درود شریف کی کثرت سے اللہ تعالیٰ کی رحمت ونصرت کو متوجہ کیا جائے
بھٹکل 03؍اپریل 2019(فکروخبر نیوز) اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو احکامات پر چلنے کی نصیحت کرتے ہوئے کبھی اس بات کا تذکرہ نہیں کیا کہ یہ عمل میں بھی کرتا ہوں لہذا تم بھی اس کو کرو سوائے درود شریف کے ، اللہ تعالیٰ نے اس عبادت کے ساتھ اس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل میں بھی کرتا ہوں ، میرے پاکباز فرشتے بھی کرتے ہیں ۔ لہذا ایمان والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم بھی اس عمل کو کرو ، اور وہ عمل ہے درود شریف کا پڑھنا ۔ ان باتوں کااظہار مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا محمد شاہد صاحب سہارنپوری مدظلہ العالی یہاں کی تنظیم جمعہ مساجد میں عوام سے خطاب کے دوران کیا۔
مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ امت آخری امت ہے اور اس کو جو کتاب عطا کی گئی وہ بھی آخری کتاب ہے اور جس پر یہ کتاب اتاری گئی وہ بھی آخری نبی او راس نبی کے اس امت پر بے شمار احسانات ہیں جس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔اور دنیا کا یہ اصول ہے کہ جس اندر ذراسی بھی شرافت ہے وہ اپنے محسنین کا بدلہ یادرکھتا ہے اور کبھی اس کو اپنے ذہن سے محو ہونے نہیں دیتا ۔ لہذا نبی کے ان احسانات کا بدلہ چکانے کے لیے ہمیں درود شریف کی کثرت کرنی چاہیے جس کی برکت سے سنتوں، واجبات اور فرائض پر عمل کرنا آسان ہوجاتا ہے ، اور ان اعمال پر عمل کرنے سے اللہ کی رحمت اور برکت کو متوجہ کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ مولانا نے درود شریف کی کثرت کو اپنی زندگی کا لازمی جزو بنانے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ جس سکون کے لیے لوگ دردر کے ٹھوکرے کھا رہے ہیں اور اپنی جمع پونچی کی ایک بڑی رقم صرف کررہے ہیں ، اللہ نے وہ سکون اس درود شریف کے ورد میں رکھا ہے جس کو پڑھنے پر گھروں پر رحمتیں برستی ہیں اور زندگی میں چین وسکون اور راحت نصیب ہوتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ اللہ نے اس دنیا میں انسان کو بھیجنے سے قبل ہی صلاح وفلاح کے راستے کا انتظام فرمایا اور نسلِ انسانی کے ساتھ ہی اپنے نبیوں کا سلسلہ بھی شروع فرمایا جس کی آخری کڑی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ہے جن کی کوششیں ،قربانیاں اور جدوجہد ہی کا نتیجہ ہے کہ دین کا پیغا م ہم تک بھی پہنچا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اس امت سے غیر معمولی محبت ہے جس کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا ہے ، ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دعا دی جس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بے حد خوش ہوئیں جس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی محسوس کیا ۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت ارشاد فرمایا کہ میں یہ دعا میری امت کے لیے دن میں پانچ مرتبہ کرتا ہوں۔مولانا نے اپنے خطاب میں فرائض اور سنتوں پر عمل کرنے کی بھی نصیحت کرتے ہوئے اللہ نبی صلی اللہ علیہ کی پانچ صفات شاہد ، مبشر ، نذیر ، داعی الی اللہ اور سراجا منیرا کی تفصیل بھی عوام کے سامنے بیان فرمائی۔
مولانا سے قبل مولانا سبیل صاحب نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں امت کو اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے دعوتی فریضہ انجام دینے کی نصیحت کی او رملک میں پیش آرہے ارتداد کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا بھی اظہار کیا ۔ اس سلسلہ میں مولانا نے فرمایا کہ بھٹکل کے مولانا محمد الیاس ندوی کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ جو کام لے آرہا ہے اسی کی روشنی میں آگے بڑھنے پر زور دیا۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے پروگرام کی نظامت فرمائی ۔حضرت مولانا شاہد صاحب کی رقت آمیز دعا پر یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔
واضح رہے کہ مولانا نے اپنے بھٹکل دورہ کے دوران جامعہ اسلامیہ بھٹکل اور مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی سمیت کئی اداروں کا دورہ بھی کیا جہاں پر انہوں نے ذمہ دارو ں اور طلباء سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں نصیحت بھی فرمائی۔
Share this post
