بنگلورو 23/ اکتوبر 2019(فکروخبر نیوز) ملک میں ہندوتوا کو آگے لے جانے والی ڈی وی ساور کرہی تھے۔ ان پر مہاتما گاندھی کے قتل کا الزام بھی ہے۔ ان کا الزام تو ہٹ گیا ہوگا۔ بس اتنی بات پر یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ قتل ہی نہیں ہوا۔ ساور کرکے خلاف الزام کا جھوٹا ثابت ہونا ممکن نہیں۔ کثرت میں وحدت والے ملک میں ہندوتوا کے نام پر آگ لگاناٹھیک نہیں۔کئی لوگ ملک کے لیے جدوجہد کرکے جیل گئے ہوں گے لیکن کیا سماج کو توڑنا درست ہے؟ سدارامیا نے اصرار کیا کہ ساورکر کے بجائے سدگنگا سوامی جی کو بھارت رتنا دیا جائے۔ ہبلی ریلوے اسٹیشن پر ہوئے دھماکہ کے بارے میں پوچھے جانے پر سدارامیا نے کہا کہ اس سے نظم وقانون کی صورتِ حال میں بگاڑ کا اشارہ ملتا ہے۔ دریں اثناء اپوزیشن لیڈروسابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج اپنے شیدائیوں کی طرف سے منعقد تہنیتی پروگرام منسوخ کردیا اور ملا پر بھر دریا کے ساحل پر تباہ دیہاتوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے مہاراشٹرا انتخابات پر کہا کہ پانچ سالوں میں بی جے پی نے کوئی کام ہی نہیں کیا۔ عوام انہیں کس لیے ووٹ دیتے ہیں معلوم نہیں۔ عوام کے فرمان کو تسلیم کرنا ہی پڑتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کئی شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔ مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اسی ریاست کے ہیں۔ انہوں نے کیا ترقی کی ہے معلوم نہیں۔ ہم کو ہی چلنے پھرنے میں پریشانی ہورہی ہے تو عوام وہاں کس طرح چل پھررہے ہیں معلوم نہیں۔ یہ بات قابل قبول نہیں ہے کہ عوام ترقی نہ ہونے پر بھی ووٹ دیں گے۔ الیکشن کمیشن مرکزی حکومت کا آلہئ کار بن گیا ہے۔
Share this post
