منکرات کے روک تھام کی ذمہ داری صرف جماعت اور علماء کی نہیں

عشاء کے بعد دیر تک بچے گھر پر نہیں آتے ، لیکن ہم ان سے ایک لفظ تک نہیں پوچھ پاتے کہ بیٹا کہاں سے آرہے ہوں اور گھر آنے پر تاخیر کیوں ہوئی ؟ مولانا نے برائیوں کے ازالہ اوراس کی روک تھام کے لیے ہر کسی کو ذمہ دار بتایا ، مولانا نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عشاء کے بعد دیر تک جاگنے سے اللہ کے رسول ﷺ نے منع کیاہے ، صرف دین کے تعلق سے جو باتیں ہوسکتی ہیں اس کے لیے جاگنا درست ہے لیکن آج کے حالات اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے خواتین کو دو پہیہ کی گاڑی چلائے جانے پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے گھر والے ذمہ دار ہیں ، اگر گھر والے ان کے ہاتھوں میں گاڑیاں ہی نہیں دیں گے تو یہ مسئلہ ہی نہیں پیدا ہوسکتا۔ اس موقع پر جماعت کے صدر جناب سید حسن سقاف نے بھی نوجوان کی بے راہ روی پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پہلے مصلی بھی کم اور مسجدیں بھی کم تھیں ، آج مصلی مسجدوں میں زیادہ نظر آتے ہیں لیکن برائیوں کا پھیلاؤ بھی اتنی ہی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے جس پر ہمیں روک لگانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کرتے ہوئے معاشرہ میں پھیلی برائیوں کے ازالہ اور دین پر عمل کرنے کی نصیحتیں کیں۔ اس موقع پر جنرل سکریٹری جناب قمری ابوبکر صاحب ، نائب صدر جناب برنی جعفر صاحب اور دیگر جماعت کے ذمہ داران موجود تھے۔ 

Share this post

Loading...