ملک میں تاریخ کے سب سے بڑے انتخابات کا آغاز

بھارت میں81 کروڑ 45 لاکھ سے زیادہ بھارتی شہری انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں اور یہ تعداد 2009 کے الیکشن سے دس کروڑ زیادہ ہے۔ووٹنگ کے عمل کے لیے الیکٹرانک مشینوں کی مدد لی جا رہی ہے اور پہلی مرتبہ رائے دہندگان کو کسی بھی امیدوار کو نہ چننے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ ایسے ووٹر ان امیداروں میں سے کوئی نہیں والا بٹن دبا کر اپنی رائے دے سکیں گے۔ 8588 پولنگ اسٹیشن پر 64 لاکھ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ریاست آسام کے پانچ حلقوں میں تیز پور، کیلیاپور،چورہٹ، دیبورگڑھ، لکھ پور اور ریاست تریپورا کا حلقہ تریپورا شامل ہیں۔ انتخابات میں حکمران جماعت کانگریس کے راہول گاندھی اور اپوزیشن ہندو قوم پرست بھارتیا جنتا پارٹی کے نریندرمودی مد مقابل ہیں۔آسام میں کانگریس جبکہ ترپورا میں کمیونسٹ پارٹی یف انڈیا کی حکومت ہے پولنگ صبح چھ بجے سے شام ساڑھے چار بجے تک جاری رہی کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے لوک سبھا کی 543 نشستوں میں 273نشستیں درکار ہوں گئیں۔12 مئی کو پولنگ کا آخری مرحلہ ہو گا جس کے نتائج کا اعلان 16مئی کو کیا جائے گا ملک کی تاریخ کے سب سے طویل عرصہ تک ہونے والے انتخابات میں 81 کروڑ 50 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں جن چھ سیٹوں پر امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہونے جارہا ہے، ان میں آسام کی تیزپور، الیابور، جورہٹ، ڈبروگڑھ اور لکھمپور اور تری پورہ سے تری پورہ(مغرب ) کی سیٹ شامل ہے۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسام کی پانچ اور تری پورہ کی ایک نشست میں 76 لاکھ سے زیادہ کی تعداد میں ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔کل آٹھ ہزار پانچ سو اٹھاسی پولنگ اسٹیشنوں میں سے بارہ سو اکیس کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، اور یہاں سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے۔مغربی تری پورہ کے انتخابی حلقے میں ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر آشوتوش جندال نے بتایا کہ ریاست بھر میں انتخابات کے پرامن انتخابات کے لیے سہہ طرفہ سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔انتحابی عمل کے دوران سرحد پار کسی بھی قسم کی مداخلت کو روکنے کے لیے تری پورہ کے ساتھ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد کو سیل کردیا گیا ہے۔خوش آئند امر یہ ہے کہ آسام میں اس مرتبہ علیحدگی پسند تنظیم الفا کے کسی بھی گروپ نے نہ تو لوگوں سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے اور نہ ہی کسی پارٹی کے خلاف کوئی بیان دیا ہے۔نومراحل پر مشتمل انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج 7 اپریل کو 2 ریاستوں میں 6 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گے۔ دوسرے مرحلے میں 9 اپریل کو 5 ریاستوں کی سات نشستوں، تیسرے مرحلے میں دس اپریل کو 14 ریاستوں میں 92 نشستوں، چوتھے مرحلے میں 12 اپریل کو 3 ریاستوں میں پانچ نشستوں، پانچوں مرحلے میں سترہ اپریل کو 13 ریاستوں کی 142 نشستوں، چھٹے مرحلے میں چوبیس اپریل کو 12 ریاستوں کی 117 نشستوں، ساتویں مرحلے میں تیس اپریل کو 9 ریاستوں کی 89 نشستوں، آٹھویں مرحلے میں 7 مئی کو 7 ریاستوں کی 64 نشستوں اور نویں مرحلے میں 12 مئی کو 3 ریاستوں میں 41 نشستوں کے لیے ووٹ کاسٹ کیے جائیں گے۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 مئی کو ہوگی۔آج پہلے مرحلے میں آسام کی پانچوں سیٹوں پر کانگریس، بی جے پی، ترنمول کانگریس، اے آئی یو ڈی ایف، آسام گن پریشد، عام آدمی پارٹی، سی پی ایم اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی جماعتوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔دوسرے مرحلے کی پولنگ میں نو اپریل کو پانچ ریاستوں کی نو سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے، جبکہ 13 اپریل کو دہلی سمیت 13 ریاستوں کی 86 سیٹوں پر امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ووٹوں کی گنتی 16 مئی کو ہوگی۔

Share this post

Loading...