ناندیڈ -بنگلور ایسکپریس ٹرین بھیانک آگ حادثے کی شکار

بوگی نمبر D1میں پہلے یہ آگ ہنگامی طورپر نظر آئی پھر اس کے بعد یہ آگ ایک دوسرے بوگیوں میں پھیلتے ہوئے انسانی جانوں اور مالوں کو نقصان پہنچایا۔ فائربریگیڈ عملہ اور دیگر راحت رسانی کا عملہ موقع واردات پر پہنچ کر قریب 8مہلوکین کو باہر نکالا تھا،زخمیوں کو دھرماورم، پٹا پورتی، اور اننت پورکے اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے ۔ کوچ ڈی1میں قریب 57مسافر سفر کررہے تھے اور اس میں سے اکثر کا تعلق کرناٹک کے مختلف علاقوں سے ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ آگ حادثے کو دیکھ کر بعض مسافر چین کھینچ کر نیچے کودنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے بھی کئی اموات پیش آئی ہیں۔ معاملہ کی پوری طرح چھان بین کی جارہی ہے اور راحت رسانی کا عملہ ابھی تک اپنی کارروائی میں منہمک ہے ۔ 

کُل مجلس اتحاد اُلمسلمین کی عوامی مقبولیت اور لوگوں میں اس پارٹی کو لے کر جوش و خروش

بیدر ۔28دسمبر(فکروخبر/ذرائع )کل مجلس اتحاد اُلمسلمین کی عوامی مقبولیت اور لوگوں میں اس پارٹی کو لے کر جوش اور جذبہ کو دیکھتے ہوئے اور ہر طرف سے مجلس میں شمولیت کیلئے نوجوانوں کے اصرار پر بیدر مجلس کا ایک وفد صدر مجلد بیدر جناب الحاج سید منصور احمد ادری انجینئر کی قیادت میں موضع قاسم پور پہنچا جہاں سینکڑوں نوجوان مجلس میں شامل ہونے کیلئے وہاں انکا انتظار کررہے تھے ۔ صدر مجلس کے ساتھ بیدر کے سنئیر مجلسی قائد جناب محمد حبیب الرحمن سابق رکن بلدیہ ‘جناب عبدالعزیز منا بھائی مجلسی رکن بلدیہ بیدر‘مرزا فہیم بیگ خازن مجلس ٹاؤن کمیٹی بیدر‘جوائنٹ سکریٹری وسیم کرمانی‘ بھی موجود تھے ۱س موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سید منصور احمد قادری صدر مجلس بیدر نے کہا کہ اپنی شناخت کی برقراری اور مسائل کے حل کیلئے مجلس سے جُڑ جاؤ تمہارا اتحاد تمہاری کامیابی اور تمہارے مسائل کا حل ہے۔ دلت ‘کرسچن اور دیگر پسماندہ طبقات جو برسراقتدار لوگوں کے ظلم اور نانصافی سے بیزار ہیں آج کسی نجات دہندہ کے متلاشی ہیں ۔آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم جرائتمندی اور بیباکی کے ساتھ آگے بڑھیں اور مظلوموں کا ساتھ دیں ۔یہی وقت کا تقاضہ بھی ہے اور ہمارا دینی فریضہ بھی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ 543ارکانِ پارلیمنٹ میں صدر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین نقیبِ ملت بیرسٹر اسد الدین اویسی کو ’’بیسٹ پارلیمنٹری کا ایوارڈ دیا جانا نہ صرف ہمارے لئے باعثِ فخر ہے بلکہ اس بات کا غمازی بھی ہے کہ نقیبِ ملت کسی ایک فرقہ کے نہیں بلکہ ہندوستان کے تمام پچھڑے ہوئے اور پسماندہ طبقات کی بھی نمائندگی کرتے ہیں ۔اس اجلاس میں جناب محمد حبیب الرحمن‘ عبدالعزیز منا بھائی اور مرزا فہیم بیگ نے بھی مُخاطب کیا ۔وہاں موجود مذکورہ دیہات کے نوجوانوں میں قابلِ ذکر جناب محمد نصیر ‘ اعظم پٹیل ‘فاروق‘ عبدالکلام‘ ظہیر الدین ‘محسن پٹیل‘ عبداللہ پٹیل‘ اور محمد سُلطان موجود تھے۔

مسلم ہیومن رائٹس اُردو کے ساتھ ہورہی نا انصافی کے خلاف ہمیشہ سے ہی کمربستہ رہی ہے

بیدر ۔28دسمبر(فکروخبر/ذرائع )جناب سید وحید لکھن صدر مسلم ہیومن رائٹس اسو سی ایشن ضلع بیدر نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مسلم ہیومن رائٹس اُردو کے ساتھ ہورہی نا انصافی کے خلاف ہمیشہ سے ہی کمربستہ رہی ہے ۔اس کا واضح ثبوت ہمناآباد کی میں ہماری یونٹ کے ذمہ داروں نے فوری طورپر ہمناآباد میں تعمیر کردہ نئے ریلوے اسٹیشن کے بورڈ پر اُردو زبان میں ہمناآباد کو نہ پاکر فوری طورپر متعلقہ عہدیداروں سے اس ضمن میں کامیاب نمائندگی کی ۔ان کی اس نمائندگی پر محکمہ ریلوے کے ذمہ داروں نے مسلم ہیومن رائٹس اسو سی ایشن ہمناآباد کی بر وقت اس طرح کی نمائندگی پر اپنی غلطی کا حساس کرتے ہوئے ہمناآباد ریلوے اسٹیشن کے بورڈ پر اُردو میں ہمناآباد تحریر کردیا ہے ۔ جناب سید وحید لکھن نے ہمناآباد کے اسو سی ایشن کے ذمہ دارو ں صدر محمد الیاس‘سکریٹری سید یسین‘ حبیب بیگ نائب صدر کو مبارکباد دی ہے کہ انھوں نے اس نمائندگی سے حقیقی محبِ اُردو ہونے کا شرف حاصل کیا ہے ۔جناب سید وحید لکھن ضلعی صدر اسو سی ایشن نے پریس نوٹ میں مزید بتایا ہے کہ جہاں کہیں بھی اُردو کے ساتھ ناانصافی ہوگی مسلم ہیومن رائٹس اسو سی ایشن فوری حرکت میں آتے ہوئے حکومت کے ذمہ داروں تک پورے اثر و رسوخ کے ساتھ نمائندگی کرتے رہے گی ۔

لوک سبھا انتخابات کیلئے اُلٹی گنتی کا آغاز ہوچکا
کانگریس کے رکن لوک سبھا مسٹر این دھرم سنگھ کے خلاف شدید بیزارگی و ناراضگی پائی جاتی ہے۔

بیدر ۔27دسمبر(فکروخبر/ذرائع )لوک سبھا انتخابات کیلئے اُلٹی گنتی کا آغاز ہوچکا ہے ۔ضلع بیدر کے رائے دہندگان میں عموما اور خصوصا مسلم رائے دہندگان نے کانگریس کے رکن لوک سبھا مسٹر این دھرم سنگھ کے خلاف شدید بیزارگی و ناراضگی پائی جائیجا تی ہے ۔2099کے انتخابات میں انھو ں نے نہ صرف ضلع بیدر کی بھر پور ترقی کے وعدے کئے تھے بلکہ ہر تعلقہ مستقر اور بیدر میں کئی صنعتوں کے قیام کے ذریعے بے روزگاری پر قابو پانے کے اقدامات کریں گے ۔جب اُن پر بیرون ضلع اُمیدوار ہونے کا الزام لگایا گیا تو انھو ں نے ہر ماہ ایک ہفتہ بیدر مستقر پر رہتے ہوئے مسلسل تعلقہ جات کا دورہ کرتے ہوئے عوام کے رابطہ میں رہیں گے ۔لیکن انھوں نے اپنے اس تیقن کو پورا نہیں کیا ۔کانگریس اعلی کمان کو چاہئے کہ وہ من مانی طورپر اوپر سے اُمیدوار کو مسترد کرنے کی کوشش کرے گی تو اُسے چاہئے کہ مئی 2013ء میں ضلع میں بیدر میں 6اسمبلی حلقہ جات میں کانگریس کو 4نشستیں کھودینے پڑا ۔چونکہ ریاست میں کانگریس کو بھاری اکثریت حکومت بنانے کا موقع ملا تو پارٹی نے اس شکست کا کوئی نوٹ نہیں لیا ۔کانگریس کو چاہئے کہ وہ اس دستک کو محسوس کرے ۔مسٹر سنگھ گُلبرگہ سے حیدرآباد جاتے ہوئے یا حیدرآباد ایر پورٹ سے گُلبرگہ جاتے ہوئے شہر کے مضافات میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس میں چند گھنٹے روک کر اپنے حامی اور جئے جئے کے نعرے لگانے والوں سے ضلع کے حالات سے وقفیت حاصل کرکے روانہ ہوجاتے ہیں ۔ضلع بیدر کے عام رائے دہندے ان کی کارکردگی سے شدید ناراض ہیں ۔ان خیالات کا اِظہار جناب محمد شجیع الرحمن انجینئر صدر انجمن خوشنویسیان بیدر نے صدر کُل ہند کانگریس کو لکھے گئے ایک مکتوب میں کیا ہے ۔انھوں نے کانگریس اعلی کمان سے مطالبہ کیا ہے کہ 2014ء میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں ضلع بیدر کے باہر کے کسی اُمیدوار کو ہرگز قبول نہ کریں گے ۔جناب رحمن نے کہا ہے کہ حلقہ لوک سبھا بیدر کرناٹک کے ان 6حلقہ جات میں شامل ہے جہاں مسلم اُمیدواروں کی کامیابی یقینی ہے ۔مسٹر محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق رکن اسمبلی بیدر و سابق چیرمن کرناٹک وقف بورڈ جو کانگریس کے قدیم اور قد آور و صاف ستھرے رہنما ہیں ضلع کی عوام میں انتہائی مقبولِ عام رہنما ہیں ۔کانگریس پارٹی اگر آئندہ لوک سبھا انتخابات میں انھیں اُمیدوار بناتی ہے تو اُمید کی جاسکتی ہے کہ وہ بی جے پی ۔کے جے پی اور جنتادل (ایس) سے نہ صرف ٹکرانے کی طاقت رکھتے ہیں بلکہ وہ کانگریس کو کامیابی سے بھی ہمکنار کرسکتے ہیں ۔جناب محمد شجیع الرحمن انجینئر نے اپنے مکتوب کے ذریعے سونیا گاندھی صدر نشین کانگریس آئی و مسٹر راہول گاندھی نائب صدر کانگریس سے کہا ہے کہ وہ عوام کے جذبات اور مسٹر این دھرم سنگھ کے خلاف عوام کی ناراضگی کے جذبات و احساسات کا احترام کرتے ہوئے حلقہ لوک سبھا بیدر سے مسٹر سنگھ کو اُمیدوار نہ بنایا جائے ورنہ کانگریس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے ۔

آندھراپردیش کے عوام بالخصوص این آر آئیز کے اصرار پر

حیدرآباد میں گرلز ریسیڈنشیل جونےئر کالج کے قیام کا اعلان

بیدر ۔28دسمبر(فکروخبر/ذرائع )شاہین پی یو کالج بیدر نے کرناٹک میں تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے کے بعد آندھراپردیش کے عوام بالخصوص این آر آئیز کے اصرار پر حیدرآباد میں گرلز ریسیڈنشیل جونےئر کالج کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ معین آباد ضلع رنگاریڈی میں واقع چیالنجر جونےئر کالج کو شاہین ادارہ جات کے انتظامیہ کے تحت چلایا جائے گا۔ یہ ایرکنڈیشنڈ کلاس رومس سہولت سے آراستہ ہوگا۔ بانی سکریٹری شاہین تعلیمی ادارہ جات جناب عبدالقدیر نے حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 2013ء میں شاہین کالج کے 79طلباء و طالبات کو کرناٹک کے مختلف گورنمنٹ میڈیکل کالجس میں میرٹ کے اساس پر اور 355 طلبہ کو انجینئرنگ کالجس میں نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ جس کے بعد آندھراپردیش میں بھی اسی طرز کے کالج کے قیام کا اصرار کیا جارہا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت کرناٹک کی جانب سے جناب عبدالقدیر کو راج اُتسو ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ این آر آئیز اور ورکنگ کلاس پیرنٹس اپنی لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے لئے فکرمند ہیں کیوں کہ ماحول سازگار نہیں ہے۔ شاہین کالج نے پاکیزہ ماحول کے ساتھ اعلیٰ اقدار برقرار رکھتے ہوئے تعلیمی ادارے قائم کئے ہیں۔ معین آباد میں چیالنجر گرلز کالج کا تعلیمی سال 2014ء سے آغاز ہوگا۔ یہاں تعلیم کے ساتھ تربیت ہوگی۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لئے کالج کی بس سے ان کے گھر کو ہفتہ کی شام چھوڑا جائے گا اور پیر کی صبح گھر سے کالج لایا جائے گا۔ شاہین ادارہ جات نے اپنے حفظ پلس اسکیم کے لئے بھی ملک گیر شہرت حاصل کی ہے۔ جناب ایم اے قدیر نے بتایا کہ موبائل فون ، انٹر نیٹ اور محکمہ تعلیم کے کے مضر اثرات ہم دیکھ رہے ہیں جس سے نئی نسل بے راہ روی اختیار کررہی ہے۔ شاہین ادارہ جات نئی نسل کی لڑکیوں کی پاکیزہ ماحول میں تعلیم و تربیت سے معاشرہ کو بھی پاکیزہ بنانے کے مشن پر عمل کررہا ہے۔

Share this post

Loading...