بنگلورو 17/ دسمبر 2019(فکروخبر /ایس این بی) پولیس پر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو روکنے او رنظم وقانون برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اگر کوئی جرم کرتا ہے تو اس کے لیے حکومت نے جرمانہ بھی مقرر کیا ہے۔ اس جرمانہ کی رقم راست طور پر سرکاری خزانوں میں بھی جمع ہوتی ہے لیکن ایسے پولیس اہلکار بھی دیکھے گئے ہیں جو عوام کو ڈرا دھمکا کر رقم وصول کرتے ہیں اور اس کی کوئی رسید نہیں دیتے، اس طرح وہ عوام کو ایک طرف تو دوسری طرف حکومت کو دھوکہ دیتے ہیں۔ حال ہی میں اعلیٰ پولیس افسران نے جال بچھا کر ایک پولیس ٹولی کو گرفتار کیا ہے جو غیر مجازی آلکومیٹر (نشہ کی شناخت کرنے والا میٹر) کرکے موٹر سوارو ں سے جرمانہ وصول کرکے اپنی جیب میں بھرلیتے تھے۔ بسا اوقات پولیس اہلکار گاڑیوں کو روک کر ڈرائیوروں کے منہ کے قرہب آلکو میٹر لے جاتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس ڈرائلیور نے شراب پی ہے یا نہیں۔ شراب پی کر گاڑی چلانا جرمانہ کا باعث بنتا ہے۔ ان پولیس اہلکاروں نے جو آلکو میٹر رکھاتھا وہ محکمہ پولیس کی طرف سے نہیں دیا گیا تھا بلکہ انہو ں نے خود اپنے ذاتی پیسے سے آلکو میٹر خرید لیا تھا۔ محکمہ سے دئیے جانے والے میٹر کا کنکشن راست طور پر محکمہ کی ویب سائٹ سے ہوتا ہے او ریہ بتاتا ہے کہ کس نے کہا ں او رکتنا جرماہ وصول کیا۔ بعد ازاں اس میٹر کے حساب سے پولیس والوں کو وصول کرکے جرمانے کی رقم محکمہ میں بھرنی پڑتی ہے لیکن موجودہ معاملہ میں جو آلکو میٹر کے ذریعہ بتایا جاتاتھا کہ ا نہوں نے شراب پی رکھی ہے۔ ڈرائیور یہ دیکھ کر حقیقی طو رپر میٹر میں بتارہا ہے۔ مذکورہ پولیس والے ان شرابی ڈرائیوروں کو بتاتے کہ اگر آپ عدالت جائیں گے تو کثیر رقم دینی پڑے گی۔ اس پر یہ ڈرائیور بعض وقت نقد رقم ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ ان پولیس اہلکاروں نے اپنا ذاتی پے ٹی ایم کھاتہ بھی کھول رکھا تھا، اگر ڈرائیور کے پاس نقد رقم نہ ہوتی تو اس پی ٹی ایم کھاتے میں رقم جمع کرالیتے تھے۔ اس ٹولی کے بارے میں انہیں کے ایک ساتھی نے اعلیٰ افسران کو بتایا تو انہو ں نے خود پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم بنائی او رایک گاڑی لے کر اس راستے سے گذرے، ان لوگوں نے آلکو میٹر سے ان کی جانچ کی اور جرمانہ بھرنے کے لیے کہا۔ جیسے ہی یہ لوگ جرمانہ بھرنے کے لیے آگے بڑھے اعلی پولیس افسران نے وہاں پہنچ کر ان دھوکہ باز پولیس افسروں کو پکڑ لیا، اس معاملہ میں ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور تین کانسٹیبلوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Share this post
