جس شخص کو میڈیا اور دوسری قوم ہیرو بنا کر پیش کررہی ہے وہ کون ہے اس کی وضاحت کرنا میں ضروری نہیں سمجھتا مگر بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اپنے قوم کے بھی کچھ لوگ اس کے پیچھے بھاگتے ہوئے جلسہ و جلوس کررہے ہیں۔ مظفر نگر کے فسادات میں مسلمانوں کا کیا حال ہوا اور پھر کیمپوں میں انکے ساتھ جو حرکتیں کی جارہی ہیں اس سے بھی آپ واقف ہیں ، یہ بات یاد رکھئے کہ یہ فسادات آنے والی کتاب کا دیباچہ ہیں ،اور شرپسند شخص کو اگر گدی مل گئی تو آئندہ صورتحال کا ہم اندازہ نہیں لگا سکتے۔ ان باتوں کا اظہار دارالعلوم سبیل الرشاد کے مہتمم مولانا مفتی محمد اشرف علی صاحب باقوی نے کیا، مفتی موصوف کل یہاں روزنامہ پاسبان کی جانب سے سبیل الرشاد کے ایوان ابولسعود ہال میں کرناٹک کے مشہور ومعروف قلمکاروں سے مخاطب ہوکر صدارتی خطبہ دے رہے تھے ۔یہ ایک روزہ کانفرنس بعنوان’’حق و انصاف کی تائید،ظلم و استبداد کے خلاف امن و امان کا پیغام‘‘ منعقد کیا گیا تھا ، جس میں ریاستِ کرناٹک کے مختلف اضلاع سے، شعراء، ادباء، صحافی، کالم نگار، اورمضمون نگار شریک تھے۔ مولانا موصوف نے اس موقع پر تمام احباب کے شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے قرآنی آیات کی روشنی میں قلم و زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پر امن احتجاج کئے جانے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اُردو صحافت کا ہمیشہ اپنا الگ رول رہا ہے ، لہٰذا، شعراء اپنے شاعری کے ذریعہ ، ادباء اپنے ادب، صحافی و کالم و مضمون نگار اپنی تحریر کے ذریعہ دشمن اسلام اور امن و امان کے دشمن کے خلاف آواز اُٹھانے کی تلقین کی اور متحد ہوکر ایک تحریک چلانے کی دعوت دی گئی۔ ملحوظ رہے کہ مولانا موصوف سے قبل مولانا ڈاکٹر راہی فدائی، آکاش وانی کے ڈائرکٹر جناب ملنسار اطہر، سابق آئی اے ایس افسر عزیزاللہ بیگ ، جناب وہاب عندلیب ، جناب ضیاء کرناٹکی وغیرہ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اُردو زبان کی بقا اور عنوان کے تحت کئی تجاویز پیش کئے۔ ظہر سے پہلے اور ظہرانے کے بعد مہمانِ خصوصی کے مختلف تجاویز پر بحث و مباحثے چلتے رہے، بعد میں دیگر شرکاء قلمکاروں نے بھی اپنی تجاویز پیش کئے، اس موقع پر فکروخبر کے ایڈیٹر انصارعزیز ندوی نے بھی اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے مطالبہ رکھا کہ اسی طرح کا ایک اور کانفرنس بھٹکل میں منعقد کیا جائے اور اس کے لئے فکروخبر کی جانب سے بھرپور تعاون دینے کا تیقن دیا۔ اخیر میں آئی ہوئی تجاویز کی قرار داد ترتیب دے کر شرکاء کے سامنے پیش کیا گیا۔
Share this post
