ہندوجاگرنا ویدیکے کے کارکنان نے صحافی پر کیا حملہ ، ضلع جرنلسٹ اسوسی ایشن نے لکھا ایس پی خط

بنگلورو 18 ستمبر 2021 [فکروخبرنیوز ذرائع) دودن قبل ایک ہندو تنظیم نے شہر میں مندروں کے انہدام کے خلاف احتجاج کے دوران ایک اردو روزنامے کے میسورو میں مقیم صحافی پر حملہ کیا۔ کوثر نیوز کے چیف ایڈیٹر محمد صفدر قیصر پر ہندو جاگرانا ویدیکے کے ارکان نے حملہ کیا، یہ واقعہ میسورو کے نانجنگود تعلقہ کے کوٹے انجنیہ سوامی مندر میں پیش آیا جہاں ممبران مظاہرہ کر رہے تھے۔ واقعے کے بعد کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ نیو انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ صحافی ہندو جگرا ویدیکے رہنما جگدیش کارنتھ کی تقریر ریکارڈ کر رہا تھا۔ ہجوم نے واقعہ کی ریکارڈنگ پر اعتراض کیا اور اس سے پوچھ گچھ کی۔ اس کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر صحافی پر تشدد کیا اور اس سے ویڈیو حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔ بعد میں انہوں نے اس پر حملہ کیا حالانکہ اس نے ہجوم کو بتایا کہ وہ ایک صحافی ہے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو تنظیم کے اراکین نے صحافی پر شور مچایا اور اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی حالانکہ پولیس نے اسے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کی۔ میسور ڈسٹرکٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے سٹی پولیس کمشنر چندر گپت کو خط لکھ کر مجرموں کے خلاف کارروائی اور مذہبی تقریبات کو کوریج کرنے والے صحافیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافی محمد صفدر قیصر پر حملہ جو ہندو جاگرانا ویدیکے کی طرف سے احتجاج کی کوریج کر رہے تھے، قابل مذمت ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ آوروں کے خلاف مناسب کارروائی شروع کی جائے۔ ایسوسی ایشن آپ سے درخواست کرتی ہے کہ ایسے صحافیوں کو سیکورٹی فراہم کریں جو مذہبی تقریبات کی کوریج کرتے ہیں تاکہ ایسے واقعات کو دوبارہ نہ ہو۔میسورو ضلعی انتظامیہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد عوامی زمین پر بنائے گئے مندروں کو مسمار کر رہی ہے۔ اس سے ہندو نواز تنظیموں، اپوزیشن جماعتوں اور ریاست میں حکمراںبی جے پی کے ارکان بھی ناراض ہیں۔

Share this post

Loading...