منگلورو 12؍ جولائی 2021(فکروخبرنیوز) ہندوستان میں روزبروزشرمسار کرنے والے واقعات کے درمیان منگلورو میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس نے ہندوستان کی روایت کو پھر ایک مرتبہ زندہ کیا ہے۔
یہاں کے مچھیلا علاقہ میں ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی شادی کے جملہ انتظامات مسلمانوں نے کرکے سبھی طبقوں کے لیے ایک مثال پیش کردی ہے۔
ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق ایم کے فیملی سے تعلق رکھنے والے عبدالرزاق کے سریش سے برسوں پرانے تعلقات ہیں اور انہی تعلقات کی بنیاد پر وہ ایک دوسرے سے اکثر ملاقات بھی کرکے خیر خیریت بھی دریافت کرتے ہیں۔ سریش کے بہنوی کا انتقال ہونے کے بعد اس کی بہن اسی کے گھر میں رہتی ہے جس کی بیٹی کا 11 جولائی کو شادی کی تقریب تھی لیکن مالی پوزیشن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے یہ ممکن نظر نہیں آرہا تھا۔ اس دوران عبدالرزاق کی ملاقات سریش سے ہوئی اور اس مرتبہ وہ کچھ پریشان سا نظر آرہا تھا۔ چہرے سے ہنسی غائب تھی اور پریشانی کے آثار اس کی پیشانی سے ظاہر ہورہے تھے ، عبدالرزاق کے بڑےاصرار کے بعد انہوں نے پورا معاملہ سامنے رکھا جس کو سنتے ہی عبدالرزاق نے اپنےایک شناسائی کے ذریعہ فوری طورپر گیس اور دیگر اشیاء کا بندوبست کیا ، اس کے بعد ایم کے خاندان کے مختلف لوگوں نے اپنا مالی تعاون پیش کیا جس سے ایک سونے کی انگوٹھی ، کان کی بالیاں اور دیگر سامان خریدا گیا اور یوں جاکراس کی شادی کےپورے انتظامات ایک مسلم خاندان نے کیے۔
Share this post
