بنگلور 26؍ اپریل 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے ایم ایل اے اے ایچ وشواناتھ نے شری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک پر فرقہ وارانہ مسائل اٹھانے پر حملہ بولا ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے متالک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرکے کرناٹک حکومت عوام کو غلط اشارے دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاستی حکومت کا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور وشو ہندو پریشد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
پیر کو میسور میں ایک پریس کانفرنس میں وشواناتھ نے کہا کہ متالک کون ہے جو فرقہ وارانہ طور پر حساس بیان بازی کرتا ہے؟ یہ ایک المیہ ہے کہ ریاستی حکومت ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کر سکی۔ حکومت کا آر ایس ایس یا وی ایچ پی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بے عملی سے عوام کو غلط اشارے ملیں گے۔؎
اس سے قبل وشوناتھ نے دائیں بازو کی تنظیموں پر تنقید کی تھی کہ وہ مسلم تاجروں کو مندر کے تہواروں میں شرکت سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے وی ایچ پی، ہندو جاگرن ویدیکے، بجرنگ دل اور شری رام سینا سمیت دیگر گروپوں کے اس مطالبے کی مخالفت کی تھی۔ 2002 میں، بی جے پی حکومت نے کانگریس کے دور اقتدار کا حوالہ دیتے ہوئے مسلمانوں پر مندروں میں دکانیں لگانے پر پابندی کو جائز قرار دیا تھا۔
Share this post
