نوائط محفل بھٹکل کے زیرِ اہتمام، خوبصورت اور تاریخی نوائط گیت مقابلے کا انعقاد

 مگرہماری نوائطی تہذیب میں گذرتے ایام کے ساتھ کمی نہیں بلکہ اس میں بڑھوتری دیکھنے میں آئی ، پہلے قومی شعراء کے اسماء انگلیوں پر گنے جاتے تھے مگر اب نوجوان نسل بھی اس سمت چل نکلی اور کئی شعراء سامنے آرہے ہیں اس سے پتہ چلتاہے کہ نوائط تہذیب محفوظ ہے اور اُمیدہے کہ آنے والی نئی نسل اس کو باقی رکھے گی ، رسم الخط میں نوائط محفل کے ذمہداران کوتوجہ دلانے کی ضرورت ہے مولانا موصوف نے ایک حساس معاملہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ قومِ نوائط کے متعلق پوری دنیا میں یہ پروپیگنڈہ عام کیا جارہاہے کہ کہ یہ لوگ متعصب ہواکرتے ہیں، جب کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ، بنگلور میسور میں بھی یہ کہا جاتاہے ، جب کہ اپنی تہذیب کو چاہنا عصبیت نہیں ہوتی بلکہ اپنی تہذیب کو چاہتے ہوئے دوسروں کی تہذیب کو نفرت کی نگاہ سے دیکھنا یہ غلط ہے اور یہ تعصب ہوسکتاہے ۔ آج شہر میں کئی عہدوں پرغیرنوائط کو بھی عہدے دئے گئے ہیں، یہ وسعتِ قلبی کی آخری مثال ہے ، جبکہ دوسری تہذیب یا پھر برادری میں یہ دیکھنے میں نہیں ملتا۔ لہٰذا یہ پروپیگنڈہ پھیلانا غلط ہے کہ قومِ نوائط میں عصبیت زیادہ ہے ۔ اس موقع پر مولانا نے اپنی تہذیب سے جڑے رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ تہذیب کی بقاء کا مطلب ایمان و اسلام سے اپنے آپ کو جوڑ ے رکھنا ہے ، مولانانے تہذیب سے دور ہونے کے نقصانات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہرت و عزت باقی رکھنی ہے تو قومی تہذیب و ثقافت سے جڑے رہنا ضروری ہے، مولانا اس موقع پر اپنی اسفارکے تجربات کی روشنی میں بھی تہذیب و ثقافت سے جڑے رہنے کے کئی ساری اسلامی و دینی فوائد کو بیان کیا اور اپیل کی کہ ہر طرح کے عصبیت کو دور رکھتے ہوئے تمام اقوام کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے اپنی تہذیب و ثقافت سے جڑے رہیں،ملحوظ رہے کہ اس موقع پرقاضی خلیفہ جماعت المسلمین مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی ، خلیج کونسل کے صدر جناب صادق پلورصاحب نے بھی اپنے تہذیب و ثقافت کے اعتبارسے کئی سارے مفید باتیں عوام کے سامنے رکھے اور شعراء نے اپنی اشعار میں جو پیغام دیاہے اس پر عمل کرنے کی تلقین کی ۔ اس اجلاس کی نظامت جناب نوفل دامودی اور برادرم جاوید کررہے تھے ، اجلاس کا اختتام مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب کے دعائیہ و شکریہ کلمات کے ساتھ ہوا۔ آخر میں مشہور نوائطی شاعر جناب سمیع اللہ برماور نے بھی اپنی ایک گیت سنا کر سامعین کا دل جیت لیا، اور واہ واہی بٹوری ۔
نوٹ :حصہ لینے والے مساہمین اور نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کی تفصیلات عنقریب شائع کی جائے گی ۔ 

Share this post

Loading...