نئی تعلیمی پالیسی کی کانگریس چیف نے کی مخالفت : کہا  این ای پی ناگپور کی تعلیمی پالیسی

بنگلورو05 ستمبر 2021 (فکروخبرنیوز/ ذرائع) نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے نفاذ پر بی جے پی حکومتوں کو نشانہ بناتے ہوئے  کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کے روز اس پالیسی کو ناگپور تعلیمی پالیسی قرار دیا کیونکہ آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کا صدر دفتر ناگپور میں ہے۔

آر ایس ایس بی جے پی کی نظریاتی بنیادی تنظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس پالیسی کی مخالفت کر رہی ہے جب تک کہ اس پر اسٹیک ہولڈرز اور اسمبلی میں بات نہ کی جائے۔

"NEP پر وسیع پیمانے پر بحث ہونی چاہیے تھی۔ میں انتخاب کے لحاظ سے ایک ماہر تعلیم ہوں ، میں تعلیمی ادارے چلا رہا ہوں۔ میں مختلف تنظیموں کا ٹرسٹی یا چیئرمین ہوں ، لیکن میں اس تعلیمی پالیسی کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ میں نے اس کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ دو تین بار اس کے بارے میں طلباء اور اساتذہ کے ساتھ بات چیت کی لیکن اس کے اندرونی راز کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔

یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ بغیر کسی بحث کے جلد بازی میں پالیسی پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

"تعلیم ریاست کا موضوع ہے ، اس پر ریاستی اسمبلی  میں بحث ہونی چاہیے۔ اس سے والدین میں تشویش اور اساتذہ میں الجھن پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نئی تعلیمی پالیسی نہیں ہے ، یہ ناگپور کی تعلیمی پالیسی ہے۔ شیو کمار نے کہا کہ ہمارے لیے اس کی اجازت دینا ممکن نہیں ہے جب تک کہ اس پر مکمل بحث نہ ہو۔

جمعہ کو کرناٹک میں قائد حزب اختلاف سدارامیا نے جمعہ کو ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ این ای پی کو نافذ کرنے کا اپنا فیصلہ واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کا مقصد طلباء کو فرقہ واریت میں ڈھکیلنے کے مترادف ہے۔

Share this post

Loading...