مسلمان محب وطن ،کچھ نوجوانوں کی داعش سے وابستگی پر تشویش(مزید اہم ترین خبریں )

واضح رہے کہ کل ہی ممبئی سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان داعش کی صفوں میں رہنے کے بعد وطن واپس ہوا ہے ۔ اس نوجوان کی واپسی سے ایک دن بعد اظہار خیال کرتے ہوئے راجناتھ نے کہا کہ حالانکہ یہ گروپ ہندوستان کے باہر عراق و شام میں قائم ہوا ہے لیکن ہندوستانی ذیلی بر اعظم اس لعنت سے محفوظ نہیں رہ سکتا ۔ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ یہاں ریاستوں کے ڈائرکٹرس جنرل پولیس کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ نے کہا کہ یہ بھی ایک تشویش کی بات ہے کہ کچھ ہندوستانی نوجوان آئی ایس آئی ایس کی سمت راغب ہوئی ہے ۔ہم اسے نظر انداز نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ عارف مجید نامی نوجوان کی گرفتاری اسے ہراساں کرنے کی کارروائی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تمام معاملات کو ایک کے بعد ایک حل کیا جائیگا ۔ وزیر داخلہ کے بموجب حکومت کا ارادہ اسے پریشان کرنا نہیں ہے ۔ عارف سے ممبئی میں این آئی اے کی جانب سے پوچھ تاچھ جاری ہے ۔عارف مجید عراق میں آئی ایس آئی ایس کے ساتھ کچھ وقت گذار کر کل ہی ممبئی واپس ہوا ہے ۔ راجناتھ نے القاعدہ کی جانب سے ذیلی براعظم ہند میں جہاد کیلئے ونگ کے قیام کو خطرہ قرار دیا اور کہا کہ القاعدہ کا ارادہ بنگلہ دیش 145 آسام 145 گجرات 145 جموں و کشمیر اور ملک کے کچھ دیگر حصوں کو اپنی گرفت میں لانا ہےتاہم ہم ایسا ہونے نہیں دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہندوستان کے خلاف تخریب کار سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اکثر کہتا رہتا ہے کہ ہندوستان کے خلاف کارروائی میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے لیکن کیا آئی ایس آئی حکومت کا حصہ نہیں ہے ۔ در اصل پاکستان میں سرکاری عناصر ہی ہیں جو ہندوستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ پاکستان نے مختلف طریقوں سے ہندوستان کو نقصان پہونچانے کی حکمت عملی کو بند نہیں کیا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بیشتر بیرونی دہشت گرد گروپس سمجھتے ہیں کہ چونکہ ہندوستان میں کثیر تعداد میں مسلمان رہتے ہیں اس لئے وہ انہیں اپنی صفوں میں شامل کرسکتے ہیں لیکن ہندوستانی مسلمان حب الوطن ہیں اور وہ اپنے مادر وطن کیلئے آزادی کے وقت سے ہی لڑ رہے ہیں۔ ہندوستانی مسلمان ملک کی سالمیت اور تحفظ کیلئے لڑنے کیلئے ہمیشہ ہی تیار رہتے ہیں۔ اسی لئے اس طرح کے دہشت گرد گروپس کامیاب نہیں ہوتے ۔ مغربی بنگال کے بردوان میں ہوئے بم دھماکہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ بیرونی دہشت گرد گروپس اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے ہندوستانی سرزمین کا استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے گروپس کو ہمیں اپنی پوری طاقت سے روکنے کی ضرورت ہے ۔ وزیرداخلہ نے القاعدہ کی جانب سے پاکستانی بحریہ کی ایک کشتی کے اغوا کی کوشش کا تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ گروپ پاکستانی بحری جہاز کا اغوا کرلینے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس سے وہ امریکی اور ہندوستانی بحری جہازوں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ پاکستانی بحریہ کے کچھ عہدیدار بھی اس میں ملوث ہیں ۔ ہمیں خود کو اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار رکھنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ہم چوکسی برتیں گے تو کامیابی ہماری ہی ہوگی ۔ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ہندوستان میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ وزیر داخلہ نے یہ ادعا کیا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی اورتخریب کاری کیلئے عوامی تائید و حمایت گھٹتی جا رہی ہے ۔ حالیہ وقتوں میں ہوئے انتخابات میں رائے دہندوں کی جانب سے کثیر تعداد میں ووٹوں کا ڈالا جانا اس کا ثبوت ہے ۔ حالانکہ پاکستان ایسے کچھ نیٹ ورکس کی تائید کر رہا ہے لیکن مقامی سطح پر عوام کی تائید اس طرح کے گروپس کو نہیں مل پا رہی ہے ۔ وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں سیلاب متاثرین کی امدادی سرگرمیوں کو جلد مکمل کرنے پر بھی زور دیا


 

لڑکی کے مسئلہ پر طلباء میں ٹکراؤ، سینئر نے جونیر کا قتل کردیا 

حیدرآباد ۔ 30نومبر (فکروخبر/ذرائع) لڑکی کے مسئلہ پر کالج میں سینئیر جونیر میں ٹکراؤ ، جونیر کے قتل کا سبب بن گیا ۔ سلطان بازار پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں ایک لڑکی کے مسئلہ پر جونیرس اور سینئیرس میں دو ہفتوں سے ٹکراؤ جاری تھا اور آج سینئر کے حملہ میں جونیر ہلاک ہوگیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق 26 سالہ ہرش وردھن جو رام کوٹ علاقہ کا ساکن تھا ۔ پرگتی کالج میں ڈگری سال دوم کا طالب علم تھا ۔ وہ آج اس کالج میں فائنل کے طالب علم ستیش ساکن ضیاگوڑہ اور اس کے ساتھیوں کے مبینہ حملہ میں فوت ہوگیا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق گذشتہ دو ہفتوں سے ہرش وردھن اور ستیش میں ایک لڑکی کے تعلق سے تناؤ چل رہا تھا ۔ پولیس سلطان بازار مصروف تحقیقات ہے ۔


 

بدعنوان سرکار سے نجات دلانے آیا ہوں۔۔ امت شاہ

کولکتہ ۔30نومبر (فکروخبر/ذرائع) ممتا مکت بنگال کے لیے بی جے پی نے آج کولکتہ میں اپنا بگل بجا دیا۔ دھرمتلا کے وکٹوریہ ہاؤس کے سامنے ہوئے ریلی میں بی جے پی کے سربراہ امت شاہ نے ترنمول کانگریس پر جم کر نشانہ سادھا ترنمول سربراہ کو ااڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شاہ نے ممتا بنرجی پر جم کر حملہ کیا انہوں نے کہا میں بنگال کو بد عنوان حکومت سے نجات دلانے آیا ہوں ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر خوب سوال داغے۔ شاردا گھوٹالے پر بولیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ آخر دیدی اس معاملے میں چپ کیوں ہیں۔ انہوں نے بنرجی پر ملزمان کو بچانے کا الزام لگایا۔غور طلب ہے کہ چار ماہ کی طویل جدوجہد کے بعد کولکتہ ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد حکومت نے بھی بی جے پی صدر امت شاہ کو ریلی کی اجازت دے دی ہے۔ جس کے بعد بی جے پی نے ممتا مفت بنگال کا بگل پھونکا۔

مسلمان سستی مستی اور زبر دستی کوچھوڑ دیں ،مسلکی اختلافات کو ترک کرکے متحد ہوجائیں ، 

گلبرگہ ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )حج تربیتی کیمپ کمیٹی (رجسٹر ڈ)ضلع گلبرگہ کی جانب سے 28نومبر بروز جمعہ بعد نماز مغرب شاداب فنکشن ہال رنگ روڈ محبوب نگرکالونی سرکل ) میں خادم الحجاج الحاج آرروشن بیگ وزیر اطلاعات وحج حکومت کر نا ٹک کو غسل کعبہ کے موقع پر شریک ہو نے کی مسرت میں اور سال حال حج سے فیض یاب ہو نے والے حاجی صاحبا ن کے اعزاز میں ایک تہنیتی جلسہ بصدارت جناب الحاج سید مظہر حسین صدر متذکرہ کمیٹی منعقد ہو۔ا شہ نشین پر جناب ڈاکٹر اشفاق احمد چلبل نائب صدر وسابقہ میئر سٹی کارپوریشن گلبرگہ جناب الحاج سید ظفر حسین سکریٹری جناب الحاج اسد علی انصاری صدر نشین ضلع وقف مشاورتی کمیٹی گلبرگہ جناب قاضی عبد الجبار صاحب نقشبندی ،جناب عبد الحمید صدر فاران ایجوکیشن سوسائیٹی جناب پروفیسر فہیم پیرزادہ صاحب وممتاز عالم مولانا سید شاہ عبد الرشید صدرمدرس دارلعلوم دینیہ بارگاہ بندہ نوز ؒ رونق افروز تھے ۔جلسہ کا آغاز مولوی حافظ شیخ ابراہیم خطیب ومام مسجد عمرہ لقمان کالج کی قرأت کلام پاک سے ہو ۔ا جبکہ مولوی سید معین الدین بندہ نوازی وبزرگ نعت خواں مرزاحسن بیگ اسلام آباد کالونی نے نذرانۂ نعت پیش کیا۔ عالی جناب الحاج سید مظہر حسین نے اپنی استقبالیہ تقریرمیں الحاج آر روشن بیگ کی خدمات کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا۔
مو لانا الحاج سید عبد الرشید صاحب نے اپنے خطاب میں فر ما یا کہ حج کر کے آنا آسان ہے لیکن حاجی بن کر زندگی گذارنا بہت دشوارہے ۔انھوں نے کہا کہ جناب آر روشن بیگ نیبنگلور میں حج ہاؤز کی تعمیر کا بیڑا اٹھا یا ہے اسی طر ح ہمارے شہر گلبرگہ میں بھی قائد محترم الحاج ڈاکٹر قمرالاسلامضلع نگران وزیر نے بھی گلبرگہ میں حج ہاؤز کی تعمیر کا بیڑا اٹھا یا ہے یہ بہت قابل مبارکباد بات ہے موصوف نیکہا کہ غسل کعبہ میں شرکت کر نا یہ بڑی سعادت مندی کی بات ہے تقدس مآب حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز خسروحسینی سجادہ نشین بارگاہ بندہ نوز ؒ کو بھی یہ سعادت نصیب ہو ئی ہے ۔شہر یان گلبرگہ کیلے یہ بڑے فخر کی بات ہے۔ جناب عبد الحمیدصدر نشین فاران ایجوکیشن سوسائیٹی،گلبرگہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ کہ جس طرح حج کے موقع پر مسلمانان دنیا اتحاد واتفاق کا ثبوت دیتے ہیں اسی طرح ہم ہر شہرمیں ہر گاؤں میں ہرریاست میں اتحاد واتفاق سے رہیں تو ہمارے لیے بڑی کامیابی ہو گی۔ اس موقع پر انھوں نے علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھا ۔۔۔زائیرین کعبہ سے اقبال یہ پوچھے کوئی کیا حرم کا تحفہ زم زم کے سوا کچھ بھی نہیں۔جناب عبدالحمیدنے کہا کہ ہمیں ملی جذبہ کو فروغ دینا چاہئے اور مسلکی اختلافات کو فراموش کرنا چاہئے۔ اس بارے میں سارے حجاج کرام کو بھی سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا چاہئے۔ مہمان خصوصی الحاج آرروشن بیگ صاحب نے اپنے زرین خیالات کا اظہارکرتے ہو ئے کہا کہ یہ اللہ پاک کا بڑا فضل وکرم ہے کہ اللہ نے مجھے تین مر تبہ غسل کعبہمیں شریک ہو نے کا موقع دیا ۔جبمیں کرناٹک کے وزیر داخلہ تھے اس وقتمجھے پہلا موقع ملا تھا اسی طرح 2004میں بھی غسل کعبہ میں شرکت کا موقع اللہ تعالی ٰ نے عطا فرمایا؛پھر اب حال ہی میں تیسری باریہسعادت حاصل ہوئی۔جناب آرروشن بیگ نے فر ما یا کہ وہ منظر میں کبھی بھلا نہیں سکتا جب کعبہ کو غسل دیا جا تا ہے اور انوار ورحمتوں کا خاص نزول ہو تا ہے۔ میں اس کیفیت کو بیان نہیں کر سکتا ۔ 
انھوں نے کہا کہ یہ دور بہت مسابقت و مشکلات کادور ہے اور اس دور میں تعلیم یافتہ ہو نا بہت ضروری ہے۔ موصوف نے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا۔انھوں نے کہا کہ ہمیں مسلکی اختلافات کوفراموش کر کے کلمہ کی بنیا د پر متحد ہو جانا چاہئے۔مسلکی جھگڑوں سے دور رہنے پر زور دیتے ہوئے جناب روشن بیگ نے کہاکہ یہ دور مسلکی جھگڑوں میں پھنسے رہنے کا نہیں ہے ۔آج کل کے مسلم خاندانوں کا حال ایسا ہوگیا ہے کہ ایک لڑکے اپنے گھر کے انتقال شدہ شخص کو ایک قبرستان میں دفنانا چاہتا ہے جبکہ اسی خاندان کا دوسرا لڑکا مرحوم یا مرحومہ کو دوسرے قبرستان میں دفنانے پر زور دیتا ہے۔ ہمیں مسلکی جھگڑوں سے باہر نکلنا ہے۔ ایک اللہ،ایک رسول اور ایک کعبہ ہمارا ایمان ہونا چاہئے ۔ کوئی ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتا ہے ،کوئی ہاتھ نہیں باندھتا ہے اور کوئی ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتا ہے ۔ ایسے معاملاتمیں ہمیں ایک دوسرے سے الجھنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ الحاج آر روشن بیگ نے کہا کہآج حالات نازک ہیں ۔ لیکن ہمیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ چاہے کوئی بھی ملک کا وزیر اعظم کیوں نہ رہے ہمیں نظم و ضبط کی زندگی گزارنی چاہئے۔ ہمارا مذہب ہمیں نظم و ضبط سکھاتا ہے۔
وزیر موصوف نے نوجوانوں سے پر زور دیتے ہو ئے پرفیسر شیخ علی صاحب کے قول سستی، مستی اور زبردستی کی روشنی میں کہا کہ مسلمان سستی کو چھوڑیں مطلب صبح 10-11بجے تک سو جا نا اور آرام کر نا یہ سستی ہے اسکو چھوڑیں اور صبح سویرے اٹھیں، نماز فجر ادا کریں، تلاوت قرآن کریں، پھرمستی کو چھوڑیں یعنی فضول گفتگو دنیاوی رنگ ودنیاداری میں رہکر مستی کر نا چھوڑدیں اور پھر زبر دستی کو ئی چیز حاصل کر نے سے بہتر ہے کہ اپنے آپ کواس قابل بنائیں کے عہدے دار ہماری قابلیت وصلاحیت کو دیکھ کر اعلی سے اعلی عہدہ ہم کو دینے پرمجبور ہو جا ئیں اعلی ترین امتحانات جیسے کے اے ایس کے کے پی ، آئی اے ایس ، آئی پی ایس امتحانات دیکر اپنے آپ کو قابل بنائیں اوراپنے ملک وقوم کی خدمت کریں ۔مسلمانوں کا نام ساری دنیا میں روشن کریں۔وزیر موصوف نے ملت اسلامیہ کی بیٹیوں کو بھی بہتر سے بہتر دینی و دنیاوی تعلیم دینے اور انھیں موجودہ حالات کے مطابق معاشی طور پر خود مکتفی بنانے پر زور دینا چاہئے۔ انھوں نے انڈونیشیاء اور ملیشیا و دیگر اسلامی ملکوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی خواتین حجاب پہن کر خدمات انجام دیتی ہیں ۔ ملازمتیں کرتی ہیں 
جناب محمد خواجہ گیسودراز خادم جامع مسجد معراج وسابقہ بی آپی اردو سابقہ نوڈل آفیسر وسابقہ کو آرڈینیٹر ساکشرتا مشن اردو نے دوران نظامت کہا کہ جناب آر روشن بیگ کی خدمات وسیع ترین ہیں آروشن بیگ صاحب کے کارناموں میں یہ بھی نمایاں ہیکہ 10سال پہلے بینگلور و کے پیالیس گراؤنڈ پر اردو ٹیچر س کانفرنس کا انعقاد عمل میں لا یا تھا اور اس کا نفرنس میں ریاست کر نا ٹک کے 35000اردو ٹیچرس نے شرکتکی تھی۔ ان کیلئے دو روز قیام وطعام کا اہتمام بھی روشن بیگ نے کیا تھا اور فلم اداکارہ وراجیہ سبھا ممبر وحیدہ رحمن اور فلم اداکار وراجیہ سبھا ممبر فاروق شیخ نے بھی شرکت کی تھی وحیدہ رحمن کی صدارت میں کل ہند مشاعرہ کا انعقاد بھی عمل میں لا یا گیا تھا۔ ابتدا میں جناب سید مظہر حسین، جناب اشفاق احمد چلبل، جناب سید ظفر حسین ،جناب الحازین الدین بھائی، جناب عبد الجبار قریشی ودیگر احباب
نے آر روشن بیگ کی بکثرت گلپوشی کر کے شالیں اڑھا کر تہنیت پیش کی ساتھ ہی حاجی صاحبان کی بھی گلپوشی کی گئی خواتین حاجانیوں کی محترمہ حسینہ بیگم ۔ محترمہ صادقہ بانو ، محترمہ فوزیہ بیگم اور محترمہ احمدی بیگم نے گلپوشی کی۔ کثیر تعداد میں مرد وخواتین حجاج کرام شریک جلسہ رہے ۔تما، حاضرین کیلئے پر تکلف عشائیہ کا اہتمام حج تربیتی کیمپ کمیٹی کی جا نب سے کیا گیا ۔ 


 

امتحانی پرچوں کا افشا کرنے والے 14افراد گرفتار

ملزمین کے قبضہ سے77لاکھ روپئے ضبط

گلبرگہ ۔30نومبر(فکروخبر/ذرائع )شہر گلبرگہ میں 16نومبر کو منعقدہ سیول پولیس اور مہیلا پولیس کے تقررات کے ضمن میں منعقد کئے جانے والے اہلیتی امتحانات سے قبل ہی سوالی پرچوں کے افشا ء اورجوابی پرچے بھی بر آمد ہونے کے معاملہ میں جملہ 14افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ آئی جی پی مسٹر سریش ہونی محمد نے اہنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ گرفتار شدگان میں تین سرکاری اساتذہ ،دو خانگی مدارس کے اساتذہ ایک پولیس کانسٹیبل اور ایک سرکاری ملازم کے علاوہ دیگر تین افراد شامل ہیں ۔ گرفتار شدگان کے قبضہ سے امتھانی امیدواران سے وصول کی گئی رقم جملہ 77لاکھ روپئے بھی ضبط کرلئے گئے۔ اب تک کی تحقیقات سے یہ پتہ چلا ہے کہ تین سو سے زیادہ امیدواروں کو امتحانات کے سوالی پرچے تقسیم کئے گئے تھے اور انھیں جوابی بیاضات بھی فراہم کئے گئے تھے۔ : 

Share this post

Loading...