ان میں خوف وہراس پیدا کرکے ان کے ووٹوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرناعام سی بات ہوگئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے مسلمان سیاسی میدان میں اترکر گندی اور بدعنوان سیاست کوختم کریں اور ہندوستان میں جینے کے لیے اپنے حقوق حاصل کریں ۔ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے تنظیم گراؤنڈ ،نوائط کالونی میں منعقدہ عوامی پروگرام میں مقرریرین کے یہ ملے جلے تاثرات تھے ۔ مولانا معظم نے کہا کہ ملک کے کسی حصہ میں دھماکہ ہوتا ہے تو اس کا الزام مسلمانوں پر لگاکر ان کی طاقت کو ختم کرنے کی سازش جاری ہے اور بے گناہ مسلم نوجوانوں کو گرفتارکر کے ان کو جیلوں میں ٹھوسا جاتا ہے ۔ انہوں نے حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا نیٹ ورک سوامی اسیمانند اور اس جیسے بے شمار لوگوں سے ثابت ہونے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے دوسری طرف بے گناہ مسلم نوجونوں رہائی بھی نہیں ہوپارہی ہے ۔ بنگلور سے تشریف لائے ہوئے یس ڈی پی آئی کے ورکنگ کمیٹی کے ممبر جناب احمد ثاقب نے حکومتوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جتنی بھی سیاسی پارٹیاں ہیں سب مسلمانوں کے ووٹ سے جیت کر اپنا پیٹ پالنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ ۔ ان کا ووٹ استعمال کرکے اقتدار تک پہنچنے کے بعد حکمراں غریب سے امیرہوگئے اوران کو کامیابی دلانے میں اہم کردار نبھانے والے مسلمان غریب کے غریب رہ گئے ۔ یہ ایسی حقیقت ہے جس سے کسی کو انکار نہیں ۔ موصوف نے کہا کہ کاروباری میڈیا نے مسلمانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے نمک چھڑکایا اور ان کو بدنام کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ، بم دھمکانے کے پانچ منٹ بعد ہی میڈیا اس خبر کی تشہیر کرتی ہے کہ بم دھماکے میں فلاں مسلم تنظیم اور فلاں مسلم نوجوان ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میڈیا ان تمام باتوں سے واقف تھی تو بم دھماکے کو روکنے کے لیے اقدام کیوں نہیں کیا۔ میڈیا کوئی کورٹ نہیں ہے۔ اسی میڈیا نے چور اچکے اور بدعنوان لیڈروں کو ہیرو بنا کر پیش کیااور اس ملک کی ترقی میں روڈے اٹکائے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران واضح کیا کہ ایس ڈی پی آئی صرف اور صرف گندی سیاست کو ختم کرنے کے لیے آئی ہے اور ان کامقصد ہی یہی کہ حق والوں کو ان کے حقوق دلائیں جائیں، ان سیاسی پارٹیوں میں مسلمانو ں کا نہ کوئی دشمن ہے اور نہ کوئی دوست بلکہ مسلمان ان کے پیچھے پڑکر بے وقوف بن رہے ہیں۔ اب وہ وقت آگیا ہے وہ متحد ہوکر ایس ڈی پی آئی کے جھنڈے تلے آجائیں اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں ۔کنڑا میں انورا سادات نے تقریر کرتے ہوئے دہشت گردی کی سیاست کو ختم کرنے کی کوشش پر زور دیا۔ ایڈوکیٹ جناب عمران لنکا کے شکریہ کے ساتھ یہ پروگرام اختتام کوپہنچا ۔
Share this post
