اطلاع کے مطابق زخمی طلباء کی شناخت عبدالرازق (19) ایم کے ریفان (18) صفوان(18) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ یہ لوگ ملکی سرکاری اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔عبدالرازق نے پولس کو بیان دیتے ہوئے کیس درج کرائی ہے کہ منی پال میڈیکل طالبہ کی عصمت ریزی کے خلاف اے بی وی پی تنظیم کی جانب سے احتجاج کئے جانے کی بات ہمارے سامنے رکھتے ہوئے شرکت کرنے کے لیے کہالیکن ہم نے انکار کرتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ اگر آل کالجس اسٹوڈینٹ یونین کی جانب سے احتجاج کیا گیا تو شرکت کریں گے اسی بات کو سامنے رکھتے ہوئے ان لوگوں نے حملہ کیا ہے ۔ حملہ آوروں کی شناخت شوو، سورج، شرت، رکشت، اور سچن کی حیثیت سے کرلی گئی ہے، پولس کیس درج کرکے چھان بین کرنے کی یقین دہانی کی ہے کہ جب کہ حملہ آوروں کی جانب سے شکایت در شکایت پر بیان کردہ تحریر کی وجہ سے معاملے کو دوسرا رخ دئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ پولس فی الحال ملکی وجیا کالج کے آس پاس حفاظتی بندوبست کئے ہیں، یاد رہے کہ کچھ مہینے قبل اسی کالج میں ایک اسٹکر لگائے جانے کے معاملے کو لے کر دو مخالف گروپوں میں ہاتھا پائی ہوئی تھی۔
Share this post
