:24؍ جولائی 2021(فکروخبر نیوز)سابق وزیر اور کانگریس رہنما راماناتھ رائے نے آج ۲۴ جولائی کو رکن اسمبلی اور ریاستی بی جے پی صدر نلن کمار کٹیل کی وائرل آڈیو کلپ ‘‘جس میں انھیں کرناٹک کی قیادت میں ممکنہ تبدیلی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے’’ کو لے کر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا
آڈیو کلپ میں کٹیل کو مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ وزراء کی پوری ٹیم ایشورپا اور جگدیش شٹر کو ہٹا دیا جائے تاہم کٹیل نے اس کی سختی سے تردید کی ہے کہ آڈیو میں یہ ان کی آواز ہے اور اس نے اس معاملہ میں شکایت بھی درج کروائی ہے۔
ہفتے کے روز ، کانگریس کے رہنما راماناتھ رائے نے بی جے پی کے ایم ایل کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ، "ہمارے پاس ایسے ایم ایل اے ہیں جو 15 سال سے خدمات انجام دے رہے رکن پارلیمنٹ نلن کمار کٹیل کی آواز کو نہیں پہچان پا رہے ، ۔ ہم ایسے ارکان اسمبلی سے عوام کی آواز سننے کی توقع کیسے کرسکتے ہیں
رائے نے کہا ، "رکن پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو کلپ میں حکومت کے بدعنوان ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ رکن پارلیمنٹ نلن کمار کٹیل کی ہی آواز ہے۔"
معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے رائے نے کہا ، "پولیس کمشنر سوشل میڈیا سے متعلق معاملات نمٹانے میں ماہر ہے ، لیکن اس معاملے کی تحقیقات میں تاخیر ہوئی ہے۔ آڈیو کلپ کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جب بھی بی جے پی غلطی کرتی ہے تو وہ اس کا الزام اپوزیشن پر لگادیتی ہے ۔ کٹیل کے آڈیو کلپ معاملہ میں بھی یہی طریقہ اپنا یا گیاہے۔
Share this post
