اس سے ماحول میں کشیدی دیکھی گئی اور فوری طو ر پر حزب مخالف کے لوگ جمع ہوکر حملہ آور مسلم نوجوان کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے، پولس حالات کو بدلتے دیکھ اور دونوں قوم کے نوجوانوں کو جمع ہوتے دیکھ فوری زائد پولس فورس کی تکڑی بلا کر تعینات کردی ، یہ خبر پڑوسی شہر بھٹکل پہنچی یہاں بھی کچھ نوجوان شمس الدین سرکل کے قریب راستہ روک کر احتجاج کرنے لگے اور خاطی نوجوان کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے، ٹرافک کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے مقامی نوجوان پولس پر مشتعل ہوگئے کہ آپ لوگ اس طرح لوگوں کو کیوں راستہ روکنے کے لئے اجازت دے دی، اور پھر یکایک دونوں قوم کے نوجوان جمع ہونے لگے تو شہر کی پولس متحرک ہوگئی اور فوری زائد پولس فورس کو بلا کر ہجوم کو منتشر کیاور ہلکا سا لاٹھی چارج کا سہارا بھی لیا۔ عوام کا ماننا ہے کہ بعض شرپسند زبردستی پر امن ماحول میں اور حساس علاقے بھٹکل میں حالات بگاڑنا چاہتے ہیں، مگر پولس کی بروقت مداخلت ان کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دے رہی ۔
Share this post
