قرآن سے متصف ہوکر اس کے پیغام کو اپنی زندگی لانے کی اشد ضرورت : ناظم ندوۃ العلماء
لکھنو 21؍ اپریل 2019(فکروخبر نیوز) قرآن کو اپنے سینوں میں محفوظ کرنا بہت بڑی سعادت ہے،یہ ایسی عظیم نعمت ہے جس کے ذریعہ بندہ قرآن سے اپنا رشتہ مظبوط اور الله تعالی سے اپنے تعلق میں استحکام پیدا کرتا ہے، جسکی بدولت وہ دنیا وآخرت میں معزز بن جاتا ہے ۔
مؤرخہ ١٤ شعبان المعظم مطابق 20 اپریل بروز ہفتہ کی شب اس حیثیت سے بڑی بابرکت رہی کہ کل دار العلوم ندوة العلماء لکھنؤ کے مہمان خانہ میں ناظم ندوة العلماء لکھنؤ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دام ظلہ اور مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ حضرت مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن أعظمی مد ظلہ جیسی باسعادت شخصیات کے ذریعہ اِن دو طلبہ مولوی محمد عکراش جوباپو، اور مولوی محمد سیفان حسن باپو، متعلم علیا ثانیہ شریعہ کے حفظ قرآن کی تکمیل عمل میں آئی، جنھوں نے دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنئو میں تعلیمی مشغولیت کو جاری رکھتے ہوئے حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی۔ _
اس موقع پر ناظم ندوۃ العلماء حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب نے حد درجہ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان دونوں طالب علموں اور انکے والدین کو مبارکبادی سے نوازا۔مولانا موصوف نے اس عظیم نعمت کے حصول پر بارگاہ ِايزدی میں شکر بجالانے اور قرآن کی عظمت کو مستحضر رکھتے ہوئے اپنی زندگی کو قرآنی صفات سے متصف کرنے کی تلقین کی،مولانا نےفرمایا کہ یہ ایسی عظیم دولت ہے جسکے تحمل کی ہم طاقت نہیں رکھتے مگر محض الله کے فضل و کرم سے یہ کلام ہماری زبان پر جاری ہوتا ہے۔ قرآن کو اپنے سینہ میں محفوظ کرنا بہت بڑی خوش قسمتی اور باعث خیر وبرکت ہے جس کے ذریعہ حافظ قرآن دنیا و آخرت میں معزز بن جاتا ہے اور اسی کی بدولت اسکی عزت میں اضافہ ہو تا ہے ،لہذا قرآن کی تلاوت کے ساتھ اس کو اپنی زندگی میں لانے کی کوشش کی جائے ۔ **
اس موقع پر مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء لکهنؤ حضرت مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن أعظمی صاحب نے حفظ قرآن کی نعمت سے بہرہ ور ہونے پر دونوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کثرت سے قرآن کی تلاوت کرنے اور نمازوں میں اس کو پڑھنے کی تلقین کی
اسی مجلس میں حفظ قرآن مکمل کرنے والے حفاظ اور انکے استاذہ کو ناظم ندوۃ العلماء حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی،اور مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ حضرت مولانا سعید الرحمن اعظمی کے مبارک ہاتوں تشجیعی انعامات سے نوازا گیا ۔
آخر میں حضرت ناظم صاحب کی دعاؤں کے ساتھ اس مجلس کا اختتام عمل میں آیا
حاضرین میں استاد تفسیر و ادب دار العلوم ندوۃ العلماء مولانا فرمان صاحب ندوی ، مولانا سفیان کے ایم ندوی کے علاوہ طلبائے دار العلوم کی قابل ذکر تعداد موجود تھی ۔
ملحوظ رہے کہ امسال ان دو حافظ قرآن کے علاوہ تین حفاظ کرام مولوی نصیر احمد صدیقی، مولوی عمر فاران قاضی، متعلم عالیہ ثانیہ شریعہ، اور مولوی احمد شمیر کوبٹے ندویبھی حفاظ قرآن کی صف میں شامل ہوچکے ہیں،اسطرح امسال دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں تعلیمی مشغولیات کے ساتھ ساتھ حفظ قرآن مکمل کرنے والے حفاظ کی تعداد ۵ تک پہنچتی ہے ۔۔۔
منجانب:امیر طلبائے بھٹکل
Share this post
