بھٹکل شامیانہ یونین کے ذریعہ پوری دنیا کو قومی یکجہتی کا پیغام ملے گا :  مولانا لیاس ندوی کا فکر انگیز خطاب

بھٹکل 05 دسمبر 2020(فکروخبر نیوز) بھٹکل میں ہر مذہب کے پیروکاروں کی آپس میں اتنی محبت ہے کہ یہاں جو جس پیشہ سے جڑا ہوا ہے اس کی یونین ہے جس سے ان کے اتحاد واتفاق کا بھی اظہار ہوتا ہے اور بھید بھاؤ اور آپسی چپقلش کا دور دور نشان نہیں ملتا۔ گذشتہ رات بھٹکل شامیانہ یونین کی افتتاحی تقریب میں ہر مذہب کے ماننے والوں کے سربرآوردہ لوگ موجود تھے جنہوں نے اپنے خیالات کے اظہارکے دوران قومی یکجہتی کا پیغام دیا ۔ 
اس موقع پر بھٹکل کی مشہور شخصیت مولانا محمد الیاس ندوی نے اپنے فکر انگیز خطاب میں کہا کہ بھٹکل میں جو تھوڑا بہت بھید بھاؤ کے بارے میں افواہیں ہیں وہ سب اس یونین کے قیام کے بعد ختم ہوجائیں گی۔
بھٹکل وہ ہے جو آج ہم دیکھ رہے ہیں اور وہ نہیں ہے جس کے بارے میں میڈیا میں کہا جاتا ہے۔ اس کی مثال آج ہی کی رات لے لیجئے جس میں ہر کیمونیٹی کے لوگ ایک ہی منچ پر موجود ہیں۔

   مولانا نے اپنے تجربات کی روشنی میں کہا کہ میں دنیا کے مختلف ممالک میں گیا۔ عرب ممالک سے لے کر کینیا، افریقہ ، سنگاپور ، ملیشیا اور مختلف ممالک کا میں نے سفر کیا جس طرح دنیا میں جتنا امن وامان اور پر سکون زندگی ہندوستان میں ہے وہ کہیں دیکھنے کو نہیں ملے گی۔

    مولانا نے شاعر مشرق علامہ اقبال کا مشہور ترانہ سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا پڑھتے ہوئے مثالوں کے ذریعہ اس کو واضح کردیا کہ واقعی ہمارا ملک سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔انہوں نے اس یونین کو مثالی یونین بنانے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس یونین کے زیر اہتمام ہر سال قومی یکجہتی کے پروگرامات منعقد ہونے اور ہر مذہب کے پیشواؤوں کو یہاں مدعو کرکے ان کی باتیں سننے کے مواقع فراہم کی بھی گذارش کی ۔

   مولانا نے اڈپی مٹھ کے سابق سوامی وشوا تیرتھا سے اپنے دیرینہ تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تیس سال قبل ہم نے انہیں  مدعو کیا تھا ، ان کی وفات کے بعد جب اڈپی میں جاترا چل رہا تھا اور دس ہزار کا جم غفیر موجود تھا اس وقت جب ہم تعزیت کے لئے اڈپی مٹھ پہنچے تو وہاں نئے سوامی ہمیں مندر میں بٹھایا اور آدھے گھنٹے تک ہم سے گفتگو کی۔ مولانا نے اس یونین کو غلط فہمیوں کے ازالہ کے لیے کام کرنے والی یونین بنانے کا بھی مشورہ دیا۔

   آخر میں اپنی بات رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ سے سماجی خدمات بھی انجام دی جائیں  اور بے سہارا، یتیم اور غریب لوگوں کی امداد کریں، مزید کہا کہ دھوکہ دینے والاشخص یونین بننے سے قبل بھی دھوکہ دے سکتا تھا اور اس کے بعد بھی دے سکتا ہے لیکن اس بات کو ہمیشہ وہ یاد رکھیں کہ ہمارا ملک اور خالق ہمیں دیکھ رہا ہے۔ 
اس افتتاحی جلسہ میں مرڈیشور جماعت کے صدر جناب امین سیف اللہ صاحب ، مشہور کبڈی کھلاڑی اور سماجی کارکن جناب عنایت اللہ شاہ بندری اور دیگر موجود تھے۔ 

 

Share this post

Loading...