر ہے اور قدیم شاہراہ ریشم کا ایک حصہ تھا ۔ یہاں انہوں نے 1800کلومیٹر طویل تاپی گیس پائپ لائن کیلئے سنگ بنیاد تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر صدر افغانستان اشرف غنی 145 صدر ترکمانستان گربانگولی یردعاموھ میدوف بھی موجود تھے ۔ انہوں نے ایک بٹن دبایا جس سے پائپوں کی ویلڈنگ کا آغاز ہوگیا ۔ بعدازاں انہوں نے پائپ پر اور ایک دستاویز پر دستخط کئے ۔ اسے ایک کیپسول میں رکھ کر زمین میں دفن کردیا جائے گا ۔اس تقریب میں نائب صدرجمہوریہ نے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ پراجکٹ ڈسمبر 2019ء تک کارکرد ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجکٹ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ترکمانستان بھاری مقدار میں گیس ایسے مقامات تک پہنچا سکے گاجہاں اس کی ضرورت ہے ۔ تاپی پائپ لائن میں 9کروڑ معیاری مکعب میٹر گیس روزآنہ 30سال تک منتقل کرنے کی صلاحیت ہوگی ۔ ہندوستان اور پاکستان کو فی کس 38 ایم ایم ایس سی ایم ڈی گیس حاصل ہوگی ۔ جب کہ 14ایم ایم ایس سی ایم ڈی افغانستان کو سربراہ کی جائے گی ۔ نائب صدر جمہوریہ نے اس پراجکٹ کو آرزؤں کے حقیقت بننے سے تعبیر کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ قدیم دور سے اس پراجکٹ سے دلچسپی رکھنے والے متحد ہوکر کام کرتے رہے ہیں 145 تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے دشمن منفی طاقتیں پراجکٹ کی کامیابی میںرکاوٹ نہ پیدا کرنے پائیں ۔ یہ پراجکٹ مناسب انداز میںمکمل ہوجائے ۔ انہوں نے وزراء اور عہدیداروں کی بھی ستائش کی ۔


ملک کا ہر شہری بلاخوف و خطر زندگی گزارے :صدرجمہوریہ

کولکتہ ۔ 14دسمبر (فکروخبر/ذرائع)ہندوستان کی خصوصیت کثرت میں وحدت کا حوالہ دیتے ہوئے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ ملک کا سماجی ڈھانچہ اسی صورت میں مضبوط و مستحکم رہے گا جب ہر انفرادی شخص کسی ڈر اور خوف کے بغیر زندگی گزارے ۔ کلکتہ کے چرچ کی 200 سالہ تقاریب کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہا کہ ہر مذہب انسانیت کی بنیادی اقدار کی تعلیم دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواداری ، صبر و تحمل اور ایک دوسرے کے نظریات کو قبول کرنے کی صلاحیت ان اصولوں کی بنیاد ہے ۔ ہندوستان کو اپنے کثرت میں وحدت نظریات پر فخر ہے ۔ یہاں کئی بڑے مذاہب کے لوگ بستے ہیں اور صدیوں سے ایک تہذیب و تمدن کا سلسلہ چلاآرہا ہے ۔ ہمارے سماج کا یہ ڈھانچہ اسی وقت مضبوط و مستحکم رہے گا جب ہر انفرادی شخص بلالحاظ ذات پات ، مذہب اور علاقہ پوری آزادی کے ساتھ زندگی گزارے اور اسے کسی طرح کا خوف اور اندیشہ لاحق نہ ہو ۔ دادری قتل اور اس کے مابعدواقعات پر ملک میں بڑھتی عدم رواداری کے تعلق سے جاری مباحث کے پس منظر میں صدرجمہوریہ نے ملک میں رواداری اور تکثیریت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد ہی ہمارے سماجی اقدار کی اصل طاقت ہے


نقلی انجن آئیل کی تیاری پر ایک شخص گرفتار

بھاری مقدار میں آئیل ضبط ، کمشنر ٹاسک فورس کی کارروائی

حیدرآباد 14دسمبر (فکروخبر/ذرائع)برانڈیڈ آئیل کمپنیز کے نقلی انجن آئیل تیار کرنے والے ایک شخص کو کمشنر ٹاسک فورس ویسٹ زون نے گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے بھاری مقدار میں ملاوٹی انجن آئیل برآمد کرلیا ۔ تفصیلات کے بموجب 45 سالہ شیوا روی ساکن سلیم نگر کالونی ملک پیٹ افضل گنج ، مہاراج گنج میں گزشتہ 8 برسوں سے رینوکا انٹرپرائزس کے نام سے انجن آئیل کمپنی چلارہا تھا ۔ گزشتہ تین سال سے وہ آسانی سے روپئے کمانے اور زیادہ منافع کی غرض سے نقلی انجن آئیل کا کاروبار شروع کیا ۔ پولیس نے بتایا کہ روی علاقہ فیل خانہ بیگم بازار سے سستا تیل 14 ہزار روپئے فی بیارل خریدا کرتا اور اس کے ذریعہ نقلی انجن آئیل تیار کرکے اسے برانڈیڈ کمپنی انڈین آئیل بھارت پٹرولیم اور دیگر کمپنیوں کا آئیل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے فروخت کیا کرتا تھا ۔ انجن آئیل جو موٹر سائیکلوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے 30 تا 35 بیارل ہر ماہ فروخت کرتے ہوئے لاکھوں روپئے کمارہا تھا ۔ ٹاسک فورس نے روی کے قبضے سے نقلی تیل اور دیگر اشیاء برآمد کرلیا ۔ گرفتار شخص کو ضبط شدہ اشیاء کے ساتھ افضل گنج پولیس کے حوالے کردیا ۔


اردوہندوستان کی زبان ہے :سشما سوراج

نئی دہلی،14دسمبر (فکروخبر/ذرائع)وزیر خارجہ سشما سوراجکا کہنا ہے کہ 'اردو میری ملک کی زبان ہے.' وزیر خارجہ نے لوک سبھا میں پاکستان کے سفر کو لے کر بیان دیتے ہوئے یہ کہا. انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات بہت اچھے ماحول میں ہوئی.انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے میرے پاکستان دورے پر کہا کہ اس دن میں نے ہر رنگ کی ساڑی کیوں پہن رکھی تھی. میں چہارشنبہ کو سبز ہی ساڑی پہنتی ہوں اور اس دن چہارشنبہ ہی تھا. اس میں کیا بات ہے؟ اسی درمیان ترنمول کانگریس کے Saugata Roy نے اردو زبان کا ذکر کیا تو سشما بولیں کہ ہاں، اس پر بھی کچھ لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا کہ میں نے اردو میں کیوں بات کی.سشما نے کہا کہ اردو میرے ملک کی بھی زبان ہے. اردو ان کی بھی زبان ہے اس لیے میں نے اردو میں بات کی. انہوں نے کہا کہ پاکستان سفر میں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کی چار نسلوں سے ایک ساتھ ملاقات کی جن میں ان والدہ (ماں)، ان کی بیوی، بیٹی مریم اور ناتی پوتے بھی شامل تھے. سشما نے کہا، 'خارجہ پالیسی میں یہ سب چیزیں اہمیت رکھتی ہیں.'


بچانا ہے اگر پیسہ تو ابھی چھوڑ دیں یہ بری عادتیں-!!!

14دسمبر (فکروخبر/ذرائع)بہت دفعہ ہمارے نفع نقصان کے لئے ہمارے عادات ذمہ دار ہوتی ہیں، ایسے میں پیسے سے منسلک یہ آٹھ عادات اگر آپ نے بھی پال لی ہیں تو فوری طور پر انہیں بدل دیںآمدنی اٹھنی خرچہ روپیہ، یہ جملہ تو سنا ہی ہوگا آپ نے. مہینے کے آخر میں آپ کو بھی اگر لگتا ہے کہ آپکا خرچ انکم کے زیادہ ہے،اس کا مطلب آپ کو اس بری عادت کے چنگل میں ہیں، فوری طور پر اپنے جیب خرچ کے لیے مانیٹر کرنا شروع کر دیجئے. آپ کے بجٹ کو ایسے پلان کریں کہ انکم کے اندر ہی سارے خرچ نکل آئیں.
مستقبل میں ایسا کریں گے، ویسا کریں گے. اففو-! کتنی پلاننگ کرتے ہیں لوگ. اگر آپ بھی ایسا ہی کرتے ہیں تو اچھے دن کا انتظار ہی کرتے رہ جائیں گے.اچھے سے اندازہ کریں اور دیکھیں کہ موجودہ دور میں اگر آپ اپنے پلان پر خرچ کر سکتے ہیں تو فوری کر ڈالیں، کیونکہ آگے سوچتے سوچتے وقتریت کی طرح ہاتھ سے پھسلتا چلا جاتا ہے -.اگر آپ قرض لے رہیں ہیں تو ایک بات پر سنجیدگی سے غور ضرور کر لیجئے کہ قرض ایسی بڑی ضروری چیز / کام کے لئے لیا جا رہا ہوں اوراس کے بغیر کام نہیں چلے گا تو ہی لیا کریں.کچھ لوگوں کو مثال کے طور پر پیسوں کے چکر میں جوا کھیلنے کی لت لگ جاتی ہے. لیکن توجہ رہے کہ جتنی آسانی سے پیسہ آتا ہے اتنی ہی تیزی سے نکلبھی جاتا ہے. اس جوئے سے اچھا کسی نئے کاروبار یا کام میں پیسہ لگائیے.باقاعدہ طور بچت کی عادت ڈالیے. اگرچہ آپ کو آپ کی انکم کا چھوٹا سا ہی حصہ بچا پا رہے ہوں لیکن باقاعدہ طور پر بچائیے ضرور.کسی بھی نئے کام میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اس کا اچھے سے تجزیہ کر جمع. اکثر ایسا دیکھا جاتا ہے کہ لوگ بغیر سوچ غور کے پیسے لگا دیتےہیں جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑتا ہے.اگر ڈیو ڈیٹ کے بعد آپ نے کریڈٹ کارڈ کے بل اور دیگر بل جمع کرنے کی عادت بنا لی ہے تو یہ بری عادت ہے. اس خرچ میں بھی اضافہ ہوتا ہےاور امیج بھی نیچے ہوتی ہے. اس بل کی ادائیگی کی ڈیڈ کی توجہ رکھیں اور اخراجات کو مینج کریں.سگریٹ یا دیگر کسی طرح کے نشے کو پال رکھا ہے تو اس سے آپ کی اقتصادی نقصان تو ہوتا ہی ہیں ساتھ ہی صحت نازک ہوتی ہے سو اس سے باز رہا کریںاگر آپ دن میں 100 روپے کی سگریٹ پیتے ہیں تو ماہ کے 3000 اور سال کے 36 ہزار روپے ہو گئے. یہ 36 ہزار روپے ہو سکتا ہےان تمام باتوں پر آپ غور کرتے ہویے خرچ کریں تو آپ کو مالی طور پر نقصان نہیں ہوگا

Share this post

Loading...