ملک کے خلاف سازش رچنے کے الزام میں گرفتار ملزمین کو جیل میں جان سے مارنے کی کوشش(مزید اہم ترین خبریں)

ایڈووکیٹ ابوبکر سباق سبحانی کے اعتراض کے بعد پولیس نے کچھ ملزمین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت کے روبرو پیش کیا جس میں سے ایک عبیدالرحمن نامی ملزم نے عدالت کے روبرو پولیس کے ذریعے حد درجہ ٹارچر کئے جانے کی بات کہی۔ اس نے کہا کہ جتنے لوگ بھی اس مقدمے میں قید ہیں، ان میں سے بیشتر کو پولیس اہلکار اکثر و بیشتر بری طرح مارتی پیٹتی ہے اور کہتی ہے کہ تم لوگوں کو زندہ رہنے کا حق نہیں ہے۔ تم دیش کے دشمن ہو اور ہم دشمنوں کو اسی طرح مارڈالیں گے۔ ملزم نے عدالت کے روبرو روتے ہوئے کہا کہ ہمیں صرف پولیس ہی نہیں مارتی پیٹتی بلکہ دیگر قیدیوں کو بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ہمیں ماریں۔ اس مارپیٹ کی وجہ ہم چلنے پھرنے سے معذور ہوگئے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنا جواب عدالت میں پیش کرے۔ جبکہ پولیس نے کسی بھی ملزم کے مارے پیٹے جانے سے انکار کیا ہے۔ لیکن عدالت کی جانب سے جواب طلب کئے جانے کے حکم کے بعد آئندہ تاریخ پر اس کی رپورٹ عدالت کے روبرو پیش کی جائے گی۔ جیلوں میں بند مسلم نو جوانوں کے ساتھ ہورہی ظلم و زیادتی پر سخت تشویش کا اظہار کر تے ہوئے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے کہا جس معاملے میں ان ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے وہ ایسا ہے کہ اس میں کسی کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ اس معاملے میں جتنے لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ان کو ملک کے مختلف حصوں سے اور مختلف مواقع پر گرفتار کیا گیا ہے۔ جب کسی ملزم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں بنتا تو وہ اسے اس معاملے میں ڈال دیتے ہیں اور یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کردیتے ہیں۔ اب عدالت میں برسہا برس ثابت کرتے رہیئے کہ ملزمین کے بے قصور ہیں اور انہیں غلط طریقے سے مقدمے میں پھنساگیا ہے۔ جب تک عدالت کے روبرو ملزمین کی بے قصوری واضح ہوگی اس وقت تک ان کی زندگیاں برباد ہوجائیں گی۔ اس پر بھی مرے پر سو درّے کہ جیل میں بھی یہ ملزمین محفوظ نہیں ہیں، انہیں بہت بری طرح مارا پیٹا جاتا ہے۔ جب یہ معاملہ عدالت کے روبرو آتا ہے تو عدالتیں جانچ کا حکم دیتی ہیں اورانہیں پولیس اہلکار کو جانچ کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے جو مارپیٹ میں ملوث ہوتے ہیں۔ عدالت بہت سخت حکم دیتی ہے تو یہ کہ جسے مارا پیٹا گیا ہے اس کی میڈیکل جانچ کرائی جاتی ہے ، مگر یہاں بھی وہی صورت حال یہ ہے کہ پولیس بھی وہی، جیل بھی وہی اور میڈیکل جانچ کرنے والے ڈاکٹر بھی وہی۔ کس سے انصاف مانگیں اور کس سے فریاد کریں۔

سبھی محکمے حکوت کی منشا کے مطابق کام کریں: ڈاکٹر دنیش شرما

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)ریاست کے ڈپٹی سی ایم ڈاکٹر دنیش شرما نے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ کے افسران کو محکمہ جاتی پروگراموں اور اسکیموں کو موثر اور تیزرفتاری سے چلانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جاتی افسران اور ملازمین کو موجودہ حکومت کی منشاء کے مطابق کام کرنا ہوگا تاکہ مختلف سرکاری اسکیموں اور پروگراموں کا فائدہ عوام تک تیزی سے پہنچانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر شرما آج یہاں یوجنا بھون میں سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ کے افسران کے ساتھ تعارفی میٹنگ کر رہے تھے۔ میٹنگ میں محکمہ کے پرنسپل سکریٹری جناب ہمانشو کمار، ڈائرکٹر ڈاکٹر ایم کے جے صدیقی اور جناب راجیو موہن کے علاہو دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔اس موقع پر پرنسپل سکریٹری نے سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ بورڈ کی جانب سے چلائے جانے والے پروگراموں اور اسکیموں کی تفصیلی معلومات فراہم کرائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اپلیکیشن سینٹر کے کاموں سے ڈپٹی سی ایم کو واقف کرایا۔

وزیر صحت نے رانی لچھمی بائی اسپتال کا معائنہ کیا

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر طب و صحت جناب سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت صحت خدمات کو مزید مستحکم کرے گی تاکہ سبھی کو سستی اور بہتر خدمات مہیا کرائی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس کے لئے موثر اقدام کرے گی اور ریاست سے ایم ڈی آر/ٹی بی کے مرض کے خاتمہ پر توجہ دے گی۔انہوں نے اس کام میں ریاست کے باشندوں سے مکمل تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی اب متعدی مرض نہیں رہا پھر بھی لوگ اس میں مبتلا ہیں۔ وزیر صحت نے آج یہاں راجہ جی پورم واقع رانی لچھمی بائی اسپتال ٹی بی کے مریضوں کو دوا کھلائی ۔ اس کے بعد انہوں نے اسپتال کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے باورچی خانہ، ڈائریا وارڈ، زچہ بچہ وارڈ، ادویہ اسٹور وغیرہ کا عمیق جائزہ لیا اور ضروری ہدایت بھی دیں۔ انہوں نے اسپتال میں ویسٹ مینجمنٹ کے بارے میں سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس سے جہاں اسپتال صاف رہے گا وہیں متعدی امراض کے پھیلنے کی گنجائش نہیں رہے گی۔ انہوں نے مریضوں سے ملاقات کرکے اسپتال کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات کے بارے میں معلومات حاصل کی۔جناب سنگھ نے ڈاکٹروں کو ہدایت دی کہ اسپتال میں آنے والے ضعیف افراد کے لئے بیٹھنے کا مناسب بندوبست کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے ڈائرکٹر جنرل طب و صحت جناب پدماکر سنگھ کو ہدایت دی کہ اسپتال میں جو خامیاں ہیں انہیں فوراً دور کرکے مزید موثر بنایا جائے۔اس موقع پر سکریٹری طب و صحت محترمہ ہیکالی جھمومی، ایڈیشنل ڈائرکٹر سمیت محکمۂ طب کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

وزیر دیہی انجینئرنگ کی جائزہ میٹنگ

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر دیہی انجینئرنگ جناب راجیندر پرتاپ سنگھ نے آج ودھان بھون واقع اپنے دفتر میں جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں جناب سنگھ نے ریاست کی دیہی ترقیاتی اسکیموں اور مرکزی امداد یافتہ وزیر اعظم دیہی سڑک اسکیموں کے تحت کئے جا رہے کاموں کا عمیق جائزہ لیا۔ انہوں نے وزیر اعظم دیہی سڑک اسکیم کے تحت کافی وقت سے بقایہ کاموں کی صورت حال پر ناراضگی ظاہر کی اور افسران کو بقایہ کاموں کے لئے ایک میعادبند مدت میں پروگرام تیار کر اس کے مطابق مکمل کرانے کی ہدایت دی۔وزیر دیہی انجینئرنگ نے ہدایت دی کہ کام میں تساہلی اور معیار میں کسی طرح کی کمی نہ ہو۔ انہوں نے اعلیٰ افسران کو ہدایت دی کہ علاقہ میں چل جاری کاموں کو رینڈم بنیاد پر معائنہ کیا جائے اور خامیاں ہونے پر انہیں فوراً درست کرایا جائے اور جوابدہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔جناب سنگھ نے مختلف سطحوں پر زیر التواء جانچوں کو جلد پورا کرکے کارروائی کی ہدایت دی۔ انہوں نے ٹینڈر کے عمل کو شفاف بنانے کی ہدایت دی نیز یہ بھی کہا کہ لاپروا انجینئروں کی تعزیرو تادیب کے ساتھ بہتر کام کرنے والے انجینئروں کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔میٹنگ میں محکمۂ دیہی انجینئرنگ کے پرنسپل سکریٹری، ڈائرکٹر اور چیف انجینئر اور سکریٹریٹ اور ڈائرکٹریٹ کے افسران نے شرکت کی۔

آدھار کارڈ نہیں ہونے کی وجہ سے کسی بھی طالب علم کو مڈ ڈے میل سے محروم نہیں کیا جائے گا: حکومت

نئی دہلی۔24مارچ(یو این این)فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ آدھار کارڈ نہیں ہونے کی وجہ سے کسی بھی طالب علم کو مڈ ڈے میل سے محروم نہیں کیا جائے گا۔کانگریس کے موتی لال ووہرا کی جانب سے ایوان میں اسکولوں میں آدھار کارڈ نہیں ہونے پر طالب علموں کو مڈ ڈے میل نہیں ملنے کا مسئلہ اٹھائے جانے پر مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ تمام طالب علموں کو مڈ ڈے میل دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن طالب علموں کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے انہیں ریاستی حکومتوں کی جانب سے مخصوص نمبر دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ میں گڑبڑی کی شکایت ملی تھی اور حکومت کے اقدامات سے اب ان گڑبڑیوں کو دور کیا جا رہا ہے اور اس کے مثبت نتائج ملے ہیں۔مسٹر ووہرا نے کہا کہ مڈ ڈے میل کو آدھارسے جوڑے جانے کے بعد متعدد طالب علموں کو اس کھانے سے محروم رہنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہئے ۔

صارفین کے مفادات کی حفاظت کے لئے نیا قانون وضع کیا جائے گا

نئی دہلی۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)حکومت صارفین کے مفادات کی حفاظت کے لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے والی شخصیات، ناقص سامان بنانے والے مینوفیکچرراور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے سلسلے میں قانون میں جلد ترمیم کی جائے گی۔ خوراک، فراہمی اور صارفین امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان معاملات سے متعلق قانون 1986 کا ہے جس میں کارروائی کرنے کے لئے حکومت کے پاس کوئی خاص حق نہیں ہے لیکن اس کی جگہ پر جو نیا قانون بنایا جائے گا اس میں گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے والوں، ناقص مصنوعات اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت لینے والوں کے خلاف سخت سزا کاانتظام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 2016 میں پارلیمنٹ میں نیا قانون لایا گیا تھا لیکن اسے مستقل کمیٹی کو بھیج دیا گیا جس کے تجویز کی بنیاد پر مجوزہ بل میں 80 ترامیم کئے گئے ہیں۔ اسے ایک ہفتے کے اندر کابینہ کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔

کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا حق نہیں: ملک ارجن کھڑگے 

نئی دہلی۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ رویندر گایکواڈ کے ذریعہ ایئر انڈیا کے ایک ملازم کی پٹائی کرنے کے واقعہ کو کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے بے حد افسوس ناک قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے ۔مسٹر کھڑگے نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں کے سوال پر کہا کہ انہیں اس واقعے کے بارے میں جو بھی اطلاع ملی ہے وہ میڈیا سے ملی ہے اس کی بنیاد پر ان کا یہی کہنا ہے کہ مسٹر گایکواڈنے اگر سچ میں ایسا کیا ہے تو یہ قابل مذمت ہے ۔ کم سے کم ایک عوامی نمائندے سے ایسی توقع نہیں کی جاتی اور ویسے بھی کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا کوئی حق نہیں پہنچتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر چیز کا ایک طریقہ ہوتا ہے ۔قانون اور اصول بھی کوئی چیز ہوتی ہے ۔ اگر مسٹر گایکواڈ کو کسی سے کوئی شکایت تھی تو انہیں اس بارے میں ایئر لائن کے حکام سے بات کرنی چاہیے تھی۔ کسی کو پیٹنا قطعی قابل قبول نہیں ہے ۔ مسٹر گایکواڈ کے خلاف ایئرانڈیا کی جانب سے لگائی گءي پابندی پر مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ۔ تحقیقات ہو رہی ہے ۔ قانون اپنا کام کرے گا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ستیہ پال سنگھ نے اس واقعہ کو انتہائی مذموم حرکت بتاتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مہذب شخص یا سیاسی پارٹی اس کی قطعی حمایت نہیں کرے گی۔ یہ مسٹر گایکواڈ کے لئے ہی نہیں بلکہ ان کی پارٹی شیو سینا کے لئے بھی بہت شرمناک ہے ۔ وہ امید کرتے ہیں کہ ان کی پارٹی ایوان میں اور ایوان سے باہر دونوں جگہ اس واقعہ کی مذمت کرے گی اور مسٹر گایکواڈ کے خلاف مناسب کارروائی کرے گی۔ ایئر انڈیا کی طرف سے مسٹر گایکواڑ پر اپنی پروازوں میں پابندی لگانے کے سوال پر بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے ۔ یہ ایئر لائن کا ذاتی معاملہ ہے ۔ اتنا ضرور ہے کہ مکمل جانچ ہونی چاہئے اور اس مطابق جو بھی غلط ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

شیوسینا کے لیڈر کی مارپیٹ کے معاملے میں از خود کارروائی نہیں کی جائے گی:سمترا مہاجن

نئی دہلی۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے آج کہا کہ شیوسینا کے لیڈر رویندر گایکواڈ کے ذریعہ ایئر انڈیا کے ایک ملازم کے ساتھ مار پیٹ کئے جانے کے معاملے میں ا ز خود کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے ۔ تاہم، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی رکن پارلیمنٹ کو کسی کے ساتھ بدسلوکی کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ۔پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں کے پوچھے جانے پر کہ کیا مسٹر گایکواڈ کے خلاف از خود کارروائی پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا ہے ؟ محترمہ سمترا مہاجن نے کہا کہ اس معاملے میں ایوان کی طرف سے از خود کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ واقعہ پارلیمنٹ کے باہر ہوا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہیں اس سلسلے میں کوءي شکایت ملی ہے ، لوک سبھا اسپیکرنے کہاکہ 'میں نے اس معاملے میں ابھی تک کوئی شکایت نہیں دیکھی ہے ۔ پہلے مجھے اس پر غور کر لینے دیجئے ، اس کے بعد ہی میں اس پر کچھ کہہ سکتی ہوں"۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی کو کسی کے ساتھ زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ، خواہ وہ ایم پی، سرکاری افسر یا عام آدمی کیوں نہ ہو۔ لوک سبھا اسپیکرنے کہا کہ'ایک ماں کے طور پر میں بچوں کو کسی کے ساتھ برا سلوک کرنے کی تعلیم نہیں دیتی ہوں"۔ 

فارسی کے ذریعہ علوم کی ہندوستان منتقلی ایک تمدن کی منتقلی تھی

ہندوستانی طب کے فارسی تراجم کی ایران میں ضرورت۔ اردو یونیورسٹی میں بین الاقوامی سمینار کااختتام

حیدرآباد،25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)فارسی کے ذریعہ نجوم، ریاضی، طب، جغرافیہ، سیاست، فلسفہ جیسے علوم کی ہندوستان منتقلی ایک تمدن کی منتقلی تھی۔ اس بات اظہار جناب خرم شاد، سکریٹری، اسٹریٹجک کونسل آن فارن ریلیشنس ایران نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں کیا۔ وہ شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی اور قومی کونسل برائے فروغ اُردو زبان، نئی دہلی، کے اشتراک سے منعقدہ سہ روزہ بین الاقوامی سمینار ’’سائنسی علوم و ٹکنالوجی کے ہند۔فارسی ماخذ ‘‘ کے اختتامی اجلاس سے مخاطب تھے۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ 
جناب خرم شاد نے کہا کہ ایران میں فارسی کی کتابوں کو سیاح خرید کر لے گئے۔ اس کے باعث ایران میں کئی کتابوں کی فہرست تو ہے لیکن وہ کتابیں کہیں اور ہیں۔ جس طرح ہندوستان میں فارسی مخطوطات ہیں، اسی طرح آفریقہ اور یوروپ میں بھی یہ موجود ہیں۔ اس لیے ایسے سمیناروں کی ضرورت آفریقہ اور یوروپ میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں ہندوستانی طب کو فروغ مل رہا ہے۔ انہوں نے صدر شعبۂ فارسی پروفیسر عزیز بانو سے خواہش کی کہ وہ ہندوستان میں طب پر موجود کتابوں کا فارسی میں ترجمہ کروائیں تاکہ ایرانیوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے۔ 
ڈاکٹر اسلم پرویزنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہند اور ایران تعلقات بہت پرانے ہیں ۔ ان تعلقات کو علوم کے تبادلہ کے لیے فروغ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارسی میں جو کام ہندوستان میں ہوا ہے اس کی مثال شاذ و ناد ہی کسی اور ملک میں ملے گی۔ ہندوستان میں فارسی نہ صرف ریوینیو کی زبان رہی بلکہ اس زبان میں دوسرے علوم پر بھی نمایاں کام انجام دیا گیا۔ ہمیں اس سرمایہ کو بچانے کی اور جو مفقود ہوچکا ہے اس کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ 
جناب حسن نوریان، قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد، نے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے تعلقات ایک ہزار سال قدیم ہیں۔ ہندوستان میں 5000 ایرانی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ایسے میں ان دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ بالخصوص معاشی، معاشرتی ، سماجی سطحوں پر مزید استحکام لانا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کی آبادی دنیا بھر میں محض ایک فیصد ہے لیکن یہاں سے جاری کیے گئے سائنسی مقالوں کی تعداد دنیا بھر کے مقابلے 1.9 فیصد ہے۔ گذشتہ ایک سال میں ایران میں 800 اختراعی اشیاء بازاروں میں پیش کی گئیں۔ اگر ہندوستان اور ایران مل کر کام کرتے ہیں تو اس سے دونوں ملکوں کو بے انتہا فائدہ ہوگا۔ 
پروفیسر عبدالخالق رشید، وزیٹنگ پروفیسر، یونیورسٹی آف کابل نے کہا کہ فارسی میں مختلف علوم پر بے حساب مخطوطات موجود ہیں۔ ہر طالب علم اگر ایک مخطوطہ پر تحقیق کرے تو 
اس سے ان علوم کا احیاء آسانی سے کیا جاسکے گا۔ 
پروفیسر عزیز بانو، ڈائرکٹر سمینار و صدر شعبۂ فارسی نے ابتداء میں سمینار کی رپورٹ پیش کی اور کاروائی چلائی۔ ڈاکٹر قیصر احمد، اسسٹنٹ پروفیسر نے مہمانوں کا تعارف اور خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں نے شکریہ ادا کیا۔ابتداء میں مختار احمد کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ اختتامی اجلاس کے بعد ایران کے مشہور موسیقاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ 
سمینار میں بین الاقوامی مندوبین پروفیسر ایوا آرتھمن، جرمنی(لائف سائنس، ویٹرنری اینڈ باٹنی) کے اجلاس کی صدارت کی جبکہ ڈاکٹر حمیرہ شہباز، پاکستان نے ’’پرشین کوزائن‘‘ کے موضوع پر اپنا مقالہ اسکائپ پرپیش کیا۔

وزیر مملکت نے رہائش ترقیاتی بورڈ کا اچانک معائنہ کیا

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)وزیر ریاست برائے رہائش، پیشہ ورانہ تعلیم اور مہارت فروغ جناب سریش پاسی نے اترپردیش رہائش ترقیاتی بورڈ کے ہیڈکوارٹر کے سبھی سیکشنس کا آج صبح ۳۰:۱۰؍بجے معائنہ کیا۔ انہوں نے کمپیوٹر سیل کے ہارڈوئیر سیکشن، سی سی ٹی وی کیمروں کے معائنہ کے بعد رجسٹریشن، املاک، مالیات و ٹریزری ، تحفظ، نوین بھون آڈیٹوریم ، میٹنگ ہال وغیرہ کا عمیق معائنہ کیا۔ انہوں نے سبھی سیکشنس میں صفائی کے تئیں اطمینان ظاہر کیا۔ کینٹین کے معانہ کے دوران انہوں نے اسے ملازمین کے لئے مزید افادی بنانے کی ہدایت دی۔بورڈ کے ہیڈکوارٹر پر ملازمین کی حاضری قابل اطمینان ہونے اور سبھی سیکشنس کے روم میں ملازمین کی موجودگی پر وزیر ریاست نے اطمینان ظاہر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفتر میں صفائی کی عمیق مانیٹرنگ ہونی چاہئے۔معائنہ کے وقت رہائش کمشنر جناب رودر پرتاپ سنگھ نے وزیر مملکت کو بتایا کہ بورڈ کے سبھی ملازمین کی حاضری صد در صد رکھنے کے لئے بایو میٹرک اٹینڈنس سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حفاظت کی غرض سے سی سی ٹی وی کیمرے از قبل موجود ہیں۔ رہائش کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم رہائش اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ مکانات تیار کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے جسے جلد ہی وزیر مملکت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

وزیر صحت اپنی سرکاری گاڑی میں لال بتی اور ہوٹر نہیں لگائیں گے

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر طب و صحت جناب سدھارتھ ناتھ سنگھ نے اپنی سرکاری گاڑی میں لال بتی اور ہوٹر نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ اپنے سبھی سرکاری پروگراموں اور ضلع کے دوروں کے دوران ایمبولنس خدمات کا استعمال بھی نہیں کریں گے۔وزیر صحت نے کہا کہ ریاست میں ایمبولنس وافر مقدار میں موجود نہیں ہیں۔ جلد ہی ان کی تعداد بڑھائی جائے گی اور ۱۵؍منٹ کے اندر ضرورت مندوں کو اس کی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی کوشش ہے کہ سماج کے آخری فرد تک کے لئے سستی اور بہتر صحت سہولیات مہیا ہوسکیں۔

وزیر نشہ بندی نے آبکاری کمشنر دفتر کا معائنہ کیا

لکھنؤ۔25؍ مارچ (فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر نشہ بندی جناب جئے پرکاش سنگھ نے آج یہاں آبکاری کمشنر کیمپ دفتر اور زونل دفاتر میں آج صبح ۳۰:۱۰؍بجے معائنہ کیا۔ جناب سنگھ نے افسران/ملازمین کو دفتر میں صفائی کی ہدایت دی نیز دفتر میں وقت سے موجود رہنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے صفائی پر خصوصی توجہ دینے اور دفتر کو منظم رکھنے پر زور دیا۔

Share this post

Loading...