اور الزامات کے صحیح ثابت ہونے پر کیس درج کرتے ہوئے مذکورہ ادارے اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارہ جوئی کا بھی مطالبہ کیا ہے ، انہوں نے اس موقع پر مذکورہ بالا ڈیپارٹمنٹ میں پیش کی گئی شکایتی کاپیوں کو ایڈیٹر کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی درسگاہوں میں آج کل بدعنوانیوں کا بول بالا ہے ، اس سے قبل بھی اس ادارے میں امتحان کے دوران بدعنوانی کو دیکھا گیا تھا اور یہ سارے مناظر میڈیا میں آگئے تھے، مگر اس کے باوجو د کوئی قانونی کارہ جوئی نہیں ہورہی ہے ، انہوں نے اپنے شکایت کی کاپی میں دس دھاندلیوں کا ذکر کیاہے ، جس میں سرفہرست، بہت ہی کم طلباء کا ایڈمیشن اور ان کی حاضری، کھیل ، ورزش اور دیگر تعلیمی کارروائیو ں کے لیے ضروری کھیل کا میدان نہیں ، اسکول کے ایک سو میٹر کے اندر اندر شراب کی دکانیں، ایک ایکٹر زمین جو اسکول انتظامیہ کے نام پر رجسٹر ہو وہ بھی نہیں ہے، یا پھر30سال کا لیز قرار داد بھی نہیں ہے، اسی طرح تعلیمی ایکٹ کے تحت جو سیکیوریٹی انتظام طلباء و عمارت کو ہونی چاہئے وہ بھی ندارد، اور تعلیمی ایکٹ کے تحت بہترین صلاحیت اور اعلیٰ ڈگری حاصل کرنے والے اساتذہ کی کمی بلکہ نہ کے برابر، اسکول میں بار بار ہورہی بدعنوانیوں کے خلاف پولس تھانے میں شکایت درج ہے، ہال ٹکٹ دئے بغیر امتحان میں حاضری کی اجازت دینے جیسے سنگین الزامات سید علی نے اپنے شکایت کاپی میں درج کرتے ہوئے مذکورہ بالا چار تعلیمی ڈپارٹمنٹ میں شکایت کی ہے ، اس کے علاوہ انہوں نے یہاں بھٹکل سے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت تمام تفصیلات حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی ہے ۔ فکروخبر ادارے میں ولی شاہ نے مذکورہ بالاڈپارٹمنٹ سے موصول ہوئی جوابی کاپیوں کو بھی حوالے کیا ہے جس میں ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران نے یہ ہدایت جاری کی ہے کہ فور ی متعلقہ ادارے کی چھان بین کرتے ہوئے رپورٹ جمع کیا جائے ، اور رپورٹ کے بعد مذکورہ ادارے کے خلاف قانونی کارہ جوئی کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔
Share this post
