ملک بھر میں گرمی کا قہر جاری، مرنے والوں کی تعداد 400 سے تجاویز کرگئی(مزید اہم ترین خبریں)

جس کے ساتھ صوبے میں 18 مئی کے بعد سے اب تک 182 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ریاست کے آفت انتظام حکام نے کہا کہ پرکاشم ضلع میں سب سے زیادہ 57 افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔ وہیں تلنگانہ کے محکمہ کی ایک سینئر افسر نے کہا کہ ریاست میں ہفتہ سے لو کی وجہ سے 58 افراد کے مارے جانے کے ساتھ 15 اپریل سے اب تک 10 اضلاع میں کل 186 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نلگوڈا ضلع میں سب سے زیادہ 55 لوگ، خممام ضلع میں 43 اور محبوب نگر ضلع میں 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حیدرآباد میں لو کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔خممام ضلع میں جمعہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دونوں ریاستوں میں پیر تک لو کی حالات بنی رہنے کی امید ہے۔اس کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی لو کا قہر جاری رہا۔ اوڈشا میں اتوار کو موسم گرما کا غضب اور بڑھ گیا۔ ریاست میں نو مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری جبکہ 19 شہروں میں 40 ڈگری سلسیس کے پار کر گیا۔ صنعتی شہر انگل میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سب سے زیادہ 46.7، سبل پور میں 46.6، تتلاگڑھ میں 46.5 اور ہیراکود میں 46.4 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ وہیں دارالحکومت بھونیشور میں یہ 45 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ایک افسر کے مطابق لو کی وجہ سے ریاست میں اب تک 26 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اگرچہ موت کے صحیح وجہ کا پتہ لگانے کے لئے تحقیقات کی جا رہی ہے۔وہیں راجستھان میں گرمی سے کوئی راحت نہیں ملی۔ ریاست میں جیسلمیر اور شری گنگا نگر ضلع 45.6 ڈگری سیلسیس زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے ساتھ سب سے گرم جگہ رہے۔ کوٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45.5، بیکانیر میں 44.6 اور باڑ میں 44.2 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق شام ساڑھے چار بجے تک چرو اور جے پور دونوں جگہوں پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.8 ڈگری سیلسیس تھا۔جودھپور، اجمیر اور ڈبوک میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بالترتیب 42، 41.4 اور 40 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کوٹہ اور بیکانیر سبھاگو میں گرمی اور لو ایسے بنا رہے گا اور ریاست کے کئی مقامات میں موسم خشک رہے گا اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہیں۔پنجاب اور ہریانہ میں بھی آج گرمی سے کوئی راحت نہیں ملی۔ ہریانہ کے کرنال میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سب سے زیادہ 44.5 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ ہریانہ کے حصار میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44، امبالا میں 42.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ چندی گڑھ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس رہا۔اس کے علاوہ پنجاب کے لدھیانہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43، پٹیالہ میں 42.9، امرتسر میں 41.5 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق دونوں ریاستوں کے دور دراز کے علاقوں میں پیر تک دھول بھری آندھی یا طوفان کے ساتھ چہیتے پڑ سکتے ہیں۔ آندھی کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔


پروفیسر مجیب رضوی سیکولر اور ترقی پسند قدروں کے علمبردار: جامعہ ملیہ اسلامیہ المنائی ایوسی ایشن ریاض 

نئی دہلی۔25مئی(فکروخبر/ذرائع)جامعہ ملیہ اسلامیہ المنائی ایوسی ایشن ریاض نے ایک بیان میں پروفیسر مجیب رضوی صاحب کے انتقال پر ملال پر ان کے اہل خانہ اور احباب سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کو جامعہ کی سیکولر اور ترقی پسند قدروں کا امین اور علمبردار قرار دیا ہے۔ ایوسی ایشن کے صدر غزال مہدی نے جامعہ میں ان کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جامعہ میں شعبہ ہندی کے بانی تھے جس کے وہ تقریباً چالیس سال صدر رہے۔ ا س کے علاوہ وہ پروکٹر اور جامعہ کے پرو وائس چانسلر بھی رہے، نیز انہوں نے پہلی بار جامعہ میں NCC کو متعارف کرایا۔ پروفیسر مجیب رضوی کا تحقیقی مطالعہ اور تحریریں اودھی اور برج شاعری پر مرکوز ہیں۔ کبیر داس، تلسی داس اور امیر خسرو پر ان کے مضامین ادبی حلقوں میں سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ آپ کو سولہویں صدی کے عظیم شاعر ملک محمد جائسی اور ان کے دیوان پدماوت کا ماہر سمجھا جاتا تھا۔ پروفیسر مجیب رضوی کا انتقال تقریباً ۸۰ سال کی عمر میں ۲۴ مئی ۲۰۱۵ کو دہلی کے میکس اسپتال میں مختصر علالت کے بعد ہوگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔پروفیسر رضوی مشہور اردو شاعر غلام ربانی تاباں کے داماد تھے، ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ عذرا رضوی نیز دو بیٹیاں میرا رضوی اور معروف فلم ڈائریکٹر اور اسکرین رائٹر انوشا رضوی ہیں۔ 


میرٹھ میں بہن کو قتل کرکے تھانے پہنچا بھائی

لکھنؤ۔25مئی (فکروخبر/ذرائع)میرٹھ شہر کے علاقے میں ایک بھائی نے بہن کو قتل کر دیا اور بعد میں تھانے بھی پہنچ گیا۔بھائی اس پر ناراض تھا کیونکہ اس کی بہن اپنے عاشق کے ساتھ چلی گئی تھی، اتوار کو ہی وہ واپس لوٹ بھی آئی جسکی بنا پر وہ اس سے ناراض تھا اسی کے سبب اس کو قتل کر دیا اور خود پولیس چوکی بھی پہنچ گیا اور اعتراف کیا ۔قابل ذکر ہے کہ قتل سے پہلے بھائی نے اس کی جم کر پٹائی کی اور اسی واقعہ سے پہلے تین دن بہن کے ایک نوجوان کے ساتھ چلی گئی تھی اس سے وہ ناراض بھی تھا جسکی وجہ سے وہ اپنے غصے کو قابو میں نہ لا کراپنی بہن کا گلا دبا دیا ۔


بیوی کے قتل کر نے کے بعد شوہر نے خود کو بھی موت کے گھاٹ اتار ا

لکھنؤ۔25مئی (فکروخبر/ذرائع)مرزاپور شہر کے ایک علاقے میں ایک نوجوان نے خاندانی اختلاف میں بیوی کو قتل کر دی۔اس کے بعد اس نے خود کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔قابل ذکر ہے کہ آئے دن شوہر بیوی کے درمیان کسی بات کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔پولیس کے مطابق گاؤں کے رہائشی راجیش کا اتوار کی رات بھی بیوی پشپا کے ساتھ کسی بات کو لے کر کہا سنی ہوئی تھی ۔اس کے بعد رات میں اس نے بیوی کی دھاردار ہتھیار سے کاٹ کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے خود کو بھی موت کے گھاٹ اتار لیا اور گھر کے لوگ فی الحال کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہیں۔


ٹرانسفارمرپھٹنے سے دوشخص شدید طور پر جھلسے

گورکھپور۔25مئی(فکروخبر/ذرائع)بجلی محکمہ کی لاپروائی دولوگوں کوبھگتنی پڑی ۔گورکھپور ۔بستی قومی شاہراہ واقع بوکٹا چوراہے پر اوور لوڈ ٹرانسفارمر کے پھٹنے کی وجہ سے دو لوگ بری طرح جھلس گئے ۔ ساتھ ہی نزدیک واقع جھوپڑی میں بھی آگ لگ گئی ۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے دونوں زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں ایک شخص کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ موصول اطلاع کے مطابق مسرولی باشندہ منو چودھری (۰۶)سہجنوا علاقے کے بوکٹا چوراہے پر جھوپڑی میں چائے کی دکان چلاتا ہے۔ دکان پر وہ اپنے برادر نسبتی رادھے شیام چودھری کے ساتھ بیٹھا تھا۔ اسی دوران نزدیک میں ہی لگا ۵۶ کے وی اے کا ٹرانسفارمر تیز دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ ٹرانسفارمر کا کھولتا ہوا تیل منو اور رادھے شیام پر پڑا۔ جس سے دونوں بری طرح جھلس گئے۔ غنیمت یہ رہی کہ وہاں کوئی اور گاہک موجود نہیں تھا۔ منو کی جھوپڑی میں بھی آگ لگ گئی۔ جس سے جھوپڑی کے اندر رکھی موٹر سائیکل جلنے لگی۔ لوگوں نے اس کی اطلاع فائر برگیڈ کے ساتھ ہی پولیس کو دی۔ فائر برگیڈ کی ٹیم پہنچ کر آگ پر قابو پا لیا۔ دوسری جانب موقع پر پہنچی پولیس نے۸۰۱ نمبرایمبولنس نہ ملنے پر فوراً پراؤیٹ گاڑی سے زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایاجہاں منو کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ حادثے کے بعد گاؤں والوں نے بجلی محکمہ کے خلاف ناراضگی ظاہرکی۔ 


چھیڑ خانی کے تنازعہ میں چاقو سے حملہ کر کے نوجوان کا قتل

گورکھپور۔25مئی(فکروخبر/ذرائع)جھنگہا علاقے میں گزشتہ شب چھیڑ خانی کے معاملے میں چاقو سے حملہ کر کے ایک نوجوان کا قتل کر دیا گیا۔ سنگین طور پر زخمی اسکے ساتھی کو پولیس نے میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔ واردات کے بعد ملزم کے گھر پتھرواؤاور آگ زنی کی کوشش کی ۔ ملزم کے گھر کی خواتین مکان میں ہی پھنسی تھی۔ سپاہیوں نے مشقت سے خواتین کو باحفاظت مکان سے باہر نکالا۔ موصول اطلاع کے مطابق کرہی گاؤں کے رہنے والے نرسنگ چورسیا سورت میں ٹھیکے داری کرتے ہیں جھنگہا کے دوبے ٹولہ میں بھی ان کا مکان ہے۔ ۹۱ مئی کو ان کی بیٹی نیہا کی شادی تھی۔ایک ماہ قبل تیاری کرنے اہل خانہ کے ساتھ وہ گھر لوٹے تھے گاؤں کے ہی کچھ نوجوان دروازے کے پاس واقع چائے کی دکان پر کھڑے ہو کر لڑکیوں پر چھیٹا کشی کرتے تھے۔مخالفت کرنے پر مارپیٹ پر آمادہ ہو جاتے تھے۔ ۷۱ مئی کو نرسنگھ کے بیٹے سندیپ سے نوجوانوں کا تنازعہ ہوا تھا۔ شادی تقریب گزر جانے کے بعد سندیپ ان نوجوانوں کو تلاشنے لگا۔ گاؤں والوں کے مطابق گزشتہ شب گاؤں کے رام پرویش یادو ، اس کے چچا زادبھائی انج اوردوبے ٹولہ کا دوست بھولا گپتاچائے کی دکان پر کھڑے تھے۔تبھی سندیپ وہاں پہنچا اور انہیں کھڑا دیکھ کر ساتھیوں کوبلالیا۔تھوڑی دیر بعد اجے یادو اور دو دیگر نوجوان وہاں پہنچے ان لوگوں نے رام پرویش اور بھولا کو گھیر کر چاقو سے حملہ کر دیا۔ واردات کے بعد نوجوان جھنگہا کی جانب فرار ہو گئے۔واردات کے بعد زخمیوں کو لے کر اہل خانہ پرائمری صحت مرکز کھورا بار گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے رام پرویش کو مردہ قراردے دیا۔ سنگین طور پر زخمی بھولاکو مڈیکل کالج میں داخل کرایاگیا۔ اس کے بعد سندیپ کے گھر پر ناراض گاؤں والوں نے پتھراؤ کر کے آگ زنی کی کوشش کی ۔ مکان میں پھنسی عورتوں کو پولیس نے باہر نکالا حالات کی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی نے موقع پر پی اے سی کے ساتھ ہی جھنگہا ، کھورا بار، چوری چورا ایس او کو تعینات کیاہے۔ 


یتیم بچوں کو بھی حقوق حاصل ہوں

بارہ بنکی۔25مئی(فکروخبر/ذرائع) ان بد قسمت پچوں کو بھی سماجی حق ملے جن کو پیداہونے پر والدین سماج میں بدنامی کے خوف سے ان کو یتیم چھوڑ دیتے ہیں سماج ایسے بچوں کو قبول نہیں کرتا ہے۔ بلکہ زندگی بھر ایسے بچوں کو ذہنی بیماری کا شکار بنا دیتے ہیں۔ اس لئے حکومت جہیز استحصال ، ایس سی ،ایس ٹی ایکٹ جیسا قانون بنائے جس میں ان لوگوں کو بھی سزا کی تجویز ہوجو یتیم بچوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ مذکورہ باتیں سرچ فاؤنڈیشن کے صدر سرویش استھانہ کے ذریعہ آج بارہ بنکی میں ردم فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقد پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ سرچ فاؤنڈیشن ایسی تنظیموں کا سروے کر کے یہ جاننے کی کوشش کرے گا کہ ملک میں کتنے یتیم بچے ہیں۔ مسٹر استھانہ نے کہا کہ وہ ایسے بچوں کے سماجی حقوق کیلئے ملک کے صدر جمہوریہ ، نائب صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم، ریاست کے گورنروں کو مکتوب ارسال کر کے قانون بنانے کا مطالبہ کریں گے۔ جس میں مکمل تعلیم کاحق ، تعلیم دوست اور آنگن باڑی جیسی اسکیموں میں ترجیح ، معذوروں کی طرح سند ،کسی بھی مذہب کو اپنانے کی چھوٹ وغیرہ بیس مطالبات کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر ردم کے صدر فاؤنڈیشن کے صدر اشونی کمار وغیرہ موجود تھے۔


قدیم لکھنؤسے سب اسٹیشن شروع ہونے سے قبل ہی اٹھا لیا ٹرانسفارمر

لکھنؤ۔25مئی(فکروخبر/ذرائع)قدیم لکھنؤ میں بہتر بجلی فراہمی کیلئے تیار کئے جا رہے آزاد نگر سب اسٹیشن کے شروع ہونے سے پہلے ہی لیسا افسران نے دو پاور ٹرانسفارمروں میں سے ایک کو ایچ اے ایل سب اسٹیشن بھیج دیاہے۔ آزاد نگر سب اسٹیشن منیجنگ ڈائرکٹر کے حکم کے تحت تیار کیا گیاہے اور اسے اسی ماہ شروع ہوجانا تھا ۔ ۰۱ ایم وی اے کا ٹرانسفارمر اٹھا لئے جانے کے بعد سب اسٹیشن کے جلدشرو ع ہونے کی امید نہیں دکھائی دیتی ۔ آزاد نگر بجلی سب اسٹیشن کے لئے لایا گیا دس ایم وی اے کا ٹرانسفارمر سب اسٹیشن بننے کے قبل ہی اٹھا لیاگیا۔ آزاد نگر سے دس ایم وی اے کا ٹرانسفارمر لے جانے کے دوران مقامی لوگوں نے ناراضگی جتائی ۔ معمولی مخالفت کے دوران لیسا ملازمین ٹرانسفارمر اٹھانے میں کامیاب رہے۔ لیسا افسران کا کہنا تھا کہ ایچ اے ایل سب اسٹیشن پر لگا دس ایم وی اے کا پاورٹرانسفارمر ہفتہ کی دیر شب تقریباًساڑھے ۱۱ بجے جل گیا تھا۔ دس ایم وی اے کا دوسرا ٹرانسفارمر دستیاب نہ ہونے کے سبب زیر تعمیری سب اسٹیشن سے دس ایم وی اے کا ٹرانسفارمر لے جانا زیادہ آسان رہا۔ اتوا ر کو جب یہ خبر ٹھاکر گنج علاقے میں آئی کہ نیا ٹرانسفارمر چالو ہونے سے قبل ہی اٹھایاجا نے والا ہے تو لیسا افسران کے اس کام پر برہمی ظاہر کی ۔ لیسا افسران نے یقین دلایا کہ جلد ہی دوسرا ٹرانسفارمر آزادنگر بھیجا جائے گا۔ حالانکہ افسران یہ واضح نہیں کر سکے کہ ٹرانسفارمر نیا ہوگا یا پرانہ چیف انجینئر لیسا ایس کے ورما کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر آزاد نگر سب اسٹیشن کیلئے دو ۵۔۵؍ ایم وی اے کے پاور ٹرانسفارمروں کے ساتھ ایک دس ایم وی اے کا ٹرانسفارمر بھی منگایاتھا جسے اس دوران وہاں رکھوادیا گیا تھا۔ اسے ہی اٹھایاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیر شب تک ایچ اے ایل کی بجلی سپلائی بحال ہو جائے گی ۔ ایم ڈی نے کیا سب اسٹیشنوں کا معائنہ: مدھیانچل بجلی تقسیم کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر شمیم احمد نے اتوارکو زیر تعمیر چاروں بجلی سب اسٹیشنوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر چیف انجینئر لیسا ایس کے ورما اور سول یونٹ کے افسران بھی ان کے ساتھ موجودتھے ۔ مسٹر احمد نے سب سے پہلے رادھا گرام میں بن رہے ۱۱؍۳۳ کے وی بجلی سب اسٹیشن کا معائنہ کیا اور افسران کو کام جلد پورا کرنے کی ہدایت دی ۔ اس کے بعدوہ آزاد نگربجلی سب اسٹیشن پر گئے ۔ اور کام کی رفتار دیکھی ۔ ۱۱؍۳۳ کے وی بجلی سب اسٹیشن پر ۳۳ کے وی کی لائن چالو نہیں ہو سکی ۔ جس کے لئے انہوں نے تعمیری یونٹ کے افسران کو ضروری ہدایت دی اس کے بعد وہ موہان روڈ اور کاکوری میں بن رہے ۱۱؍۳۳ کے وی بجلی سب اسٹیشنوں پر بھی گئے اور تعمیری کام کا بھی جائزہ لیا۔ 


اچھے دن کی جگہ آگئے برے دن :کانگریس

مظفرپور۔25مئی(فکروخبر/ذرائع)مودی حکومت کے ایک برس پورے ہونے کے دو دن قبل کانگریس نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے ۸ صفحات کی کتاب شائع کرواکر مودی کے ان تمام انتخابی وعدوں کی ہوا نکال دی جس کے دم پر بی جے پی اقتدار میں آئی تھی ۔ یہی نہیں حصول آراضی بل ،چین کے سرکاری چینل کے ذریعہ ہندوستان کے نقشے سے کشمیراور ارونانچل پردیش کو غائب کرنے کی خبر کو اہمیت سے اٹھایا ہے۔ شہر کانگریس کمیٹی نے اتوار کو ایک نجی ہوٹل میں مودی حکومت کے کاموں کو لے کر فوٹو نمائش کا اہتمام کیا اس دوران پارٹی عہدیداروں نے مرکزی حکومت پر جم کر حملہ کیا اور کتاب کے ذریعہ حکومت کے جھوٹے وعدوں کو عام آدمی تک پہنچانے کی بات کہی گئی ۔ نمائش میں سو دن میں سیاہ دولت واپس لانے ، سبھی لوگوں کے کھاتے میں ۵۱ لاکھ روپئے دئے جانے ،بھگیرتھ کی میلی گنگا ،رام مندر ، جمو کشمیر میں دفعہ ۰۷۳ ، حصول آراضی بل ، بڑھتی مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ،دوا،بجلی، پانی اور ریل کرائے جیسے مدعوں کو اہمیت سے لیا گیا۔ سابق وزیر کوئلہ شری پرکاش جیسوال نے کہا کہ اچھے دن تو نہیں آئیں۔ لیکن برے دن ضرور آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مودی چین کے صدر جمہوریہ کے ساتھ جھولا جھول رہے وہیں اسی دن چین کے سرکاری چینل نے کشمیر اور ارونانچل پردیش کو ہندوستان کے نقشے سے غائب دکھا رہا ہے۔ ایسے کیسے یقین کیاجائے کہ ان کی غیر ملکی پالیسی صحیح سمت میں جا رہی ہے۔ سینئر رہنماء مہیش دکشت نے کہا کہ مودی اپنے کو دوسرا بھگیرتھ کہہ رہے ہیں۔ لیکن گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے واضح کر دیاہے کہ اس طرح سے گنگا کی صفائی کی مہم چلی تو ۰۰۲ برسوں میں صاف نہیں ہو سکے گی۔ ضلع صدر ہر پرکاش اگنی ہوتری نے کہا کہ نریندر مودی کے ذریعہ پارلیمنٹ کے وقار اور وزیر اعظم کے عہدے کے وقار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ 

Share this post

Loading...