کنوینر نوائط محفل ڈاکٹر محمد حنیف شباب کے استقبالیہ کلمات کے بعد محفل کے جنرل سکریٹری جناب محمدصادق اسرمتا نے نوائط محفل کا تعارف عوام کے سامنے رکھا ، جناب ایم جے مولا نے ایک نوائطی نظم پیش کی۔ علاوہ ازیں جناب عبد الرحمٰن محتشم جان اور جناب سید خلیل الرحمٰن صاحب نے اپنے خطاب میں نوائط زبان کے عروج وترقیات کے لیے باہم تعاون کاتذکرہ کرتے ہوئے اس کی اپیل بھی کی۔ اس کے علاوہ کئی سارے مہمان علماء کرام اور دیگر ذمہ داران نے اپنے اپنے تاثرات کو لوگوں کے کے سامنے رکھا۔ نوائط محفل کے صدر جناب سید عبد اللہ لنکا نے خطبۂ صدارت پیش کی جب کہ تمام مہمانوں کا شکریہ مولانا عبدالعلیم قاسمی نے ادا کی۔ جلسہ کے دوران جب ظہر کا وقت پہنچا اور پھر اذان کے بعد نماز کی ادائیگی کے لئے وقفہ نہ دئے جانے پر دورانِ اجلاس ہی شرکاء اجلاس میں چہ میگوئیاں ہونے لگی تھی، اس کے باوجود جلسہ کی کارروائی کو جاری رکھا تھا جلسہ کے اختتام کے بعد بعض لوگوں نے اس پر کھل کر اعتراض جتایا۔فکروخبر سے بات کرتے ہوئے بعض لوگوں نے کہا کہ دو دن قبل ہی رابطہ کی جانب سے ہم وطن برادران کے ساتھ باہم یکجہتی پروگرام میں باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ نماز کے بعد جلسہ کی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا اور ایسا ہی ہوا،حقیقت یہ ہے کہ اس جلسہ میں اگر کارروائی آگے بڑھاتے تب بھی حرج نہ تھا کیوں کہ یہاں معذرت کرسکتے تھے مگر آج کے اپنے جلسہ میں اس طرح جلسہ کو نماز پر ترجیح دینے سے تکلیف پہنچی ہے۔ کھیل و کود چاہے جو بھی پروگرام ہو احبابِ بھٹکل کی یہ شان رہی ہے کہ نماز کو اولین ترجیح دی جاتی تھی اور نماز کے فراغت کے بعد دیگر چیزوں کی کارروائی آگے بڑھائی جاتی تھی۔
Share this post
